ETV Bharat / jammu-and-kashmir

ٹارگیٹ کلنگ کے درمیان جموں و کشمیر میں لوک سبھا انتخابات، سیاسی لیڈران پریشان - Lok Sabha Election n Target killing - LOK SABHA ELECTION N TARGET KILLING

لوک سبھا انتخبات جیسے جیسے تیسرے مرحلے کی طرف پڑھ رہے ہیں ویسے ویسے یہاں پر ہونے والی ٹارگیٹ کلنگ نے سیاسی لیڈران کو پریشانی میں ڈال دیا ہے۔ وہیں پولیس کا کہنا ہے کہ انتخابات میں کوئی رکاوٹ نہیں آئے گی اور ملزمین کو جلدی ہی گرفتار کر لیا جائے گا۔

ٹارگیٹ کللنگ کے درمیان جموں و کشمیر میں لوک سبھا انتخبات
ٹارگیٹ کللنگ کے درمیان جموں و کشمیر میں لوک سبھا انتخبات
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Apr 24, 2024, 4:49 PM IST

Updated : Apr 25, 2024, 5:02 PM IST

سرینگر: جیسے جیسے لوک سبھا انتخبات 2024 کے تیسرے مرحلے کی مہم زور پکڑ رہی ہے، جموں و کشمیر کا اننت ناگ، راجوری لوک سبھا حلقہ خود کو سیاسی جوش اور پریشان کن تشدد دونوں کے مرکز میں پاتا ہے۔ سات مئی کو اس حلقے میں نیشنل کانفرنس (این سی) کے میاں الطاف اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی دی پی) کی محبوبہ مفتی جیسے قدآور لیڈروں کے درمیان سخت مقابلہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ تاہم، انتخابی گہما گہمی کے درمیان، خطہ ٹارگٹ کلنگ کے ایک سلسلے سے دو چار ہے، جس سے سکیورٹی اور جمہوری عمل کے بارے میں خدشات بڑھ رہے ہیں۔

تازہ ترین واقعہ کل جموں و کشمیر کے راجوری ضلع میں پیش آیا جہاں ایک 40 سالہ شخص محمد رزاق نامعلوم عسکریت پسندوں کے ٹارگٹ حملے کا شکار ہو گیا۔ رزاق کو تھانہ منڈی کے علاقے کے تحت ان کے گاؤں کنڈا ٹاپ میں ایک مسجد کے باہر گولی مار دی گئی۔

افسوسناک بات یہ ہے کہ ان کی موت بھی ان کے والد کی موت سے حیرت انگیز مشابہت رکھتی ہے، جنہیں دو دہائیاں قبل دہشت گردوں کے ہاتھوں قتل کر دیا گیا تھا۔ وقتی طور پر، رزاق کے بھائی نے علاقائی فوج میں خدمات انجام دیں۔

یہ واقعہ 17 اپریل کو ایک اور ٹارگٹ کلنگ کے بعد پیش آیا ہے، جب بہار کے ایک مہاجر مزدور راجو شاہ کو جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ میں نامعلوم عسکریت پسندوں نے گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔ 35سالہ شاہ ہسپتال لے جانے کے باوجود زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔

اننت ناگ، راجوری لوک سبھا حلقہ کے لیے محبوبہ مفتی اور میاں الطاف کی طرف سے پرچہ نامزدگی داخل کرنے کے موقع پر شاہ کی ہلاکت نے انتخابی منظر نامے میں ایک سرد مہری کا اضافہ کر دیا ہے۔ ہلاکت کے ایک دن بعد، محبوبہ مفتی اور میاں الطاف نے ڈی سی آفس اننت ناگ میں اپنے کاغذات نامزدگی داخل کیے۔

اس سے قبل 8 اپریل کو نامعلوم عسکریت پسندوں نے جنوبی کشمیر کے شوپیاں ضلع میں ایک غیر مقامی ٹورسٹ کیب ڈرائیور پرمجیت سنگھ کو نشانہ بنایا تھا۔ دہلی کے رہنے والے سنگھ اس حملے میں شدید زخمی ہوئے لیکن وہ بچ گئے۔ ان سیکورٹی چیلنجوں کے جواب میں، پولیس اور سیکورٹی فورسز نے اننت ناگ، راجوری، پونچھ اور ملحقہ اضلاع میں تلاشی اور نگرانی کی کارروائیاں تیز کر دی ہیں۔

وہیں کشمیر کے کئی سیاست دانوں نے بھی مرکز میں بی جے پی سرکار کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اس طرح کے حملوں کی واضح الفاظ میں مذمت کی۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ بی جے پی نے اننت ناگ، راجوری حلقہ سے انتخاب نہ لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔

سیکورٹی سے متعلق خدشات کو دور کرتے ہوئے اور ایک ہموار انتخابی عمل کو یقینی بنانے کے لیے، جموں و کشمیر کے ڈائریکٹر جنرل آف پولیس آر آر سوین نے اتوار کو اننت ناگ میں سیکورٹی افسران کے ساتھ ایک میٹنگ بھی بلائی تھی۔

پولیس ترجمان کے مطابق، بات چیت میں انتخابی تیاریوں، لاجسٹک انتظامات اور سیکورٹی فورسز کے ساتھ ہم آہنگی بڑھانے پر توجہ مرکوز کی گئی۔

"تشدد کے خلاف صفر رواداری کے نقطہ نظر پر زور دیتے ہوئے، پولیس کے سینئر عہدیداروں نے شہریوں کو مہاجر کارکنوں اور رہائشیوں کو یکساں طور پر تحفظ فراہم کرنے کے لیے سخت اقدامات کا یقین دلایا۔"ایک سینئر پولیس افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پرکہا کہ "ہم جانتے ہیں کہ غلطی کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔"

بڑھی ہوئی نگرانی اور فعال اقدامات کے ذریعے سیکورٹی کو یقینی بنانے کے عزم کو اجاگر کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ "غیر مقامی مزدوروں اور دیگر رہائشیوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے ہر طرح کی اقدام اٹھائے جا رہے ہیں۔

سکیورٹی فورسز علاقے میں باقاعدہ مشقیں کر رہی ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ ڈرون اور دیگر ڈیجیٹل ٹولز کے ذریعے نگرانی میں بھی اضافہ کیا جا رہا ہے۔ ہلاکتوں اور حملوں کے ذمہ داروں کو بخشا نہیں جائے گا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ "گزشتہ روز، سیکورٹی فورسز نے پونچھ ضلع کے ہری بدھ علاقے سے ایک اسکول ہیڈ ماسٹر کو گرفتار کیا ہے اور اس کے گھر سے ایک غیر ملکی ساختہ پستول، گولہ بارود اور دو چینی دستی بم برآمد کیے تھے۔ ابتدائی تفتیش کے مطابق وہ عسکریت پسندوں کے ساتھ بطور اوور گراؤنڈ ورکر (او جی ڈبلو) کام کر رہا تھا اورانتخبات میں خلل ڈالنے کی تیاریوں کے منصوبہ بندی کا حصہ تھا۔ ان تمام معملات کے سلسلے میں متعلقہ تھانوں میں ایف آئی آر درج کر لی گئی ہیں، اور مزید تفتیش جاری ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

سرینگر: جیسے جیسے لوک سبھا انتخبات 2024 کے تیسرے مرحلے کی مہم زور پکڑ رہی ہے، جموں و کشمیر کا اننت ناگ، راجوری لوک سبھا حلقہ خود کو سیاسی جوش اور پریشان کن تشدد دونوں کے مرکز میں پاتا ہے۔ سات مئی کو اس حلقے میں نیشنل کانفرنس (این سی) کے میاں الطاف اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی دی پی) کی محبوبہ مفتی جیسے قدآور لیڈروں کے درمیان سخت مقابلہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ تاہم، انتخابی گہما گہمی کے درمیان، خطہ ٹارگٹ کلنگ کے ایک سلسلے سے دو چار ہے، جس سے سکیورٹی اور جمہوری عمل کے بارے میں خدشات بڑھ رہے ہیں۔

تازہ ترین واقعہ کل جموں و کشمیر کے راجوری ضلع میں پیش آیا جہاں ایک 40 سالہ شخص محمد رزاق نامعلوم عسکریت پسندوں کے ٹارگٹ حملے کا شکار ہو گیا۔ رزاق کو تھانہ منڈی کے علاقے کے تحت ان کے گاؤں کنڈا ٹاپ میں ایک مسجد کے باہر گولی مار دی گئی۔

افسوسناک بات یہ ہے کہ ان کی موت بھی ان کے والد کی موت سے حیرت انگیز مشابہت رکھتی ہے، جنہیں دو دہائیاں قبل دہشت گردوں کے ہاتھوں قتل کر دیا گیا تھا۔ وقتی طور پر، رزاق کے بھائی نے علاقائی فوج میں خدمات انجام دیں۔

یہ واقعہ 17 اپریل کو ایک اور ٹارگٹ کلنگ کے بعد پیش آیا ہے، جب بہار کے ایک مہاجر مزدور راجو شاہ کو جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ میں نامعلوم عسکریت پسندوں نے گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔ 35سالہ شاہ ہسپتال لے جانے کے باوجود زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔

اننت ناگ، راجوری لوک سبھا حلقہ کے لیے محبوبہ مفتی اور میاں الطاف کی طرف سے پرچہ نامزدگی داخل کرنے کے موقع پر شاہ کی ہلاکت نے انتخابی منظر نامے میں ایک سرد مہری کا اضافہ کر دیا ہے۔ ہلاکت کے ایک دن بعد، محبوبہ مفتی اور میاں الطاف نے ڈی سی آفس اننت ناگ میں اپنے کاغذات نامزدگی داخل کیے۔

اس سے قبل 8 اپریل کو نامعلوم عسکریت پسندوں نے جنوبی کشمیر کے شوپیاں ضلع میں ایک غیر مقامی ٹورسٹ کیب ڈرائیور پرمجیت سنگھ کو نشانہ بنایا تھا۔ دہلی کے رہنے والے سنگھ اس حملے میں شدید زخمی ہوئے لیکن وہ بچ گئے۔ ان سیکورٹی چیلنجوں کے جواب میں، پولیس اور سیکورٹی فورسز نے اننت ناگ، راجوری، پونچھ اور ملحقہ اضلاع میں تلاشی اور نگرانی کی کارروائیاں تیز کر دی ہیں۔

وہیں کشمیر کے کئی سیاست دانوں نے بھی مرکز میں بی جے پی سرکار کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اس طرح کے حملوں کی واضح الفاظ میں مذمت کی۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ بی جے پی نے اننت ناگ، راجوری حلقہ سے انتخاب نہ لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔

سیکورٹی سے متعلق خدشات کو دور کرتے ہوئے اور ایک ہموار انتخابی عمل کو یقینی بنانے کے لیے، جموں و کشمیر کے ڈائریکٹر جنرل آف پولیس آر آر سوین نے اتوار کو اننت ناگ میں سیکورٹی افسران کے ساتھ ایک میٹنگ بھی بلائی تھی۔

پولیس ترجمان کے مطابق، بات چیت میں انتخابی تیاریوں، لاجسٹک انتظامات اور سیکورٹی فورسز کے ساتھ ہم آہنگی بڑھانے پر توجہ مرکوز کی گئی۔

"تشدد کے خلاف صفر رواداری کے نقطہ نظر پر زور دیتے ہوئے، پولیس کے سینئر عہدیداروں نے شہریوں کو مہاجر کارکنوں اور رہائشیوں کو یکساں طور پر تحفظ فراہم کرنے کے لیے سخت اقدامات کا یقین دلایا۔"ایک سینئر پولیس افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پرکہا کہ "ہم جانتے ہیں کہ غلطی کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔"

بڑھی ہوئی نگرانی اور فعال اقدامات کے ذریعے سیکورٹی کو یقینی بنانے کے عزم کو اجاگر کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ "غیر مقامی مزدوروں اور دیگر رہائشیوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے ہر طرح کی اقدام اٹھائے جا رہے ہیں۔

سکیورٹی فورسز علاقے میں باقاعدہ مشقیں کر رہی ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ ڈرون اور دیگر ڈیجیٹل ٹولز کے ذریعے نگرانی میں بھی اضافہ کیا جا رہا ہے۔ ہلاکتوں اور حملوں کے ذمہ داروں کو بخشا نہیں جائے گا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ "گزشتہ روز، سیکورٹی فورسز نے پونچھ ضلع کے ہری بدھ علاقے سے ایک اسکول ہیڈ ماسٹر کو گرفتار کیا ہے اور اس کے گھر سے ایک غیر ملکی ساختہ پستول، گولہ بارود اور دو چینی دستی بم برآمد کیے تھے۔ ابتدائی تفتیش کے مطابق وہ عسکریت پسندوں کے ساتھ بطور اوور گراؤنڈ ورکر (او جی ڈبلو) کام کر رہا تھا اورانتخبات میں خلل ڈالنے کی تیاریوں کے منصوبہ بندی کا حصہ تھا۔ ان تمام معملات کے سلسلے میں متعلقہ تھانوں میں ایف آئی آر درج کر لی گئی ہیں، اور مزید تفتیش جاری ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

Last Updated : Apr 25, 2024, 5:02 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.