سرینگر: لداخ یونین ٹیریٹری کے تنظیموں نے خطے کے متعلق مطالبات کو لیکر کل یعنی منگل کو دی گئی بھوک ہڑتال کی کال کو بی جے ہی حکومت سے دہلی میں ملاقات کے بعد واپس لیا ہے۔
بتادیں کہ خطے کے لوگ یونین ٹریٹری کے لئے ریاستی درجہ، علیحدہ پبلک سروس کمیشن اور آئین کے چھٹے شیڈول میں شامل اور کرگل کے لئے علیحدہ پارلیمانی نشت کا قیام کے مطالبات کر رہے ہیں۔
تاہم آج کے اجلاس میں سب کمیٹی کے قیام کے علاوہ لیڈران نے کرگل کے لئے علیحدہ پارلیمانی نشست کے مطالبے کو ڈراپ کیا ہے، یعنی اب اس خطے کے لوگوں کے تین مطالبے بشمول ریاستی درجہ، علیحدہ پبلک سروس کمیشن اور آئین کے چھٹے شیڈول میں شمولیت پر ہی مزید گفتگو ہوگی۔
پریس بیان میں کہا گیا ہے کہ اس سب کمیٹی کے نام یونین ہوم سیکرٹری اجے کمار بھلا کو پیش کئے گئے۔ لداخ کے تمام لیڈران دہلی میں ہی خیمہ زن ہے اور توقع کر رہے ہیں کہ اگل اجلاس ثود مند ثابت ہوگا۔
- " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="">
مزید پڑھیں:
- لداخ میں 3 فروری کو ’لیہہ چلو‘ کی کال
- لداخ میں ریاستی درجے اور دیگر آئینی تحفظات کی مانگ کو لیکر احتجاج
یاد رہے کہ بی جے پی حکومت نے 5 اگست سنہ 2019 کو لداخ خطے کو جموں کشمیر ریاست سے الگ کرکے یونین ٹریٹری بنایا تھا۔ اس خطے کے لوگ بالخصوص لیہہ ضلع کے لوگوں نے جشن منایا تھا، تاہم چند مہینوں نے بعد ہی لیہہ اور کرگل کے عوام نے ریاستی درجہ اور دیگر مطالبات کے لئے احتجاج کرنا شروع کئے اور آج تک ان مطالبات کے لئے لڑ رہے ہیں۔