ETV Bharat / jammu-and-kashmir

جموں و کشمیر پر مرکز کا بڑا فیصلہ، ایل جی کے اختیارات میں اضافہ - More powers to JK LG

مرکزی وزارت داخلہ نے جموں و کشمیر کے کام کاج کے قواعد میں ترمیم کی ہے۔ اس ترمیم کے ذریعہ ایل جی کے ایگزیکٹو اختیارات میں مزید اضافہ کر دیا گیا ہے۔

جموں و کشمیر پر مرکز کا بڑا فیصلہ، ایل جی کے اختیارات میں اضافہ
جموں و کشمیر پر مرکز کا بڑا فیصلہ، ایل جی کے اختیارات میں اضافہ (Etv Bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jul 13, 2024, 12:24 PM IST

نئی دہلی: وزارت داخلہ نے مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر کے قوانین میں ترامیم متعارف کرانے کا نوٹیفکیشن جاری کیا ہے۔ تفصیلی ترامیم جموں و کشمیر تنظیم نو ایکٹ 2019 کے سیکشن 55 کے اختیار کے تحت نافذ کی گئیں۔ لیفٹیننٹ گورنر کو مزید اختیارات دیتے ہوئے نئے قواعد میں نئے حصے شامل کیے گئے ہیں۔

نئے قوانین کے تحت، پولیس، پبلک آرڈر، آل انڈیا سروسز اور اینٹی کرپشن بیورو سے متعلق معاملات پر محکمہ خزانہ سے پیشگی رضامندی کی ضرورت کی کوئی بھی تجویز چیف سکریٹری کے ذریعے لیفٹیننٹ گورنر کو پیش کی جائے گی۔ اس کے ساتھ، ترمیم شدہ قواعد لیفٹیننٹ گورنر کو ایڈوکیٹ جنرل کی تقرری کا حق دیتے ہیں۔

اس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ لیفٹیننٹ گورنر کو استغاثہ کی منظوری دینے اور اپیل دائر کرنے کی اجازت دینے کا اختیار ہے۔ وزارت داخلہ کی طرف سے کی گئی ترامیم کے مطابق، انتظامی سیکرٹریوں اور آل انڈیا سروس (AIS) کیڈر کے افسران کے تبادلوں سے متعلق تجاویز جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ کے انتظامی سیکرٹری، چیف سیکرٹری کے ذریعے جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر کو پیش کریں گے۔

وزارت داخلہ نے مزید کہا کہ جن تجاویز پر لیفٹیننٹ گورنر کے صوابدیدی اختیارات ہیں ان پر محکمہ خزانہ کی پیشگی رضامندی کی ضرورت ہوتی ہے انہیں اس وقت تک قبول یا مسترد نہیں کیا جائے گا جب تک کہ انہیں چیف سیکرٹری کے ذریعے لیفٹیننٹ گورنر کے سامنے نہیں رکھا جاتا۔

یہ بھی پڑھیں:

نئی دہلی: وزارت داخلہ نے مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر کے قوانین میں ترامیم متعارف کرانے کا نوٹیفکیشن جاری کیا ہے۔ تفصیلی ترامیم جموں و کشمیر تنظیم نو ایکٹ 2019 کے سیکشن 55 کے اختیار کے تحت نافذ کی گئیں۔ لیفٹیننٹ گورنر کو مزید اختیارات دیتے ہوئے نئے قواعد میں نئے حصے شامل کیے گئے ہیں۔

نئے قوانین کے تحت، پولیس، پبلک آرڈر، آل انڈیا سروسز اور اینٹی کرپشن بیورو سے متعلق معاملات پر محکمہ خزانہ سے پیشگی رضامندی کی ضرورت کی کوئی بھی تجویز چیف سکریٹری کے ذریعے لیفٹیننٹ گورنر کو پیش کی جائے گی۔ اس کے ساتھ، ترمیم شدہ قواعد لیفٹیننٹ گورنر کو ایڈوکیٹ جنرل کی تقرری کا حق دیتے ہیں۔

اس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ لیفٹیننٹ گورنر کو استغاثہ کی منظوری دینے اور اپیل دائر کرنے کی اجازت دینے کا اختیار ہے۔ وزارت داخلہ کی طرف سے کی گئی ترامیم کے مطابق، انتظامی سیکرٹریوں اور آل انڈیا سروس (AIS) کیڈر کے افسران کے تبادلوں سے متعلق تجاویز جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ کے انتظامی سیکرٹری، چیف سیکرٹری کے ذریعے جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر کو پیش کریں گے۔

وزارت داخلہ نے مزید کہا کہ جن تجاویز پر لیفٹیننٹ گورنر کے صوابدیدی اختیارات ہیں ان پر محکمہ خزانہ کی پیشگی رضامندی کی ضرورت ہوتی ہے انہیں اس وقت تک قبول یا مسترد نہیں کیا جائے گا جب تک کہ انہیں چیف سیکرٹری کے ذریعے لیفٹیننٹ گورنر کے سامنے نہیں رکھا جاتا۔

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.