سرینگر (جموں کشمیر) : پارلیمنٹ کے نو منتخب ممبران کی حلف برداری تقریب کے بیچ جموں و کشمیر کے سینئر سیاسی لیڈران نے نیٖٹ امتحان اسکینڈل (NEET Scandal) سے متاثر طلباء کی حالت زار پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کیا۔ جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) صدر محبوبہ مفتی نے پارلیمنٹ میں تقریبات اور طلباء میں مایوسی کے درمیان واضح تضاد کو اجاگر کرنے کے لیے سماجی رابطہ گاہ ایکس کا سہارا لیا۔
محبوبہ مفتی نے لکھا: ’’جب کہ سینکڑوں منتخب ارکان پارلیمان اپنی بہتر کارکردگی (الیکشن میں جیت) کے بعد آج حلف لیں گے، بھارت بھر میں لاکھوں طلباء - جنہوں نے متعدد مسابقتی امتحانات کے لیے دن رات محنت کی - خود کو بے بسی محسوس کر رہے ہیں کیونکہ ان کی محنت (نیٖٹ امتحان کو کالعدم قرار دینے سے) پوری طرح سے رائیگاں ہو گئی۔‘‘
پی ڈی پی صدر نے طلباء کا مستقبل ’’بہت تاریک‘‘ قرار دیتے ہوئے اراکین پارلیمنٹ پر زور دیا کہ وہ پارٹی سے وابستگی سے بالاتر ہو کر نوجوان نسل کی وکالت کریں۔ ایک علیحدہ بیان میں ایک اور سابق وزیر اعلیٰ اور نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے اپنے حالیہ ریمارکس میں نیٖٹ امتحان اسکینڈل پر تاثرات بیان نہ کرنے پر وزیر اعظم نریندر مودی کی سخت تنقید کی۔
عمر عبداللہ نے کہا: ’’اپوزیشن پر حملہ کرنا عزت مآب وزیر اعظم (نریندر مودی) کا خاصہ ہے اور ہم ہرگز یہ توقع نہیں کریں گے کہ حالیہ انتخابات کے بعد بی جے پی کے اس رویے میں تبدیلی آئے گی۔ یہ عزت وزیر اعظم کے لیے انتہائی ضروری تھا وہ اُن نوجوان طلباء و طالبات کے لیے کچھ الفاظ بیان کرتے، جن کے لیے نیٖٹ اسکینڈل (ہی) واحد ایک ایسا مسئلہ ہے جو اہمیت کا حامل ہے۔‘‘ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ’’امتحان پے چرچا یکباری نہیں بلکہ طلباء کے مفادات اور خدشات کے لیے ایک طویل مدتی عزم ہے۔‘‘
یہ بھی پڑھیں: نیٹ امتحان میں بدعنوانی کے خلاف بیدر میں طلبا و طالبات کا احتجاج - Protest Against NEET Scandal