ETV Bharat / jammu-and-kashmir

دس برس میں ڈاکٹر جتیندر سنگھ کی دولت میں کتنا اضافہ ہوا - Dr Jitendra Singh

گزشتہ دس برس کے عرصہ میں ممبر پارلیمنٹ اور سینئر بی جے پی لیڈر ڈاکٹر جتیندر سنگھ کے اثاثے بڑھ کر 7.04 کروڑ روپے جبکہ ان کی زوجہ کے اثاثے 2.54 کروڑ روپے تک بڑھ گئے ہیں۔JITENDRA SINGH NET WORTH

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Mar 26, 2024, 12:31 PM IST

Updated : Mar 26, 2024, 1:46 PM IST

Lok Sabha Elections 2024 Dr Jitendra Singh Assets Surge to Rs 7  Crore, his Wife's to Rs 2.54 Crore Shows Poll Affidavit
Lok Sabha Elections 2024 Dr Jitendra Singh Assets Surge to Rs 7 Crore, his Wife's to Rs 2.54 Crore Shows Poll Affidavit
دو برس میں ڈاکٹر جتیندر سنگھ کی دولت میں کتنا اضافہ ہوا
حلف ںامہ

سرینگر (جموں و کشمیر): جموں کشمیر کے ادھم پور پارلیمانی حلقہ سے تیسری مرتبہ لوک سبھا الیکشن میں اپنی قسمت آزما رہے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈر ڈاکٹر جتیندر سنگھ کی دولت/جائیداد میں گزشتہ ایک دہائی کے دوران غیر معمولی اضافہ دیکھا گیا ہے۔ حال ہی میں داخل کیے گئے ان کے انتخابی حلف نامے کے مطابق سنگھ کے منقولہ اور غیر منقولہ اثاثوں میں حیران کن اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

سنہ 2014 سے 2024 تک کے حلف ناموں کا موازنہ، سنگھ کی مالی قسمت میں ایک قابل ذکر اچھال کو ظاہر کرتا ہے۔ ان کی زوجہ منجو سنگھ، جن کی آمدنی کا بنیادی ذریعہ بینک ڈپازٹس کا سود ہے، کے اثاثوں میں بھی کافی اضافہ دیکھا گیا ہے۔ سنہ 2014 میں 65.42 لاکھ روپے اور اب ان کے مشترکہ اثاثے9.58 کروڑ روپے سے زیادہ ہیں۔

سٹھ برس سے زیادہ کی عمر کے سنگھ، جو ڈاکٹری سے سبدکدوش ہونے کے بعد سیاسی میدان میں اترے، نے 21 مارچ 2024 کو ادھم پور - کٹھوعہ لوک سبھا حلقہ سے اپنے کاغذات نامزدگی بشمول مطلوبہ حلف نامہ داخل کیا۔ خطے میں ان کے سیاسی اثر و رسوخ کا ثبوت 2019 میں اس وقت نمایاں ہوا جب انہوں نے انتخابی نشست پر قبضہ برقرار رکھا۔ ادھم پور لوک سبھا سیٹ پر انہوں نے کانگریس کے وکرمادتیہ سنگھ کو 3,53,272 ووٹوں کے بڑے مارجن سے ہر دیا۔

امسال حلف نامے میں سنگھ نے اپنت منقولہ اثاثہ جات 3.33 کروڑ روپے اور غیر منقولہ اثاثے 3.71 کروڑ روپے بتائے ۃیں۔ ان کی اہلیہ کے اثاثوں کی مالیت بالترتیب 88.88 لاکھ روپے اور منقولہ اور غیر منقولہ اثاثوں کے لیے 66 لاکھ روپے تھی۔ قابل ذکر بات ہے کہ وزیر کی تازہ ترین مالی حالت میں نقد رقم، متعدد بینک اکاؤنٹس، فکسڈ ڈپازٹ رسیدیں، رہائشی جائیداد، گاڑیاں اور سونے کا قابل ذکر ذخیرہ شامل ہے۔

سنگھ کے اثاثوں میں حیران کن اضافہ پچھلے پانچ مالی برسوں کے انکم ٹیکس گوشواروں سے مزید نمایاں ہوتا ہے، جو کہ 25.75 لاکھ سے 33.17 لاکھ روپے سالانہ ہے۔ اس کی بیوی کے انکم ٹیکس ریٹرن، اسی مدت کے دوران 4-6 لاکھ روپے کے درمیان ایک معمولی لیکن مسلسل مالیاتی پورٹ فولیو کی عکاسی کرتے ہیں۔ سنگھ کا حلف نامہ ان کے صاف ریکارڈ پر زور دیتا ہے، جو کہ کسی بھی زیر التواء مجرمانہ مقدمات یا ذمہ داریوں سے خالی ہے، آنے والے لوک سبھا انتخابات میں ایک مضبوط امیدوار کے طور پر ان کے موقف کو تقویت دیتا ہے۔

جموں و کشمیر میں 19 اپریل کو ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے پہلے مرحلے کی تیاری کے لیے اب تک پانچ امیدواروں نے ادھم پور لوک سبھا حلقہ کے لیے اپنے کاغذات نامزدگی داخل کیے ہیں۔ سنگھ کے علاوہ امیدواروں میں بہوجن سماج کے امیت کمار بھی شامل ہیں۔ تلک راج بھی بہوجن سماج پارٹی سے، پریم ناتھ بی جے پی سے اور سوارن ویر سنگھ جرال آزاد امیدوار کے طور پر۔ کاغذات نامزدگی داخل کرنے کی آخری تاریخ 27 مارچ 2024 شام 3:00 بجے تک ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ادھم پور میں داکٹر جتیندر سنگھ کی حمایت میں انتخابی مہم تیز - LOK SABHA ELECTIONS 2024

دو برس میں ڈاکٹر جتیندر سنگھ کی دولت میں کتنا اضافہ ہوا
حلف ںامہ

سرینگر (جموں و کشمیر): جموں کشمیر کے ادھم پور پارلیمانی حلقہ سے تیسری مرتبہ لوک سبھا الیکشن میں اپنی قسمت آزما رہے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈر ڈاکٹر جتیندر سنگھ کی دولت/جائیداد میں گزشتہ ایک دہائی کے دوران غیر معمولی اضافہ دیکھا گیا ہے۔ حال ہی میں داخل کیے گئے ان کے انتخابی حلف نامے کے مطابق سنگھ کے منقولہ اور غیر منقولہ اثاثوں میں حیران کن اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

سنہ 2014 سے 2024 تک کے حلف ناموں کا موازنہ، سنگھ کی مالی قسمت میں ایک قابل ذکر اچھال کو ظاہر کرتا ہے۔ ان کی زوجہ منجو سنگھ، جن کی آمدنی کا بنیادی ذریعہ بینک ڈپازٹس کا سود ہے، کے اثاثوں میں بھی کافی اضافہ دیکھا گیا ہے۔ سنہ 2014 میں 65.42 لاکھ روپے اور اب ان کے مشترکہ اثاثے9.58 کروڑ روپے سے زیادہ ہیں۔

سٹھ برس سے زیادہ کی عمر کے سنگھ، جو ڈاکٹری سے سبدکدوش ہونے کے بعد سیاسی میدان میں اترے، نے 21 مارچ 2024 کو ادھم پور - کٹھوعہ لوک سبھا حلقہ سے اپنے کاغذات نامزدگی بشمول مطلوبہ حلف نامہ داخل کیا۔ خطے میں ان کے سیاسی اثر و رسوخ کا ثبوت 2019 میں اس وقت نمایاں ہوا جب انہوں نے انتخابی نشست پر قبضہ برقرار رکھا۔ ادھم پور لوک سبھا سیٹ پر انہوں نے کانگریس کے وکرمادتیہ سنگھ کو 3,53,272 ووٹوں کے بڑے مارجن سے ہر دیا۔

امسال حلف نامے میں سنگھ نے اپنت منقولہ اثاثہ جات 3.33 کروڑ روپے اور غیر منقولہ اثاثے 3.71 کروڑ روپے بتائے ۃیں۔ ان کی اہلیہ کے اثاثوں کی مالیت بالترتیب 88.88 لاکھ روپے اور منقولہ اور غیر منقولہ اثاثوں کے لیے 66 لاکھ روپے تھی۔ قابل ذکر بات ہے کہ وزیر کی تازہ ترین مالی حالت میں نقد رقم، متعدد بینک اکاؤنٹس، فکسڈ ڈپازٹ رسیدیں، رہائشی جائیداد، گاڑیاں اور سونے کا قابل ذکر ذخیرہ شامل ہے۔

سنگھ کے اثاثوں میں حیران کن اضافہ پچھلے پانچ مالی برسوں کے انکم ٹیکس گوشواروں سے مزید نمایاں ہوتا ہے، جو کہ 25.75 لاکھ سے 33.17 لاکھ روپے سالانہ ہے۔ اس کی بیوی کے انکم ٹیکس ریٹرن، اسی مدت کے دوران 4-6 لاکھ روپے کے درمیان ایک معمولی لیکن مسلسل مالیاتی پورٹ فولیو کی عکاسی کرتے ہیں۔ سنگھ کا حلف نامہ ان کے صاف ریکارڈ پر زور دیتا ہے، جو کہ کسی بھی زیر التواء مجرمانہ مقدمات یا ذمہ داریوں سے خالی ہے، آنے والے لوک سبھا انتخابات میں ایک مضبوط امیدوار کے طور پر ان کے موقف کو تقویت دیتا ہے۔

جموں و کشمیر میں 19 اپریل کو ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے پہلے مرحلے کی تیاری کے لیے اب تک پانچ امیدواروں نے ادھم پور لوک سبھا حلقہ کے لیے اپنے کاغذات نامزدگی داخل کیے ہیں۔ سنگھ کے علاوہ امیدواروں میں بہوجن سماج کے امیت کمار بھی شامل ہیں۔ تلک راج بھی بہوجن سماج پارٹی سے، پریم ناتھ بی جے پی سے اور سوارن ویر سنگھ جرال آزاد امیدوار کے طور پر۔ کاغذات نامزدگی داخل کرنے کی آخری تاریخ 27 مارچ 2024 شام 3:00 بجے تک ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ادھم پور میں داکٹر جتیندر سنگھ کی حمایت میں انتخابی مہم تیز - LOK SABHA ELECTIONS 2024

Last Updated : Mar 26, 2024, 1:46 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.