ETV Bharat / jammu-and-kashmir

لوک سبھا انتخابات دوسرا مرحلہ: جموں میں سکیورٹی کے سخت انتظامات - lok sabha election second phase

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Apr 22, 2024, 10:01 PM IST

لوک سبھا انتخابات 2024 کے دوسرے مرحلے میں ووٹنگ کا عمل 26 اپریل کو شروع ہوگا۔ اس مرحلے میں 13 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں پھیلے ہوئے 89 لوک سبھا سیٹوں پرالیکشن ہوں گے۔

Etv Bharat
Etv Bharat

لوک سبھا انتخابات دوسرا مرحلہ: جموں میں سکیورٹی کے سخت انتظامات

جموں: ادھم پور پارلیمانی سیٹ کے بعد جموں لوک سبھا سیٹ کے لیے 26 اپریل کو ووٹنگ ہونی ہے۔ اس کے لیے سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔ جموں، سانبہ، ریاسی اور راجوری کے کچھ حصوں میں نیم فوجی دستوں کی بڑی تعیناتی کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ تمام تھانوں کے ایس ایچ اوز کو کہا گیا ہے کہ وہ اگلے 4 روز تک اپنا علاقہ نہیں چھوڑیں گے۔

ساتھ ہی پولیس کے اعلیٰ حکام بھی علاقے کی مسلسل نگرانی کر رہے ہیں۔ تقریباً 40 ہزار سکیورٹی اہلکاروں کی موجودگی میں 26 اپریل کو جموں لوک سبھا سیٹ پر ووٹنگ ہوگی۔ اس کے علاوہ سرحد پر بھی الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔
اس سیٹ پر مختلف سیاسی جماعتوں نے اپنی طاقت انتخابی مہم میں لگا دی ہے۔ ووٹروں کو راغب کرنے کے لیے بوتھ اور ڈور ٹو ڈور مہم شروع کر دی گئی ہے،جس میں لوگوں کو امیدواروں نے ووٹ ڈالنے کی اپیل کی۔اس سیٹ پر بنیادی طور پر قومی پارٹیوں بی جے پی اور کانگریس کے درمیان مقابلہ ہے۔
26 اپریل کو ہونے والے انتخابات کے لیے 22 امیدوار میدان میں ہیں۔ اس کے ساتھ ہی، آنے والے دنوں میں بی جے پی اور کانگریس کی طرف سے کسی بڑی اسٹار کمپینر مہم کی امید کم دکھائی دیتی ہے، کیونکہ ملک گیر سطح پر تقریباً تمام اسٹار کمپینر انتخابی مہم چلانے میں مصروف ہیں۔
جموں پارلیمانی سیٹ کے لیے 18 اسمبلی حلقوں میں کُل 1780738 ووٹر ہیں، جن میں 921053 مرد اور 859657 خواتین ہیں۔ اس سیٹ میں 28 تیسری جنس کے ووٹرز اور 18 سے 19 سال کی عمر کے 66378 ووٹرز شامل ہیں۔ان میں سے بہت سے لوگ پہلی بار اپنا ووٹ کاسٹ کریں گے۔ حلقوں میں 2416 پولنگ اسٹیشنز میں سے 1750 دیہی اور 666 شہری علاقوں میں قائم ہیں۔
ریاسی ضلع کے گلاب گڑھ، ریاسی اور نئے شری ماتا ویشنو دیوی اسمبلی حلقوں کو پہلی بار جموں پارلیمانی سیٹ میں شامل کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ سامبہ اور جموں اسمبلی حلقوں کے علاوہ راجوری کے کچھ حصے شامل ہیں۔
بی جے پی کے امیدوار جگل کشور شرما کو تیسری بار میدان میں اتارا گیا ہے، 2019 کے انتخابات میں بھی کانگریس رہنما رمن بھلا نے جوگل کے بعد اس سیٹ پر سب سے زیادہ ووٹ حاصل کئے تھے۔ این سی نے کانگریس کی حمایت کرتے ہوئے اس سیٹ پر انڈیا الائنس کا امیدوار رمن بھلا کو حمایت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

مزید پڑھیں: جموں پارلیمانی نشست: جہاں مختلف طاقتوں کا ہوگا تصادم

جموں و کشمیر کو مرکز کے زیر انتظام علاقہ بنانے اور دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد پہلی بار جموں و کشمیر میں پارلیمانی انتخابات ہو رہے ہیں۔جموں پارلیمانی نشستوں کے انتخابات کے لیے ای وی ایمز (الیکٹرانک ووٹنگ مشین) کا تمام کام مکمل کر لیا گیا ہے۔جموں ضلع میں 1488 پولنگ بوتھ ہوں گے۔
ایک مشین سی یو (کنٹرول یونٹ)، وی وی پی اے ٹی (ووٹر ویری فکیشن پیپر آڈٹ ٹرائل) اور بی یو (بیلٹ یونٹ) مشین ہوگی۔ اس کے ساتھ تمام پولنگ بوتھوں پر تقریباً 5952 مشینیں لگائی جائیں گی۔اس کے علاوہ 30 فیصد ای وی ایم مشینیں، تقریباً 1785 مشینیں اسٹینڈ بائی میں رکھی جائیں گی۔ایک ای وی ایم مشین پر زیادہ سے زیادہ 16 سیاسی جماعتوں کے انتخابی نشانات لوڈ کیے جاتے ہیں۔

لوک سبھا انتخابات دوسرا مرحلہ: جموں میں سکیورٹی کے سخت انتظامات

جموں: ادھم پور پارلیمانی سیٹ کے بعد جموں لوک سبھا سیٹ کے لیے 26 اپریل کو ووٹنگ ہونی ہے۔ اس کے لیے سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔ جموں، سانبہ، ریاسی اور راجوری کے کچھ حصوں میں نیم فوجی دستوں کی بڑی تعیناتی کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ تمام تھانوں کے ایس ایچ اوز کو کہا گیا ہے کہ وہ اگلے 4 روز تک اپنا علاقہ نہیں چھوڑیں گے۔

ساتھ ہی پولیس کے اعلیٰ حکام بھی علاقے کی مسلسل نگرانی کر رہے ہیں۔ تقریباً 40 ہزار سکیورٹی اہلکاروں کی موجودگی میں 26 اپریل کو جموں لوک سبھا سیٹ پر ووٹنگ ہوگی۔ اس کے علاوہ سرحد پر بھی الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔
اس سیٹ پر مختلف سیاسی جماعتوں نے اپنی طاقت انتخابی مہم میں لگا دی ہے۔ ووٹروں کو راغب کرنے کے لیے بوتھ اور ڈور ٹو ڈور مہم شروع کر دی گئی ہے،جس میں لوگوں کو امیدواروں نے ووٹ ڈالنے کی اپیل کی۔اس سیٹ پر بنیادی طور پر قومی پارٹیوں بی جے پی اور کانگریس کے درمیان مقابلہ ہے۔
26 اپریل کو ہونے والے انتخابات کے لیے 22 امیدوار میدان میں ہیں۔ اس کے ساتھ ہی، آنے والے دنوں میں بی جے پی اور کانگریس کی طرف سے کسی بڑی اسٹار کمپینر مہم کی امید کم دکھائی دیتی ہے، کیونکہ ملک گیر سطح پر تقریباً تمام اسٹار کمپینر انتخابی مہم چلانے میں مصروف ہیں۔
جموں پارلیمانی سیٹ کے لیے 18 اسمبلی حلقوں میں کُل 1780738 ووٹر ہیں، جن میں 921053 مرد اور 859657 خواتین ہیں۔ اس سیٹ میں 28 تیسری جنس کے ووٹرز اور 18 سے 19 سال کی عمر کے 66378 ووٹرز شامل ہیں۔ان میں سے بہت سے لوگ پہلی بار اپنا ووٹ کاسٹ کریں گے۔ حلقوں میں 2416 پولنگ اسٹیشنز میں سے 1750 دیہی اور 666 شہری علاقوں میں قائم ہیں۔
ریاسی ضلع کے گلاب گڑھ، ریاسی اور نئے شری ماتا ویشنو دیوی اسمبلی حلقوں کو پہلی بار جموں پارلیمانی سیٹ میں شامل کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ سامبہ اور جموں اسمبلی حلقوں کے علاوہ راجوری کے کچھ حصے شامل ہیں۔
بی جے پی کے امیدوار جگل کشور شرما کو تیسری بار میدان میں اتارا گیا ہے، 2019 کے انتخابات میں بھی کانگریس رہنما رمن بھلا نے جوگل کے بعد اس سیٹ پر سب سے زیادہ ووٹ حاصل کئے تھے۔ این سی نے کانگریس کی حمایت کرتے ہوئے اس سیٹ پر انڈیا الائنس کا امیدوار رمن بھلا کو حمایت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

مزید پڑھیں: جموں پارلیمانی نشست: جہاں مختلف طاقتوں کا ہوگا تصادم

جموں و کشمیر کو مرکز کے زیر انتظام علاقہ بنانے اور دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد پہلی بار جموں و کشمیر میں پارلیمانی انتخابات ہو رہے ہیں۔جموں پارلیمانی نشستوں کے انتخابات کے لیے ای وی ایمز (الیکٹرانک ووٹنگ مشین) کا تمام کام مکمل کر لیا گیا ہے۔جموں ضلع میں 1488 پولنگ بوتھ ہوں گے۔
ایک مشین سی یو (کنٹرول یونٹ)، وی وی پی اے ٹی (ووٹر ویری فکیشن پیپر آڈٹ ٹرائل) اور بی یو (بیلٹ یونٹ) مشین ہوگی۔ اس کے ساتھ تمام پولنگ بوتھوں پر تقریباً 5952 مشینیں لگائی جائیں گی۔اس کے علاوہ 30 فیصد ای وی ایم مشینیں، تقریباً 1785 مشینیں اسٹینڈ بائی میں رکھی جائیں گی۔ایک ای وی ایم مشین پر زیادہ سے زیادہ 16 سیاسی جماعتوں کے انتخابی نشانات لوڈ کیے جاتے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.