اننت ناگ:درجہ حرارت میں اضافہ ہوتے ہی وادی کشمیر میں سیاحوں کی آمد میں اضافہ ہوا ہے۔ملک کی مختلف ریاستوں اور بیرونی ممالک سے سیاح وادی کشمیر کے سیاحتی مقامات کی سیرو تفریح میں مشغول نظر آرہے ہیں۔ تاہم کشمیر کے کئی ایسے سیاحتی مقامات آج بھی دنیا کی نظروں سے اوجھل ہیںجن میں ضلع اننت ناگ کا اچھہ بل مغل باغ بھی شامل ہے۔
اچھہ بل میں سیاحتی سرگرمیوں منسلک افراد کا کہنا ہے کہ سیزن میں اچھہ بل کا مغل باغ مقامی و غیر مقامی سیاحوں سے کھچا کھچ بھرا ہوتا تھا ،تاہم رواں برس اچھہ بل مغل گارڈن میں سیاحوں کی آمد میں کمی آئی ہے۔اس کی وجہ سے انہیں کافی نقصان ہورہا ہے۔وہ روزانہ سیاحوں کے انتظار میں رہتے ہیں لیکن شام کو خالی ہاتھ اپنے گھروں کو لوٹ جاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مغل باغ کو سیاحتی اعتبار سے فروغ دینے میں سرکار عدم توجہی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔سرکار گلمرگ ،پہلگام و دیگر سیاحتی مقامات کو فروغ دینے پر زور دی رہی ہے لیکن اچھہ بل پر اس کی کوئی توجہ نہیں ہے۔اسی وجہ سے سیاح اچھہ بل کے بجائے پہلگام گلمرگ جیسے مقامات کی جانب رخ کرتے ہیں ۔قدرتی خوبصورتی کے اعتبار سے اچھہ بل ایک دلفریب سیاحتی مقام ہونے کے باوجود یہ دنیا کی نظروں سے اوجھل ہے۔
یہ بھی پڑھیں:موسم خزاں میں زرد چادر میں لپٹی اچھہ بل باغ کی زمین
سیاحوں نے اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ اچھہ بل کی خوبصورتی سے کافی متاثر ہوئے ہیں۔سیاحوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے صرف پہلگام گلمرگ جیسے سیاحتی مقامات کے بارے میں سنا تھا تاہم اچھہ بل دیکھنے کے بعد وہ کافی لطف اندوز ہوئے۔