ETV Bharat / jammu-and-kashmir

ووٹروں کو رہا کرو تاکہ وہ ووٹ ڈال سکیں، الطاف بخاری کی پولیس سے گزارش - altaf Bukhari on Jei Ban - ALTAF BUKHARI ON JEI BAN

الطاف بخاری نے جنوبی کشمیر کے شوپیاں ضلع میں اشتہاری مہم کے تحت منعقد کیے گئے جلسے کے دوران خطاب کرتے ہوئے ایک بار پھر جماعت اسلامی سے پابندی ہٹائے جانے کی سفارش کی۔

الطاف
الطاف بخاری (ای ٹی وی بھارت)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : May 22, 2024, 5:12 PM IST

جموں کشمیر اپنی پارٹی کی انتخابی تشہیری مہم جاری (ای ٹی وی بھارت)

شوپیاں (جموں کشمیر): ’’میں نے ہمیشہ جماعت اسلامی پر عائد پابندی کو ہٹائے جانے کی وکالت کی ہے۔ میری خواہش ہے کہ کوئی بھی شخص جیل میں نہ ہو، سب رہا کیے جائیں تاکہ سبھی افراد جمہوری عمل میں شرکت کرکے زیادہ سے زیادہ تعداد میں ووٹ ڈالیں۔‘‘ ان باتوں کا اظہار جموں و کشمیر اپنی پارٹی (اے پی) کے سربراہ الطاف بخاری نے بدھ کو جنوبی کشمیر کے شوپیاں ضلع میں عوامی ریلی کے حاشیہ پر نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرتے ہوئے کیا۔

قبل ازیں شوپیاں ضلع کے امام صاحب نامی علاقے میں اپنی پارٹی کی جانب سے جلسے کا اہتمام کیا گیا جس میں الطاف بخاری نے عوام سے خطاب کرتے ہوئے ان کے امیدوار کے حق میں ووٹ ڈالنے کی اپیل کی۔ الطاف بخاری نے ایک بار پھر جماعت اسلامی پر عائد پابندی ہٹائے جانے کی وکالت کی۔ اپنی تقریر میں بخاری نے کہا کہ ’’محبوبہ مفتی کا دور حکومت جموں و کشمیر کا ایک بدترین اور ظالمانہ دور تھا، کیونکہ ان کے دور میں اختیارات کا بے حد غلط استعمال ہوا۔‘‘ الطاف بخاری نے محبوبہ مفتی کے اُس بیان کی مزمت کرتے ہوئے ان کی سخت تنقید کی جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ’’ہلاک کیے گئے بچے کیا پولیس اسٹیشن دھمال ہانجی پورہ دودھ اور ٹافی لینے گئے تھے۔‘‘

بخاری نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ سابق وزیر اعلیٰ نے بارہمولہ نشست پر جنگ ہاری ہے کیونکہ عوام کو معلوم ہے کہ سیاست محدود خاندانوں تک ہی محدود نہیں ہو سکتی۔ تقریب کے حاشیہ پر میڈیا نمائندوں کے ساتھ گفتگو کے دوران کسی نے بخاری سے کہا کہ ’’ہمارے بچوں کو پولیس لے گئی ہے، وہ بند ہیں۔‘‘ بخاری نے اس کے رد عمل میں کہا کہ ’’میں جموں کشمیر پولیس سے گزارش کرتا ہوں کہ جنہیں حراست میں لیا گیا ہے وہ دہشت گرد نہیں، ان سب کو رہا کرو تاکہ وہ ووٹ ڈال سکیں۔‘‘

یہ بھی پڑھیں: جماعت اسلامی سے پابندی میرے ہی ہاتھوں ہٹائی جائے گی: الطاف بخاری

جموں کشمیر اپنی پارٹی کی انتخابی تشہیری مہم جاری (ای ٹی وی بھارت)

شوپیاں (جموں کشمیر): ’’میں نے ہمیشہ جماعت اسلامی پر عائد پابندی کو ہٹائے جانے کی وکالت کی ہے۔ میری خواہش ہے کہ کوئی بھی شخص جیل میں نہ ہو، سب رہا کیے جائیں تاکہ سبھی افراد جمہوری عمل میں شرکت کرکے زیادہ سے زیادہ تعداد میں ووٹ ڈالیں۔‘‘ ان باتوں کا اظہار جموں و کشمیر اپنی پارٹی (اے پی) کے سربراہ الطاف بخاری نے بدھ کو جنوبی کشمیر کے شوپیاں ضلع میں عوامی ریلی کے حاشیہ پر نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرتے ہوئے کیا۔

قبل ازیں شوپیاں ضلع کے امام صاحب نامی علاقے میں اپنی پارٹی کی جانب سے جلسے کا اہتمام کیا گیا جس میں الطاف بخاری نے عوام سے خطاب کرتے ہوئے ان کے امیدوار کے حق میں ووٹ ڈالنے کی اپیل کی۔ الطاف بخاری نے ایک بار پھر جماعت اسلامی پر عائد پابندی ہٹائے جانے کی وکالت کی۔ اپنی تقریر میں بخاری نے کہا کہ ’’محبوبہ مفتی کا دور حکومت جموں و کشمیر کا ایک بدترین اور ظالمانہ دور تھا، کیونکہ ان کے دور میں اختیارات کا بے حد غلط استعمال ہوا۔‘‘ الطاف بخاری نے محبوبہ مفتی کے اُس بیان کی مزمت کرتے ہوئے ان کی سخت تنقید کی جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ’’ہلاک کیے گئے بچے کیا پولیس اسٹیشن دھمال ہانجی پورہ دودھ اور ٹافی لینے گئے تھے۔‘‘

بخاری نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ سابق وزیر اعلیٰ نے بارہمولہ نشست پر جنگ ہاری ہے کیونکہ عوام کو معلوم ہے کہ سیاست محدود خاندانوں تک ہی محدود نہیں ہو سکتی۔ تقریب کے حاشیہ پر میڈیا نمائندوں کے ساتھ گفتگو کے دوران کسی نے بخاری سے کہا کہ ’’ہمارے بچوں کو پولیس لے گئی ہے، وہ بند ہیں۔‘‘ بخاری نے اس کے رد عمل میں کہا کہ ’’میں جموں کشمیر پولیس سے گزارش کرتا ہوں کہ جنہیں حراست میں لیا گیا ہے وہ دہشت گرد نہیں، ان سب کو رہا کرو تاکہ وہ ووٹ ڈال سکیں۔‘‘

یہ بھی پڑھیں: جماعت اسلامی سے پابندی میرے ہی ہاتھوں ہٹائی جائے گی: الطاف بخاری

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.