بڈگام: کشمیری پنڈتوں کے محبوب تہوار 'ہیرتھ' ( مہاشیوراتری) کو پورے جموں و کشمیر میں مذہبی جوش و خروش کے ساتھ منائی گئی، اس دوران ہزاروں عقیدت مندوں نے مخلتف مندروں میں جاکر خصوصی پوجا پاٹ کی۔عقیدت مندوں کی اکثریت اس دن برتھ رکھ کر تہوار مناتی ہے اور مندروں میں شیو لنگوں کے رسمی غسل کے ساتھ بھگوان شیو کی پوجا کرتی ہے۔ اس تہوار کو بھارت، پڑوسی ممالک سری لنکا، نیپال، پاکستان میں مقیم ہندو برادری 'مہا شیو راتری' کے نام سے مناتی ہے۔کشمیری پنڈتوں کا یہ تہوار چار دنوں پر محیط ہوتا ہے۔ تاہم کشمیری پنڈت برادری، اس مذہبی تہوار کو منانے کا طریقہ بالکل مختلف ہے۔
کشمیری پنڈت برادری اس تہوار کی تقریبات کا آغاز میں خصوصی پوجا کرتے ہے، جس سے وٹک پوجا' کے نام سے جانا جاتا ہے ۔ اس پوجا میں مخصوص قسم کے برتنوں اور خشک پھلوں کا استعمال کیا جاتا ہے اور یہ پوجا کشمیری پنڈت اپنے گھروں میں ہی کرتے ہیں۔ تاہم کشمیری پنڈت کے مطابق اس تہوار کی روایتی رونق غائب ہے، کیونکہ نوے کی دہائی سے قبل جب کشمیری پنڈت یہ تہوار اپنے گھروں میں مناتے تھے تو ہمارے گھروں پر مبارکباد دینے کے لئے پڑوسی مسلمانوں کا تانتا بندھا رہتا تھا۔
مزید پڑھیں: کشمیری پنڈتوں کا محبوب تہوار 'ہیرتھ' کی چار روزہ روایتی تقریبات کا آغاز
بتادیں کہ وادی میں سنہ 1989 میں حالات خراب ہونے کے بعد بیشتر کشمیری پنڈت ملک کے مختلف شہروں بالخصوص جموں ہجرت کر گئے۔ تاہم جو پنڈت گھرانے یہی رہیں وہ دیہی علاقوں سے شہری علاقوں کی طرف ہجرت کرگئے اور ان میں سے بیشتر گھرانے آج کل حکومت کی طرف سے بنائی گئی پنڈت کالونیوں میں رہ رہے ہیں۔ہندو مذہب کے مطابق مہا شیوراتری تہوار بھگوان شیو اور دیوی پاروتی کی شادی کی خوشی میں منایا جاتا ہے۔