ETV Bharat / jammu-and-kashmir

علیٰحدگی پسندی کے گڑھ، شہر خاص میں الیکشن ریلیاں - Srinagar Election Rallies

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : May 6, 2024, 5:20 PM IST

Election rallies in Down Town Srinagar: علیحدگی پسند تنظیموں کی جانب سے بائیکاٹ کی کال پر دہائیوں سے انتخابی سیاست سے دور رہنے والے ڈاؤن ٹاؤن، سرینگر میں اس بار سیاسی جماعتیں الیکشن ریلیاں، روڈ شو انجام دے رہی ہیں۔ کیا شہر خاص کے لوگ اس بار بھی بائیکاٹ کریں گے یا روایت سے برعکس 13 مئی کو پولنگ مراکز کا رخ کریں گے۔ ای ٹی وی بھارت کے نمائندے میر فرحت کی رپورٹ۔

ای ٹی وی بھارت
سید الطاف بخاری (ای ٹی وی بھارت)
جموں کشمیر اپنی پارٹی کی ڈاؤن ٹاؤن سرینگر میں الیکشن ریلی (ای ٹی وی بھارت)

سرینگر: جموں کشمیر کے سرینگر کا شہر خاص علاقہ کشمیر میں دہائیوں سے علیحدگی پسندی کا گھڑ رہا ہے، جہاں مین اسٹریم سیاسی جماعتوں کا گزر بھی لا محال تھا، تاہم اس بار پارلیمانی انتخابات کی مہم کے سلسلے میں یہاں کی سیاسی جماعتیں اس حساس علاقے میں ریلیاں اور روڑ سوز کر رہی ہیں۔ شہر خاص کے بیشتر حصوں میں اکثر پتھر بازی اور علیحدگی پسندوں کےمظاہرے ہوتے تھے۔ تاہم اگست 2019 کو دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد مرکزی سرکار اور جموں کشمیر انتظامیہ نے علیحدگی پسندوں کے خلاف شکنجہ کسا جس سے وادی میں پتھر بازی اور مظاہروں کا سلسلہ بند ہوا۔

پارلیمانی انتخابات کے پیش پیر کو جموں کشمیر اپنی پارٹی نے شہر خاص کے خانیار علاقے سے تاریخی جامع مسجد، سرینگر تک پیدل روڑ شو کیا۔ اس روڑ شو میں جموں کشمیر اپنی پارٹی کے صدر اور سابق وزیر الطاف بخاری، اپنی پارٹی کے سرینگر نشست کے لئے پارلیمانی امیدوار اشرف میر اور سابق سرینگر مئیر جنید متو کے علاوہ درجوں کارکنان نے شرکت کی۔ اس روڈ شو کے لئے سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے تاہم یہ مہم پر امن طریقے سے اختتام ہوئی۔

اس سے قبل نیشنل کانفرنس نے شہر خاص کے حول علاقے میں ہفتے کو ایک انتخابی مہم منعقد کی۔ اس تقریب میں نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ کے علاوہ نیشنل کے سرینگر پارلیمانی نشست کے امیدوار آغا روح اللہ اور دیگر لیڈر نے بھی شرکت کی۔ گزشتہ ہفتے پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کے سرینگر نشست کے امیدارو وحیدر الرحمن پرہ اور دیگر کارکنان نے شہر خاص کے فتح کدل علاقے میں انتخابی ریلی انجام دی تھی۔ ان تقاریب میں لوگ سیاسی جماعتوں اور اپنے پسندیدہ امیداروں کے حق میں نعرہ بازی کرتے ہوئے دیکھے گئے۔

سیاسی جماعتوں کا کہنا ہے کہ آنے والے دنوں میں وہ شہر خاص میں ایسی مزید تقاریب کا انعقاد کریں گے تاکہ شہر خاص میں لوگ ووٹ ڈالیں اور الیکشن بائیکاٹ کو ختم کریں۔ ماضی کے انتخابات میں شہر خاص کے بیشتر حصوں میں سخت الیکشن بائیکاٹ دیکھا گیا۔ تاہم اب کی بار پارلیمانی انتخابات پر تمام نظریں مرکوز ہیں کہ کیا اس علاقے کے لوگ اپنی سیاسی روایت برقرار رکھیں گے یا 13مئی 2024کو مین سٹریم جماعتوں کے حق میں ووٹ ڈالیں گے؟ سرینگر پارلیمانی نشست پر رواں ماہ کی 13تاریخ کو ووٹ ڈالے جائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: جموں و کشمیر کا مسئلہ تین اضلاع تک محدود نہیں: عمرعبداللہ

جموں کشمیر اپنی پارٹی کی ڈاؤن ٹاؤن سرینگر میں الیکشن ریلی (ای ٹی وی بھارت)

سرینگر: جموں کشمیر کے سرینگر کا شہر خاص علاقہ کشمیر میں دہائیوں سے علیحدگی پسندی کا گھڑ رہا ہے، جہاں مین اسٹریم سیاسی جماعتوں کا گزر بھی لا محال تھا، تاہم اس بار پارلیمانی انتخابات کی مہم کے سلسلے میں یہاں کی سیاسی جماعتیں اس حساس علاقے میں ریلیاں اور روڑ سوز کر رہی ہیں۔ شہر خاص کے بیشتر حصوں میں اکثر پتھر بازی اور علیحدگی پسندوں کےمظاہرے ہوتے تھے۔ تاہم اگست 2019 کو دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد مرکزی سرکار اور جموں کشمیر انتظامیہ نے علیحدگی پسندوں کے خلاف شکنجہ کسا جس سے وادی میں پتھر بازی اور مظاہروں کا سلسلہ بند ہوا۔

پارلیمانی انتخابات کے پیش پیر کو جموں کشمیر اپنی پارٹی نے شہر خاص کے خانیار علاقے سے تاریخی جامع مسجد، سرینگر تک پیدل روڑ شو کیا۔ اس روڑ شو میں جموں کشمیر اپنی پارٹی کے صدر اور سابق وزیر الطاف بخاری، اپنی پارٹی کے سرینگر نشست کے لئے پارلیمانی امیدوار اشرف میر اور سابق سرینگر مئیر جنید متو کے علاوہ درجوں کارکنان نے شرکت کی۔ اس روڈ شو کے لئے سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے تاہم یہ مہم پر امن طریقے سے اختتام ہوئی۔

اس سے قبل نیشنل کانفرنس نے شہر خاص کے حول علاقے میں ہفتے کو ایک انتخابی مہم منعقد کی۔ اس تقریب میں نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ کے علاوہ نیشنل کے سرینگر پارلیمانی نشست کے امیدوار آغا روح اللہ اور دیگر لیڈر نے بھی شرکت کی۔ گزشتہ ہفتے پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کے سرینگر نشست کے امیدارو وحیدر الرحمن پرہ اور دیگر کارکنان نے شہر خاص کے فتح کدل علاقے میں انتخابی ریلی انجام دی تھی۔ ان تقاریب میں لوگ سیاسی جماعتوں اور اپنے پسندیدہ امیداروں کے حق میں نعرہ بازی کرتے ہوئے دیکھے گئے۔

سیاسی جماعتوں کا کہنا ہے کہ آنے والے دنوں میں وہ شہر خاص میں ایسی مزید تقاریب کا انعقاد کریں گے تاکہ شہر خاص میں لوگ ووٹ ڈالیں اور الیکشن بائیکاٹ کو ختم کریں۔ ماضی کے انتخابات میں شہر خاص کے بیشتر حصوں میں سخت الیکشن بائیکاٹ دیکھا گیا۔ تاہم اب کی بار پارلیمانی انتخابات پر تمام نظریں مرکوز ہیں کہ کیا اس علاقے کے لوگ اپنی سیاسی روایت برقرار رکھیں گے یا 13مئی 2024کو مین سٹریم جماعتوں کے حق میں ووٹ ڈالیں گے؟ سرینگر پارلیمانی نشست پر رواں ماہ کی 13تاریخ کو ووٹ ڈالے جائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: جموں و کشمیر کا مسئلہ تین اضلاع تک محدود نہیں: عمرعبداللہ

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.