سرینگر (جموں کشمیر) : سرینگر پارلیمانی حلقے سے پیپلز ڈیموکرٹیک پارٹی (پی ڈی پی) نے پارٹی کے یوتھ صدر وحید الرحمن پرہ کو انتخابی میدان میں اتارا ہے، جن کا مقابلہ نیشنل کانفرنس (این سی) کے سابق وزیر آغا روح اللہ سے ہوگا۔ آغا روح اللہ وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام کے رہنے والے ہیں اور شیعہ آبادی میں کافی مقبول ہے، جبکہ وحیدر پرہ ضلع پلوامہ کے نائرہ گاؤں میں رہتے ہیں، جن کا یہ پہلا بڑا انتخابی مقابلہ ہوگا۔
پارلیمانی انتخابات کے سلسلے میں ای ٹی وی بھارت کے نمائندے میر فرحت نے وحید پرہ کے ساتھ خصوصی گفتگو کی جس دوران وحید پرہ نے کہا کہ اِن انتخابات میں وہ کسی جماعت یا امیدوار کے خلاف نہیں بلکہ دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد یہاں پیدا کی گئی صورتحال کے خلاف آواز اٹھانے والوں کے لئے شرکت کر رہے ہیں۔ انکا کہنا ہے کہ اگرچہ پی ڈی پی اور نیشنل کانفرنس کے امیدوار مین اسٹریم کی یکجہتی کے خواہاں ہیں لیکن موجودہ انتخابات میں نیشنل کانفرنس نے پی ڈی پی کو جگہ ہی نہیں دی اور اس پارٹی کے وجود پر سوال اٹھائے، جس کے لئے پارٹی لوگوں کے بیچ جانے اور ووٹ مانگنے پر مجبور ہو گئی۔
وحید پرہ کا کہنا ہے کہ پانچ اگست 2019 کے بعد جو حالات ان کے ساتھ پیش آئے اور جیل میں قید و بند کی صعوبتیں برداشت کرنا پڑیں، وہ کشمیر کے بیشتر نوجوانوں کی عکاسی کر رہے ہیں، جو اس قسم کی پریشانیوں کا شکار ہو رہے ہیں۔ ان کا مزید کہنا ہے مرکزی سرکار کو جموں کشمیر کے نوجوانوں کے ساتھ روا سلوک رکھنا چاہئے اور عام ایمنسٹی دے کر ان نوجوانوں، جن کے خلاف مقدمے درج ہیں، کو مین اسٹریم میں آنے کا موقع دینا چاہئے تاکہ وہ بھی اپنی زندگی معمول کے ساتھ گزار سکیں۔
مزید پڑھیں: کشمیری عوام مشکلات سے دوچار: وحید الرحمان پرہ - Lok Sabha election 2024
دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد پی ڈی پی کے چالیس لیڈران نے پارٹی چھوڑ کر اس کو بڑا دھچکہ دے دیا جس کے باعث سرینگر کی آٹھ سیٹوں پر پی ڈی پی کمزور ہوئی ہے۔ وحید پرہ نے بتایا کہ وہ سرینگر کے لوگوں کے پاس جائیں گے کیونکہ سرینگر کے لوگوں کی مشکلات بالکل ویسی ہی ہیں جو پلوامہ اور وادی کشمیر کے دیگر لوگوں کی ہیں۔ غور طلب ہے کہ سرینگر پارلیمانی حلقے میں 13 مئی کو انتخابت ہونے جا رہے ہیں جس کے لئے الیکشن کمیشن نے آج کاغذات نامزدگی کے لئے نوٹیفکیشن جاری کی ہے۔ اس حلقے سے وحید پرہ کا مقابلہ نیشنل کانفرنس کے امیدوار آغا روح اللہ اور اپنی پارٹی کے صوبائی صدر محمد اشرف میر کے خلاف ہونے جا رہا ہے۔