سرینگر (جموں کشمیر) : جموں کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) صدر محبوبہ مفتی نے ریاست اتر پردیش میں جاری ایک حالیہ حکم نامے کا حوالہ دیتے ہوئے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور مرکزی حکومت پر ’’ہندوستانی آئین کو تباہ کرنے کی کوشش‘‘ کرنے کا الزام عائد کیا۔ پیپلز کانفرنس ترک کرکے پی ڈی پی میں دوبارہ شامل ہوئے خوشید عالم کا محبوبہ مفتی نے استقبال کیا اور نامہ نگاروں سے بات چیت کی۔
محبوبہ مفتی نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’’بی جے پی کے اقدامات آئین کو کمزور کرنے کی ایک وسیع تر ایجنڈے کی نشاندہی کرتے ہیں، جبکہ آئین ہر ایک شہری کے بنیادی حقوق کی ضمانت دیتا ہے۔‘‘ محبوبہ مفتی کا مزید کہنا ہے کہ ’’بی جے پی حکومت آئین کو تباہ کرنا چاہتی ہے۔‘‘ انہوں نے بی جے پی کے اہم انتخابی مینڈیٹ کو اجاگر کرتے ہوئے کہا ’’انہوں نے 300 میں سے 240 نشستیں حاصل کیں لیکن اپنے طریقے نہیں بدل رہے ہیں۔‘‘
سابق وزیر اعلیٰ نے خبردار کیا کہ ’’بی جے پی کی پالیسیاں ابتدا میں صرف مسلمانوں کو ہی نشانہ بناتی ہیں لیکن یہ زیادتی دوسری اقلیتوں کو بھی جلد اپنی زد میں لے لیں گی۔‘‘ جموں کشمیر میں عسکریت پسندی سے نمٹنے کے لیے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے محبوبہ نے کہا: ’’چاہے وہ ہمارے شہری ہوں یا بھارتی فوجی، حکومت ہند کے لیے وہ دونوں توپ کا چارہ ہیں۔‘‘ انہوں نے موجودہ انتظامیہ کو بھی سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا: ’’حکومتی دعووں کے باوجود عسکریت پسندی کا خاتمہ نہیں ہوا ہے۔‘‘
یہ بھی پڑھیں: محبوبہ مفتی ڈی جی پی پر برس پڑیں، مرکز سے پولیس سربراہ کی برطرفی کا مطالبہ - Mehbooba Slams DGP