بارہمولہ: مقامی لوگوں نے محکمہ جل شکتی پر الزام عائد کیا کہ علاقے میں اوور ہیڈ ٹنکی بنانے کے لیے زمین میں فراہم کی گئی تھی لیکن بدقسمتی سے آج تک اس پر کام شروع نہیں کیا گیا۔اب ہم کو کافی پریشانی سے گزرنا پڑتا ہے۔دراصل دس سال پہلے الصفا کالونی میں سرکار کی جانب سے نالہ پہرو پر ایک واٹر فلٹریشن اسکیم کو نصب کیا۔اس کے پاس میں ایک اوور ہیڈ ٹنکی کو بنانے کے لیے زمین میں خریدی گئی لیکن مقامی لوگوں کے مطابق اس پر نامعلوم وجوہات کے باعث کام شروع نہیں کیا گیا۔
مقامی باشندوں نے کہا کہ ان کو کافی مشکلات ہے کیونکہ ان کو پینے کا صاف پانی فراہم نہیں کیا جا رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ اگر چی متعلقہ محکمہ پانی موٹر کے ذریعے فراہم کرتا ہے لیکن اس سے ان کے مشکلات میں کوئی بھی کمی دیکھنے کو نہیں ملتی ہے۔محکمہ جل شکتی کے افسران پر الزام عائد کیا کہ جو کنٹریکٹٹر اس ٹنکی کو بنانے ولا تھا وہ کام ہی شروع نہیں کرتا اور اس سے مقامی آبادی کو کافی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پلوامہ میں پینے کے پانی کی قلت کے خلاف احتجاج
اس ضمن میں محکمہ جل شکتی کے ایگزیکٹو انجینئر بارہمولہ اعجاز احمد نے کہا کہ آج سے چند سال پہلے ہم نے اس کام کو ایک ٹھیکیدار کو دیا تھا لیکن بدقسمتی سے اس نے اس کام کو نامکمل چھوڑا جس کی وجہ سے عوام کو پریشانی ہے لیکن ہم اس مسئلے کو جلد حل کرنے والے ہیں اور کوشش کی جا رہی ہے کہ اس پر کام شروع کیا جائے۔