ETV Bharat / jammu-and-kashmir

ہلاکتوں کے بعد غیر مقامی مزدور تزبزب میں، انتظامیہ اور اپوزیشن کی بیان بازی - GANDERBAL TERROR ATTACK

محبوبہ مفتی نے غیر مقامی باشندوں کو کشمیر چھوڑنے پر مجبور کیے جانے کے الزامات عائد کیے ہیں تاہم انتطامیہ نے اسکی تردید کی ہے۔

س
محبوبہ مفتی نے ایکس پوسٹ میں سنگین الزامات عائد کیے (File Photos)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Oct 22, 2024, 4:43 PM IST

سرینگر: جموں کشمیر پولیس نے منگل کے روز ’’غیر مقامی باشندوں کو کشمیر چھوڑنے‘‘ کی افواہوں کی تردید کرتے ہوئے ان خبروں کو بے بنیاد قرار دیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ’’انتظامیہ یا پولیس کی جانب سے کسی بھی غیر مقامی مزدور یا کاریگر کو وادی کشمیر چھوڑنے کے لیے نہیں کہا جا رہا ہے۔ یہ خبریں سراسر غلط ہے جبکہ جموں کشمیر پولیس مقامی شہریوں کی طرح غیر مقامی باشندوں کی حفاظت کے لیے بھی پر عزم ہے۔‘‘ یہ افواہیں ضلع گاندربل میں ایک سرنگ پر کام کررہے ملازمین پر کئے گئے حملے کے پس منظر میں پھیلی ہیں۔ اس حملے میں بڈگام ضلع کے ایک ڈاکٹر سمیت سات افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔ عمر عبداللہ کی طرف سے یونین ٹریٹری کی پہلی حکومت قائم ہونے کے بعد یہ پہلا بڑا پرتشدد واقعہ ہے۔

جموں کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) صدر محبوبہ مفتی نے دعویٰ کیا تھا کہ ’’کشمیر میں حکام غیر مقامی مزدوروں پر دباؤ ڈال رہے ہیں کہ وہ وادی کو فوری طور پر چھوڑ دیں۔‘‘ محبوبہ مفتی نے اپنے ’ایکس‘ ہینڈل پر لکھا: ’’سونہ مرگ میں وحشیانہ حملے کے بعد اطلاعات ہیں کہ مقامی انتظامیہ غیر مقامی مزدوروں پر فوری طور پر وادی چھوڑنے کے لیے دباؤ ڈال رہی ہے۔ اگرچہ میں ان کی گھبراہٹ کو سمجھ سکتی ہوں لیکن انہیں اس انداز میں جانے کے لیے کہنا کوئی حل نہیں ہے بلکہ اس سے مزید مشکلات پیدا ہوں گی اور (کشمیر سے) ملک کو ایک بہت ہی برا پیغام جائے گا۔‘‘

محبوبہ مفتی نے مزید کہا: ’’جموں کشمیر میں پرامن طور اور دہشت گردی (کے واقعات) سے پاک انتخابات منعقد ہوئے اور اس طرح (غیر مقامی باشندوں پر کشمیر چھوڑنے کے لیے دباؤ ڈالنا) گھٹنے ٹیکنے والا ردعمل (خود سپردگی) ثابت ہوگا۔ وہیں دوسری ریاستوں میں کام کرنے اور تعلیم حاصل کرنے والے کشمیریوں کے خلاف بھی غم و غصے کا باعث بن سکتا ہے۔‘‘

محبوبہ مفتی نے جموں کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ اور لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کو ٹیگ کر ان سے اس معاملے میں مداخلت کی اپیل کی۔ وہیں پولیس نے ان سبھی خبروں کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے عوام سے افواہوں پر کان نہ دھرنے کی اپیل کی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ’’جموں و کشمیر پولیس ان سب افراد کو، جو یہاں روزگار کمانا چاہتے ہیں، سیکورٹی اور تحفظ فراہم کرنے کے لیے پر عزم بھی ہے اور وعدہ بند بھی۔‘‘

یہ بھی پڑھیں: ’خواب بکھر گیا‘، مقتول کشمیری ڈاکٹر کے فرزند کا دل دہلا دینے والا بیان

سرینگر: جموں کشمیر پولیس نے منگل کے روز ’’غیر مقامی باشندوں کو کشمیر چھوڑنے‘‘ کی افواہوں کی تردید کرتے ہوئے ان خبروں کو بے بنیاد قرار دیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ’’انتظامیہ یا پولیس کی جانب سے کسی بھی غیر مقامی مزدور یا کاریگر کو وادی کشمیر چھوڑنے کے لیے نہیں کہا جا رہا ہے۔ یہ خبریں سراسر غلط ہے جبکہ جموں کشمیر پولیس مقامی شہریوں کی طرح غیر مقامی باشندوں کی حفاظت کے لیے بھی پر عزم ہے۔‘‘ یہ افواہیں ضلع گاندربل میں ایک سرنگ پر کام کررہے ملازمین پر کئے گئے حملے کے پس منظر میں پھیلی ہیں۔ اس حملے میں بڈگام ضلع کے ایک ڈاکٹر سمیت سات افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔ عمر عبداللہ کی طرف سے یونین ٹریٹری کی پہلی حکومت قائم ہونے کے بعد یہ پہلا بڑا پرتشدد واقعہ ہے۔

جموں کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) صدر محبوبہ مفتی نے دعویٰ کیا تھا کہ ’’کشمیر میں حکام غیر مقامی مزدوروں پر دباؤ ڈال رہے ہیں کہ وہ وادی کو فوری طور پر چھوڑ دیں۔‘‘ محبوبہ مفتی نے اپنے ’ایکس‘ ہینڈل پر لکھا: ’’سونہ مرگ میں وحشیانہ حملے کے بعد اطلاعات ہیں کہ مقامی انتظامیہ غیر مقامی مزدوروں پر فوری طور پر وادی چھوڑنے کے لیے دباؤ ڈال رہی ہے۔ اگرچہ میں ان کی گھبراہٹ کو سمجھ سکتی ہوں لیکن انہیں اس انداز میں جانے کے لیے کہنا کوئی حل نہیں ہے بلکہ اس سے مزید مشکلات پیدا ہوں گی اور (کشمیر سے) ملک کو ایک بہت ہی برا پیغام جائے گا۔‘‘

محبوبہ مفتی نے مزید کہا: ’’جموں کشمیر میں پرامن طور اور دہشت گردی (کے واقعات) سے پاک انتخابات منعقد ہوئے اور اس طرح (غیر مقامی باشندوں پر کشمیر چھوڑنے کے لیے دباؤ ڈالنا) گھٹنے ٹیکنے والا ردعمل (خود سپردگی) ثابت ہوگا۔ وہیں دوسری ریاستوں میں کام کرنے اور تعلیم حاصل کرنے والے کشمیریوں کے خلاف بھی غم و غصے کا باعث بن سکتا ہے۔‘‘

محبوبہ مفتی نے جموں کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ اور لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کو ٹیگ کر ان سے اس معاملے میں مداخلت کی اپیل کی۔ وہیں پولیس نے ان سبھی خبروں کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے عوام سے افواہوں پر کان نہ دھرنے کی اپیل کی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ’’جموں و کشمیر پولیس ان سب افراد کو، جو یہاں روزگار کمانا چاہتے ہیں، سیکورٹی اور تحفظ فراہم کرنے کے لیے پر عزم بھی ہے اور وعدہ بند بھی۔‘‘

یہ بھی پڑھیں: ’خواب بکھر گیا‘، مقتول کشمیری ڈاکٹر کے فرزند کا دل دہلا دینے والا بیان

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.