سرینگر: جموں کشمیر کی پانچ پارلیمانی سیٹوں پر سیاسی جماعتوں نے امیدوار طے کئے ہیں، لیکن جموں کشمیر اپنی پارٹی ابھی تک پارلیمانی انتخابات لڑنے کے لئے مخمصے کا شکار ہے۔سابق پی ڈی پی وزیر الطاف بخاری کی یہ جماعت 9 مارچ سنہ 2020 میں تشکیل دی گئی تھی جب جموں کشمیر کے تین سابق وزراء اعلی فاروق عبداللہ، محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد نظر بند کیا گیا تھا۔ اس جماعت میں پی ڈی پی کے تقریبا 30 لیڈران شامل ہوئے تھے۔
نیشنل کانفرنس نے سابق وزیر میاں الطاف کو اننت ناگ راجوری حلقے سے امیدوار نامزد کیا گیا ہے، جبکہ پیپلز کانفرنس نے سجاد لون کو بارہمولہ نشست سے پارٹی کا امیدوار نامزد کیا ہے۔ بی جی پی اور کانگرس نے جموں اور ادھمپور نشتوں سے اپنے امیدواروں کا اعلان کیا ہے۔ ادھمپور نشست کے لئے اپنی پارٹی نے کوئی امیدوار کھڑا نہیں کیا ہے، اگرچہ اس نشست پر کاغذات نامزدگی کی تاریخ ختم ہوئی ہے۔
لیکن اپنی پارٹی نے ابھی تک پانچوں سیٹوں میں سے کسی بھی سیٹ پر امیدوار کا اعلان نہیں کیا ہے اور اس پارٹی کی پارلیمانی انتخابات کے متعلق سیاسی سرگرمیاں بھی تھم گئی ہے۔اپنی پارٹی نے گزشتہ ماہ اعلان کیا تھا کہ انہوں نے سابق کانگرس لیڈر غلام نبی آزاد کی ڈیموکریٹک پروگریسو آزاد پارٹی کے ساتھ الائنس کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور دوسری ہم خیال سیاسی جماعتوں کی ساتھ الائنس کرنے پر گفتگو ہوگی۔
اپنی پارٹی کے ایک سینیئر لیڈر نے ای ٹی وی بھارت کو نام منفی رکھنے کے شرط پر بتایا کہ پارٹی کی قیادت سجاد لون کی حمایت کرنے پر گفتگو کر رہی ہے اور اگر اس قدم پر پارٹی کی رائے بن گی، تو بارہمولہ نشست پر پارٹی امیدوار کھڑا نہیں کرے گی۔ ذرائع نے بتایا کہ بارہمولہ سے پارٹی کے نائب صدر عثمان مجید انتخابات لڑنا چاہتے تھے اور انہوں نے تیاریاں بھی کر رکھی ہے، لیکن جب پارٹی قیادت نے سجاد لون کی حمایت کرنے پر بات کی تو عثمان مجید نے ناراضگی دکھائی ہے اور پارلیمانی انتخابات کے لئے فی الوقت اپنی سرگرمیاں بند کی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اننت ناگ-راجوری نشست پر غلام نبی آزاد انتخابات لڑنا چاہتے ہیں اور اپنی پارٹی کی حمایت حاصل کرنے کے لئے تگ و دو کررہے ہیں، تاہم اپنی پارٹی اس سیٹ پر اپنا امیدوار کھڑا کرنے کی دلچسپی دکھا رہی ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اس سیٹ پر بھی ابھی تک کوئی حتمی فیصلہ نہیں لیا گیا ہے اور آزاد کی حمایت پر بھی گفتگو جاری ہے۔ سرینگر نشست سے پارٹی نے سابق وزیر اشرف میر یا پارٹی صدر الطاف بخاری کو میدان میں اتارنے کی رائے بنائی ہے، تاہم اس نشست پر بھی ابھی تک کوئی رائے قائم نہیں ہوئی ہے۔
اپنی پارٹی کے ایک اور سینیئر لیڈر نے بتایا کہ پارٹی لیڈران و ذمہ داران کی مجموعی رائے یہ ہے کہ کشمیر کی تینوں نشست پر پارٹی اپنے امیدوار کھڑا کرے اور کسی بھی جماعت کی حمایت نہ کرے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اننت ناگ راجوری حلقے سے پارٹی کے جموں صوبے کے نائب صدر چودھری ذوالفقار، پارٹی کے جنرل سیکریٹری رفیع میر، ضلع صدر پونچھ شاہ محمد تانترے اور ظفر منہاس امیدواروں کے فہرست میں ہیں۔
مزید پڑھیں: پارلیمانی انتخابات کے لئے کشمیر کی سیاسی جماعتیں امیدواروں پر مخمصے میں
اپنی پارٹی کے ایک سینیئر لیڈر نے بتایا کہ بدھ کو پارٹی کی قیادت اور لیڈران کی میٹنگ منعقد ہونے جارہی ہے، جس میں تینوں سیٹوں پر علیحدہ انتخابات لڑنے یا الائنس کرنے پر سنجیدگی سے گفتگو ہوگی۔ غور طلب ہے کہ کشمیر کی تین سیٹوں پر پارلیمانی انتخابات 7 مئی سے شروع آنے جارہے ہیں۔ 7 مئی کو اننت ناگ-راجوری نسشت پر تیسرے مرحلے میں ووٹنگ ہوگی۔ 13 مئی کو سرینگر حلقے میں جبکہ 20 مئی کو بارہمولہ نشست پر انتخابات طے ہے۔