راجوری: تھنہ منڈی اسمبلی حلقہ سے سابق جج مظفر اقبال خان کو نیشنل کانفرس سے ٹکٹ نہ ملنے پر ان کے کئی حامی کارکنان نے پارٹی سے استعفیٰ دے دیا۔ اس دوران مظفر اقبال کے حامیوں نے این سی ہائی کمان کے تئیں سخت نارضگی کا اظہار کرتے ہوئے ان کے خلاف نعرے بازی کی۔
تھنہ منڈی اسمبلی حلقے سے تعلق رکھنے والے کئی لیڈران و کارکنان نے پارٹی کے شناختی کارڈز کو بھی توڑ ڈالا۔ ہسپلوٹ، منگوٹہ، منہال، اعظمت آباد، شاہدرہ شریف، راجدھانی کھبلاں بھروٹ چھڑنگ و دیگر متعلقہ پنچایتوں سے تعلق رکھنے والے متعدد افراد نے پارٹی ہائی کمان سے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مظفر اقبال خان جج کے عہدے کو خیرباد کہہ کر گزشتہ 8 برسوں سے نیشنل کانفرس کے لیے کام کر رہے تھے مگر عین وقت پر پارٹی ہائی کمان کی طرف سے ان کو ٹکٹ سے محروم کر دیا گیا۔
مظفر اقبال کے حامی کارکنان کا کہنا ہے کہ اب وہ تھنہ منڈی اسمبلی حلقہ سے بطور آزادامیدوار انتخابات لڑیں گے اور نیشنل کانفرس کو جیت کر دکھائیں گے۔ ان کے حامیوں کا کہنا ہے کہ ہم لوگ نیشنل کانفرنس کے ساتھ منسلک تھے، مگر پارٹی کا ٹکٹ نہ ملنے کی وجہ سے ہم سب نے پارٹی سے دوری اختیار کر لی ہے۔ ہم سب مظفر خان کے ساتھ رہیں گے اور نیشنل کانفرنس کو سخت جواب دیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: سابق جج مظفر اقبال خان کے ساتھ آرٹیکل 370 کی منسوخی پر خصوصی گفتگو