ETV Bharat / jammu-and-kashmir

نصرت جان، ایک مثالی خاتون جو شہد کے کاروبار میں نمایاں کامیابیاں حاصل کر رہی ہیں - Young lady enterpruener Nusrat Jan

دور حاضر میں خواتین گھریلو کام کاج تک محدود نہیں رہی ہیں، مضبوط ارادوں اور بلند حوصلوں کی بدولت آج خواتین ہر شعبہ میں اپنا لوہا منوا رہی ہیں، جس کی ایک تازہ مثال ضلع اننت ناگ کے ڈورو شاہ آباد ہلڑ علاقہ سے ملی ہے۔ جہاں پر نصرت جان نامی خاتون شہد کے کاروبار میں ایک کامیاب تجارت پیشہ خاتون کے طور پر ابھر رہی ہیں۔

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Aug 2, 2024, 5:01 PM IST

YOUNG LADY ENTERPRUENER NUSRAT JAN
نوجوان خاتون انٹرپرینر نصرت جان (Etv Bharat)
نوجوان خاتون انٹرپرینر نصرت جان (Video: Etv Bharat)

اننت ناگ: قصبہ ڈورو کے چنہ گُنڈ گاؤں کی پیدائشی نصرت جان نے دسویں جماعت تک پڑھائی کی، جس کے بعد ان کی شادی نزدیکی علاقہ ہلڑ شاہ آباد میں ہوئی۔ تاہم مضبوط ارادے اور بلند حوصلوں کی بدولت نصرت جان ایک کامیاب تجارت پیشہ خاتون بن گئیں۔

نصرت جان شہد کے کاروبار میں اپنے شوہر کے شانہ بشانہ کھڑی رہیں۔ انہوں نے وادی سے باہر ملک کی کئی ریاستوں میں اپنے شوہر کے ساتھ شہد کا کاروبار کیا ہے، محنت اور لگن سے انہوں نے اپنے کاروبار کو وسعت دی، یہی وجہ ہے کہ نصرت نے آج اپنے علاقہ میں مثال قائم کی ہے۔ ایسا نہیں ہے کہ نصرت صرف اپنے کاروبار کو ہی ترجیح دیتی ہیں بلکہ وہ باضابطہ طور پر گھریلو ذمہ داریاں بھی نبھاتی ہیں۔

نصرت کا کہنا ہے کہ سسرال والوں خاص کر ان کے شوہر نے انہیں نہ صرف بھرپور تعاون دیا بلکہ ان کی حوصلہ افزائی بھی کی، جس کے بعد انہوں نے گھر کے چوکھٹ سے باہر نکل کر چھوٹے پیمانے پر شہد کا کاروبار شروع کیا۔ ابتداء میں انہوں نے شہد کے فقط 100 ڈبوں سے کاروبار کی شروعات کی، مختلف معاملات کے باوجود نصرت نے کبھی ہمت نہیں ہاری اور اپنا کام تن دہی کے ساتھ کرتی رہیں۔ نتیجتا ان کا کاروبار شہد کے 100 ڈبوں سے بڑھ کر 400 ڈبوں تک پہنچ گیا، جن سے سالانہ کئی کونٹل شہد حاصل ہوتا ہے۔

نصرت اپنے کاروبار کو محدود نہیں رکھنا چاہتی تھیں۔ ایک حکمت عملی کے تحت انہوں نے خود کا برانڈ تیار کرکے مارکیٹ میں اتارنے کا منصوبہ بنایا۔ اس منصوبہ کو عملی جامہ پہنانے کے لئے نصرت نے گزشتہ برس شہد فلٹریشن مشین تنصیب کی اور راحت آرگینک ہانی نام سے اپنے برانڈ کی شروعات کی۔ اپنے برانڈ کی مارکیٹنگ کے لئے نصرت نے ڈورو ویری ناگ کے کئی مقامات پر اسٹالس قائم کیے ہیں جہاں وہ مختلف معیار کا شہد فروخت کر رہی ہیں۔

نصرت کا کہنا ہے کہ انہیں خریداروں کا اچھا خاصا اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے اور لوگ ان کے برانڈ کا شہد پسند کر رہے ہیں۔ سیاحتی شاہراہ ویری ناگ کے مقامات پر اسٹالس قائم ہونے سے غیر ملکی سیاح بھی ان سے شہد خریدتے ہیں، جس سے ان کے کاروبار کو ملکی سطح پر فروغ مل رہا ہے اور انہیں مناسب منافع مل رہا ہے۔

اپنے پیغام میں نصرت نے کہا کہ خواتین خود کو کمزور نہ سمجھیں، آج کے جدید اور مہنگائی کے دور میں خواتین چہار دیواری سے باہر نکل کر اپنے ہنر کو بروئے کار لائیں اور اپنے پیروں پر کھڑی ہوں۔

نصرت کے شوہر نذیر احمد کا کہنا کہ ان کی زوجہ کافی محنتی اور ذہین ہیں۔ گھریلو کام کاج کے ساتھ ساتھ انہوں نے اپنے شہد کے کاروبار کو نئی جہت دی، جس میں وہ اپنی زوجہ کا بھر پور ساتھ دے رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

کشمیر سے تعلق رکھنے والی ثنا فیاض نے آئی ایس ایس کے امتحان میں 12واں آل انڈیا رینک حاصل کیا

افسانہ نگار ڈاکٹر رافعہ ولی بین الاقوامی سطح پر پہنچان بنا رہی ہے

کشمیری خاتون رخسار ’ماسٹر شیف انڈیا‘ میں تیسرے پائیدان پر

نوجوان خاتون انٹرپرینر نصرت جان (Video: Etv Bharat)

اننت ناگ: قصبہ ڈورو کے چنہ گُنڈ گاؤں کی پیدائشی نصرت جان نے دسویں جماعت تک پڑھائی کی، جس کے بعد ان کی شادی نزدیکی علاقہ ہلڑ شاہ آباد میں ہوئی۔ تاہم مضبوط ارادے اور بلند حوصلوں کی بدولت نصرت جان ایک کامیاب تجارت پیشہ خاتون بن گئیں۔

نصرت جان شہد کے کاروبار میں اپنے شوہر کے شانہ بشانہ کھڑی رہیں۔ انہوں نے وادی سے باہر ملک کی کئی ریاستوں میں اپنے شوہر کے ساتھ شہد کا کاروبار کیا ہے، محنت اور لگن سے انہوں نے اپنے کاروبار کو وسعت دی، یہی وجہ ہے کہ نصرت نے آج اپنے علاقہ میں مثال قائم کی ہے۔ ایسا نہیں ہے کہ نصرت صرف اپنے کاروبار کو ہی ترجیح دیتی ہیں بلکہ وہ باضابطہ طور پر گھریلو ذمہ داریاں بھی نبھاتی ہیں۔

نصرت کا کہنا ہے کہ سسرال والوں خاص کر ان کے شوہر نے انہیں نہ صرف بھرپور تعاون دیا بلکہ ان کی حوصلہ افزائی بھی کی، جس کے بعد انہوں نے گھر کے چوکھٹ سے باہر نکل کر چھوٹے پیمانے پر شہد کا کاروبار شروع کیا۔ ابتداء میں انہوں نے شہد کے فقط 100 ڈبوں سے کاروبار کی شروعات کی، مختلف معاملات کے باوجود نصرت نے کبھی ہمت نہیں ہاری اور اپنا کام تن دہی کے ساتھ کرتی رہیں۔ نتیجتا ان کا کاروبار شہد کے 100 ڈبوں سے بڑھ کر 400 ڈبوں تک پہنچ گیا، جن سے سالانہ کئی کونٹل شہد حاصل ہوتا ہے۔

نصرت اپنے کاروبار کو محدود نہیں رکھنا چاہتی تھیں۔ ایک حکمت عملی کے تحت انہوں نے خود کا برانڈ تیار کرکے مارکیٹ میں اتارنے کا منصوبہ بنایا۔ اس منصوبہ کو عملی جامہ پہنانے کے لئے نصرت نے گزشتہ برس شہد فلٹریشن مشین تنصیب کی اور راحت آرگینک ہانی نام سے اپنے برانڈ کی شروعات کی۔ اپنے برانڈ کی مارکیٹنگ کے لئے نصرت نے ڈورو ویری ناگ کے کئی مقامات پر اسٹالس قائم کیے ہیں جہاں وہ مختلف معیار کا شہد فروخت کر رہی ہیں۔

نصرت کا کہنا ہے کہ انہیں خریداروں کا اچھا خاصا اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے اور لوگ ان کے برانڈ کا شہد پسند کر رہے ہیں۔ سیاحتی شاہراہ ویری ناگ کے مقامات پر اسٹالس قائم ہونے سے غیر ملکی سیاح بھی ان سے شہد خریدتے ہیں، جس سے ان کے کاروبار کو ملکی سطح پر فروغ مل رہا ہے اور انہیں مناسب منافع مل رہا ہے۔

اپنے پیغام میں نصرت نے کہا کہ خواتین خود کو کمزور نہ سمجھیں، آج کے جدید اور مہنگائی کے دور میں خواتین چہار دیواری سے باہر نکل کر اپنے ہنر کو بروئے کار لائیں اور اپنے پیروں پر کھڑی ہوں۔

نصرت کے شوہر نذیر احمد کا کہنا کہ ان کی زوجہ کافی محنتی اور ذہین ہیں۔ گھریلو کام کاج کے ساتھ ساتھ انہوں نے اپنے شہد کے کاروبار کو نئی جہت دی، جس میں وہ اپنی زوجہ کا بھر پور ساتھ دے رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

کشمیر سے تعلق رکھنے والی ثنا فیاض نے آئی ایس ایس کے امتحان میں 12واں آل انڈیا رینک حاصل کیا

افسانہ نگار ڈاکٹر رافعہ ولی بین الاقوامی سطح پر پہنچان بنا رہی ہے

کشمیری خاتون رخسار ’ماسٹر شیف انڈیا‘ میں تیسرے پائیدان پر

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.