نئی دہلی: وزارت داخلہ نے مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر کے قوانین میں ترامیم متعارف کرانے کا نوٹیفکیشن جاری کیا ہے۔ تفصیلی ترامیم جموں و کشمیر تنظیم نو ایکٹ 2019 کے سیکشن 55 کے اختیار کے تحت نافذ کی گئیں۔ لیفٹیننٹ گورنر کو مزید اختیارات دیتے ہوئے نئے قواعد میں نئے حصے شامل کیے گئے ہیں۔
نئے قوانین کے تحت، پولیس، پبلک آرڈر، آل انڈیا سروسز اور اینٹی کرپشن بیورو سے متعلق معاملات پر محکمہ خزانہ سے پیشگی رضامندی کی ضرورت کی کوئی بھی تجویز چیف سکریٹری کے ذریعے لیفٹیننٹ گورنر کو پیش کی جائے گی۔ اس کے ساتھ، ترمیم شدہ قواعد لیفٹیننٹ گورنر کو ایڈوکیٹ جنرل کی تقرری کا حق دیتے ہیں۔
Ministry of Home Affairs (MHA) amended Jammu and Kashmir Reorganization Act to give more power to the Lieutenant Governor.
— ANI (@ANI) July 13, 2024
The MHA notifies the amended Rules under Section 55 of the Jammu and Kashmir Reorganisation Act, 2019 inserting new Sections giving more power to the LG. pic.twitter.com/3gbaSTssNp
اس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ لیفٹیننٹ گورنر کو استغاثہ کی منظوری دینے اور اپیل دائر کرنے کی اجازت دینے کا اختیار ہے۔ وزارت داخلہ کی طرف سے کی گئی ترامیم کے مطابق، انتظامی سیکرٹریوں اور آل انڈیا سروس (AIS) کیڈر کے افسران کے تبادلوں سے متعلق تجاویز جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ کے انتظامی سیکرٹری، چیف سیکرٹری کے ذریعے جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر کو پیش کریں گے۔
وزارت داخلہ نے مزید کہا کہ جن تجاویز پر لیفٹیننٹ گورنر کے صوابدیدی اختیارات ہیں ان پر محکمہ خزانہ کی پیشگی رضامندی کی ضرورت ہوتی ہے انہیں اس وقت تک قبول یا مسترد نہیں کیا جائے گا جب تک کہ انہیں چیف سیکرٹری کے ذریعے لیفٹیننٹ گورنر کے سامنے نہیں رکھا جاتا۔
یہ بھی پڑھیں: