اننت ناگ (جموں کشمیر) : جنوبی کشمیر کے اننت ناگ ضلع میں بیتی شام آتشزدگی کی ایک بھیانک واردات رونما ہوئی جس دوران ’’ادارہ تحقیقات اسلامی‘‘ نامی ایک قدیم دینی درسگاہ کی بالائی منزل پوری طرح سے خاکستر ہو گئی۔ آگ کے سبب ادارہ میں قائم لائبریری میں موجود تاریخی کتابوں اور نادر نسخوں کی بڑی تعداد بھی آگ کی نذر ہو گئی، وہیں اس آگ کے سبب ادارہ کے نزدیک دو رہایشی مکانات کو بھی کافی نقصان پہنچا ہے، جبکہ ادارے میں زیر تعلیم دو سو کے قریب طلبہ بھی کھلے آسمان کے نیچے آگئے۔
پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) صدر اور جموں کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے آتشزدگی متاثرہ کنبوں اور ادارے کا تفصیلی جائزہ لیا اور متاثرین سے ہمدردی جتلائی۔ انہوں نے میڈیا نمائندوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا: ’’ہم پارٹی سطح پر ان (آتشزدگی ماثرین) کی باز آبادکاری کے لئے اپنی طرف سے کوشش کریں گے اور اپنے دوستوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اس ادارے کی بھرپور مدد کریں۔‘‘
محبوبہ مفتی نے اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتے ہوئے کہا کہ ’’آتشزدگی شام کے وقت رونما ہوئی، خدانخواستہ اگر دوران شب آگ رونما ہوتی تو ادارے میں زیر تعلیم بچوں کو بھی مشکلات سے جوجھنا پڑتا۔‘‘ انہوں نے ضلع انتظامیہ اننت ناگ کے ساتھ ساتھ عوام سے بھی آتشزدگی متاثرین کی امداد کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا: ’’ہم بھرپور کوشش کریں گے ادارے کو جلد از جلد لائق استعمال بنایا جائے تاکہ اس ادارے میں زیر تعلیم طالب علموں کی تعلیم متاثر ہو سکے۔‘‘ محبوبہ مفتی نے کہا کہ یہ ادارہ زمانہ قدیم سے دینی تعلیم و ترویج کرتا آ رہا ہے اور اس ادارے کی خدمات ناقابل فراموش ہیں۔ ادھر، ادارے کے منتظمین نے بھی عوام الناس سے تعاون طلب کرتے ہوئے ادارے کے لیے مال و اسباب وقف کرنے کی اپیل کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اننت ناگ میں شبانہ آتشزدگی، 8 رہائشی مکان خاکستر