ترال: جموں و کشمیر میں دیہی ترقی محکمہ سوچھ بھارت ابھیان اور دیگر پروگراموں کے تحت گاؤں میں صفائی کی مہم چلا رہا ہے اور اس کے لیے گاوں دیہات میں دو سال سے کام کرنے کے باوجود صفائی کا یہ پروگرام زیادہ کامیاب نہیں ہوسکا۔
اب کئی مقامات پر محکمہ دیہی ترقیات ازسرنو ڈمپنگ سائٹس کی تعمیر کرنے میں مصروف ہے۔ جنوبی کشمیر کے ترال علاقے میں محکمہ دیہی ترقی کی جانب سے چھان کتار ترال میں ڈمپنگ سائٹ کی تعمیر کے خلاف مقامی آبادی سراپا احتجاج بنی ہوئی ہے۔ چھان کتار نامی گاؤں قصبے سے کم و بیش پانچ کلومیٹر کی دوری پر واقع ہے لیکن اس گاؤں کی مضافات میں اہم تعلیمی ادارے قائم ہیں جن میں ڈگری کالج، آئی ٹی آئی، متعدد نجی اسکول اور محکمہ سوشل ویلفیئر کا بازآبادکاری مرکز بھی شامل ہے۔
مقامی لوگوں کے مطابق اگر یہ ڈمپنگ سائٹ یہاں بنائی گئی تو یہاں کے لوگ علاقے کے کو چھوڑ کر کہیں اور آباد ہونے پر مجبور جائیں گے جبکہ ماحولیات پر بھی منفی اثرات مرتب ہوں گے۔
مزید پڑھیں: جموں و کشمیر پولیس نے این ڈی پی ایس کے تحت چار کروڑ کی جائیداد ضبط کی
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ ڈمپنگ سائٹ بننے سے یہ جگہ کتوں کی آماجگاہ بنے گی اور لوگوں کا گھروں سے نکلنا دوبھر ہو جائے گا، جب کہ جنگلی، جانور بھی پھر آبادی کا رخ کریں گے۔ انہوں نے بتایا کہ وہ ڈمپنگ سائٹ کے خلاف نہیں ہیں لیکن یہ سائٹ بستی سے دور تعمیر کی جائے۔ چھانکتار کی آبادی نے ایل جی انتظامیہ سے فیصلے کو واپس لینے کی اپیل کی ہے۔