جموں: کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے جموں کے بسنا اسمبلی نشست کے امیدوار کے حق میں آج جلسے سے خطاب کیا۔ انہوں نے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہاں ایل جی اپنی خواہش کے مطابق جموں و کشمیر پر حکومت کر رہے ہیں۔ یہاں لوٹ مار اور بیرون ریاست کے باشندوں کا راج قائم ہے۔ انہوں نے عوام کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ تمہاری زمینیں بینک بن چکی ہیں۔ بڑے صنعتکار اپنے ریٹیل اسٹور کھول رہے ہیں اور آپ کے چھوٹے کاروبار تباہ ہو رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ جموں و کشمیر کے نوجوان بے روزگار ہیں۔ اور نوکریوں کے امتحانات کے کاغذات لیک ہو جاتے ہیں بی جے پی جھوٹ پہ جھوٹ بول رہی ہے۔
پرینگا گاندھی نے کہا کہ میں نے مودی جی کی تقریر سنی، لیکن ان کی تقریر میں ایمانداری، سچائی اور سنجیدگی جیسی کوئی چیز نہیں تھی۔ مودی جی اپنی تقریر میں ریلوے سٹیشن کے کام کا اندازہ لگا رہے تھے، لیکن انہوں نے عوام کے مسائل پر کوئی بات نہیں کی جس سے صاف ظاہر ہوتا ہیں کہ وہ عوامی مسائل پر سنجیدہ نہیں ہیں کیونکہ جب اس ریاست کی حیثیت چھین لی گئی تو آپ کی زمین، روزگار اور چھوٹے کاروبار کو مضبوط کرنے کا حق بھی چھین لیا گیا جس پر مودی نے بات نہیں کی ۔
پرینکا نے کہا کہ قدرت نے جموں کشمیر کو خوبصورتی، وسائل، عظیم روحانی گرو عطا کیے، جنہوں نے یہاں سے سفر کیا اور ملک اور بیرون ملک مذہب اور امن کی بات کی۔ لیکن بی جے پی لیڈروں نے جموں و کشمیر کو اپنی سیاسی شطرنج کا مہرہ بنا لیا ہے۔ جموں و کشمیر کے لوگوں کے لیے پالیسیاں نہیں بنائی جاتیں۔ جو بھی بنتا ہے، ملک میں سیاست کرنے کے لیے بنایا جاتا ہے۔
پرینکا نے کہا کہ میری دادی اندرا جی نے ایک بار گھر میں کہا تھا کہ انہیں کشمیر جانا اچھا لگتا ہے۔جب ہم کشمیر آئے تو پہلے ہم کھیر بھوانی ماتا کے مندر گئے اور پھر وہ ہمیں روحانی گرو پنڈت لکشمن جو جی کے آشرم میں لے گئیں۔جب ہم دہلی واپس آئے تو تین چار دنوں میں وہ شہید ہو گئیں۔ اکثر مجھے لگتا ہے کہ اندرا جی کو اس کی زمین اور ماں کی طرف سے بلایا گیا تھا۔ اس لیے جب بھی میں سری نگر آتی ہوں، کھیر بھوانی ماتا کے مندر جاتی ہوں اور اپنی دادی کو یاد کرتی ہوں۔ بتادیں کہ جموں کے چار اضلاع میں یکم اکتوبر کو تیسرے مرحلے کے تحت ووٹنگ ہوگی اور 8 اکتوبر کو انتخابی نتائج کا اعلان کیا جائے گا۔