بارہمولہ (جموں کشمیر): شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ میں سرحدی علاقہ اوڑی کے مانتھرن گاؤں میں موسلا دھار بارشوں کے سبب زمین کھسکنے سے مقامی قبرستان اور مسجد شریف کو کافی نقصان پہنچا ہے۔ زمین کھسکنے سے قبرستان کا ایک حصہ ڈھہہ گیا جب کہ مسجد جو کہ ڈھلان پر تعمیر کی گئی ہے، کے ڈہہ جانے کا بھی خطرہ لاحق ہے۔ اس کے سبب مقامی باشندوں میں کافی تشویش پائی جا رہی ہے۔
مقامی باشندوں نے محکمہ آر اینڈ بی اور ٹھیکہ دار کو مورد الزام ٹھہراتے ہوئے کہا کہ دو سال قبل یہاں رابطہ سڑک کی تعمیر کا کام شروع کیا گیا تھا تاہم ٹھیکہ دار نے قواعد و ضوابط کو بالائے طاق رکھ کا تعمیری کام انجام دیا اور سڑک کے کناروں پر پروٹیکشن وال (دیوار) اصول و ضوابط کے مطابق تعمیر نہیں کی جس کی وجہ سے آج بارشوں کے سبب زمین کھسک رہی ہے۔ لوگوں کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا: ’’ٹھیکہ دار نے متعلقہ افسران کی ملی بھگت سے دیوار میں ناقص مواد استعمال کیا جس کے سبب وہ انتہائی قلیل عرصہ میں ہی خستہ ہو گئی اور مقامی مقبرہ کو شدید نقصان پہنچا۔
لوگوں نے بتایا کہ قبرستان کا ایک وسیع حصہ ڈہہ گیا جس سے لوگوں کے جذبات مجروح ہوگئے ہیں جبکہ مسجد شریف کو بھی خطرہ لاحق ہے۔ انہوں نے بتایا کہ متعلقہ حکام کی نوٹس میں لائے جانے کے باوجود اس جانب اب تک کوئی توجہ نہیں دی گئی۔ لوگوں نے حکام سے سڑک کی تعمیر میں ہوئی دھاندلی کا سراغ لانے کے لیے انکوائری کا مطالبہ کیا ہے۔ ادھر، جب اس سلسلے میں نمائندے نے محکمہ آر اینڈ بی کے افسران سے رابطہ قائم کیا تو انہوں نے یقین دہانی کرائی کو اس مسئلہ کو جلد ہی حل کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: دریائے جہلم میں پانی کی سطح ہنوز بلند، لوگوں میں خوف