اننت ناگ: اننت ناگ سے اپنی پارٹی کے ضلع صدر عبدالرحیم راتھر نے کہا کہ پرامن ماحول کے اندر انتخابات ہوئے اور خاص بات یہ ہے کہ ان انتخابات میں نوجوانوں نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا، جس سے یہاں کی جمہوریت کو مزید تقویت ملے گی اور نوجوانوں سے کافی امیدیں وابستہ ہیں۔
البتہ راتھر نے کہا کہ کئی مقامات پر اپنی پارٹی کے ورکرس اور ایجنٹس کو حراست میں لیا گیا، جس سے اپنی پارٹی کو کافی دقتیں پیش آئیں۔ انہوں نے کہا کہ جمہوری عمل میں اس طرح کی دخل اندازی انہیں قابل قبول نہیں، تاہم انہوں نے اس ضمن میں انتظامیہ کے پاس اپنی شکایت درج کی ہے اور کہا کہ امید کرتے ہیں مستقبل میں یہ سب نہ ہوں۔
انہوں نے محبوبہ مفتی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ احتجاجی دھرنا دے کر وہ لوگوں کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔ محبوبہ مفتی لوگوں کا دھیان کھینچنے کے لئے دکھاوے کے ہتھکنڈے اپنا رہی ہیں، اپنی پارٹی نے سڑک پر دھرنا نہیں دیا اس کا مطلب یہ نہیں کہ ہم جھوٹ بول رہے ہیں۔
راتھر نے کہا کہ اننت ناگ کے رانی پورہ میں جو کشمیری پنڈت برادری کے لوگ مقیم ہیں وہ صدیوں سے اپنے آبائی علاقہ میں اپنا ووٹ ڈالتے ہیں لیکن حیرانی کی بات ہے کہ انہیں اچانک پتہ چلتا ہے کہ ان کا پولنگ پوتھ جموں مائگرنٹ کالونی منتقل کیا گیا ہے۔ ان کو ووٹ کے حق سے محروم کرنا ایک سنگین مسئلہ ہے اور اس کا کوئی جواز نہیں ہے۔ راتھر نے کہا کہ انہوں نے انتظامیہ کی نوٹس میں یہ معاملہ لایا ہے اور وہ درخواست کرتے ہیں کہ انہیں ووٹ کے حق سے محروم نہ کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: