ترال: اپنے 'میٹ دی آتھر' پروگرام کے تحت، گورنمنٹ ڈگری کالج ترال نے کشمیری لوک داستانوں پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے ایک معزز 'گیسٹ لیکچر' کا اہتمام کیا۔ تقریب میں پروفیسر ڈاکٹر نندنی ساہو، اسکول آف فارن لینگویجز کے سابق ڈائریکٹر اور IGNOU، نئی دہلی میں انگریزی کے پروفیسر، بطور معزز مقرر تھے۔ کالج کے پرنسپل ڈاکٹر مشتاق احمد ملک کی رہنمائی میں ہونے والے اس لیکچر نے کشمیر کے بھرپور ثقافتی ورثے کو دیکھنے کے خواہشمند طلبہ کی ایک بڑی تعداد کو راغب کیا۔ پروفیسر نندنی ساہو نے 'فولک ریسرچ' اور کشمیر کی لوک روایات کے بارے میں تفصیلی گفتگو کی۔ مقررین نے بتایا کہ یہ عوام کی تفریح کا ذریعہ ہی نہیں ان کی ذہنی، نفسیاتی، معاشرتی و اخلاقی تربیت کا وسیلہ بھی ثابت ہوتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
Special Talk With Syed Habeeb دا واریئر ودن یو کتاب کے مصنف سید حبیب سے خصوصی گفتگو
انہوں نے کہا کہ دنیا بھر کا لوک ادب سماجی حدود پھلانگ کر محبت و الفت اور عہد و پیمان نبھانے والوں کو ہیرو اور ہیروئن کے طور پر پیش کرتا ہے۔ جس کردار و صفات کو سماج نفرت کی نظر سے دیکھتا ہے وہی کردار لوک ادب کی جان بن جاتے ہیں۔ میڈیا کے ساتھ بات کرتے ہوئے کالج کے پرنسپل مشتاق احمد میر نے بتایا کہ ترال صدیوں سے تہذیب وتمدن کا ایک گہوارہ رہا ہے، جس کی وجہ سے آج کا یہ ایونٹ یہاں منعقد کیا گیا ہے۔ کیونکہ یہاں نارستان میں شیو کا مندر بھی ہے اور ترال میں حضرت شاہ ہمدان رح کی زیارت گاہ بھی ہے۔ انھوں نے بتایا کہ طلباء کو اپنے ماضی کے بارے میں آگاہ کرنا وقت کی ضرورت ہے۔