ETV Bharat / jammu-and-kashmir

لداخ میں 3 فروری کو ’لیہہ چلو‘ کی کال

Ladakh alliances call for "Leh Chalo" on Saturday پارلیمانی انتخابات سے قبل مرکزی حکومت پر دباؤ بنانے، چھٹے شیڈول کا درجہ اور لداخ کو ریاست کا درجہ دینے کی مانگ کو لیکر یونین ٹیریٹری کی متحدہ سیاستی جماعتوں نے ہفتہ کے روز ’’کرگل بند‘‘ جبکہ ’’لیہہ چلو‘‘ کی کال دی ہے۔ ٍ

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Feb 1, 2024, 5:45 PM IST

لداخ میں 3 فروری کو ’لیہہ چلو‘ کی کال
لداخ میں 3 فروری کو ’لیہہ چلو‘ کی کال

سرینگر: لداخ کے سیاسی اور عوامی حلقوں نے یونین ٹیریٹری کے مطالبات کے سلسلے میں 3 فروری (ہفتہ کے روز) ’’کرگل بند‘‘ اور ’’لیہہ چلو‘‘ کی کال دی ہے تاکہ مرکزی سرکار پر دباؤ بڑھایا جا سکے۔ پارلیمانی انتخابات سے قبل لداخ کی عوام نے اپنے مطالبات کے سلسلے میں تحریک تیز کرنے کی کا عندیہ دیا ہے۔ یہ احتجاجی کال کرگل اور لیہہ کے سیاسی اور سماجی جماعتوں کی تشکیل شدہ ’’کرگل ڈیموکریٹک الائنس‘‘ اور ’’لیہہ اپیکس باڈی‘‘ نے دی ہے۔

دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد جموں کشمیر سے علیحدہ یونین ٹیریٹری بننے کے بعد لداخ کے لوگوں نے ریاستی درجہ، چھٹے شیڈول کا درجہ، علیحدہ پبلک سروس کمیشن اور کرگل اور لیہہ کے لئے علیحدہ پارلیمانی نشستوں کے مطالبات بی جے پی حکومت کے سامنے پیش کئے ہیں۔ ان مطالبات کے سلسلے میں خطے کی سیاسی جماعتوں اور سماجی لیڈران نے عوام کے ساتھ متعدد بار احتجاج بھی کیا اور مرکزی وزیر داخلہ سے بھی ملاقاتیں کی ہیں۔

کانگریس لیڈر اصغر علی کربلائی نے ای ٹی وی بھارت کو فون پر بتایا کہ خطے کے مطالبات کے سلسلے میں 3 فروری کو ’’کرگل بند اور لیہہ چلو‘‘ کی کال دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس روز کرگل ضلع مکمل بند رہے گا جس میں بازار، کاروباری مراکز، آمدو رفت مکمل طور پر بند رہے گا۔ جبکہ عوام ’’لیہ چلو‘‘ پروگرام کے مطابق لیہہ میں احتجاج کریں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ کرگل سے لوگ لیہہ کی طرف روانہ ہوں گے جبکہ لیہہ کے مضافاتی علاقوں سے بھی لوگ لیہہ میں جمع ہوں گے اور احتجاج کو کامیاب بنائیں گے۔ ’’کرگل ڈیموکریٹک الائنس‘‘ اور ’’لیہہ اپیکس باڈی‘‘ نے مرکزی سرکار کے ساتھ کئی ملاقاتیں کی ہیں۔ حالیہ ملاقات 4 دسمبر کو مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ نیتی آنند رائے کی سربراہی والی کمیٹی کے ساتھ نئی دہلی میں ہوئی۔ تاہم دونوں فریق ابھی تک کسی حتمی نتیجے پر نہیں پہنچ سکے۔

مزید پڑھیں: لداخ کے وفد کی وزیر خارجہ سے ملاقات

غور طلب ہے کہ اگست 2019 کو جب بی جے پی سرکار نے خطہ لداخ کو سابق ریاست جموں کشمیر سے علیحدہ کرکے یونین ٹیریٹری کا درجہ دیا، اس خطے میں لیہہ ضلع نے جشن منایا تھا۔ گوکہ لیہہ کی سیاسی جماعتوں بشمول کانگریس، بی جے پی اور عام لوگوں کا الگ یونین ٹیریٹری کا دیرینہ مطالبہ شرمندۂ تعبیر ہوا۔ البتہ یونین ٹیریٹری بننے کے بعد لوگ احتجاج کر رہے ہیں اور ان کو یہ احساس ہے کہ ان پر دہلی سے حکومت چلائی جا رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: لداخ کے وفد نے وزیر داخلہ امت شاہ سے ملاقات کی

سرینگر: لداخ کے سیاسی اور عوامی حلقوں نے یونین ٹیریٹری کے مطالبات کے سلسلے میں 3 فروری (ہفتہ کے روز) ’’کرگل بند‘‘ اور ’’لیہہ چلو‘‘ کی کال دی ہے تاکہ مرکزی سرکار پر دباؤ بڑھایا جا سکے۔ پارلیمانی انتخابات سے قبل لداخ کی عوام نے اپنے مطالبات کے سلسلے میں تحریک تیز کرنے کی کا عندیہ دیا ہے۔ یہ احتجاجی کال کرگل اور لیہہ کے سیاسی اور سماجی جماعتوں کی تشکیل شدہ ’’کرگل ڈیموکریٹک الائنس‘‘ اور ’’لیہہ اپیکس باڈی‘‘ نے دی ہے۔

دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد جموں کشمیر سے علیحدہ یونین ٹیریٹری بننے کے بعد لداخ کے لوگوں نے ریاستی درجہ، چھٹے شیڈول کا درجہ، علیحدہ پبلک سروس کمیشن اور کرگل اور لیہہ کے لئے علیحدہ پارلیمانی نشستوں کے مطالبات بی جے پی حکومت کے سامنے پیش کئے ہیں۔ ان مطالبات کے سلسلے میں خطے کی سیاسی جماعتوں اور سماجی لیڈران نے عوام کے ساتھ متعدد بار احتجاج بھی کیا اور مرکزی وزیر داخلہ سے بھی ملاقاتیں کی ہیں۔

کانگریس لیڈر اصغر علی کربلائی نے ای ٹی وی بھارت کو فون پر بتایا کہ خطے کے مطالبات کے سلسلے میں 3 فروری کو ’’کرگل بند اور لیہہ چلو‘‘ کی کال دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس روز کرگل ضلع مکمل بند رہے گا جس میں بازار، کاروباری مراکز، آمدو رفت مکمل طور پر بند رہے گا۔ جبکہ عوام ’’لیہ چلو‘‘ پروگرام کے مطابق لیہہ میں احتجاج کریں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ کرگل سے لوگ لیہہ کی طرف روانہ ہوں گے جبکہ لیہہ کے مضافاتی علاقوں سے بھی لوگ لیہہ میں جمع ہوں گے اور احتجاج کو کامیاب بنائیں گے۔ ’’کرگل ڈیموکریٹک الائنس‘‘ اور ’’لیہہ اپیکس باڈی‘‘ نے مرکزی سرکار کے ساتھ کئی ملاقاتیں کی ہیں۔ حالیہ ملاقات 4 دسمبر کو مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ نیتی آنند رائے کی سربراہی والی کمیٹی کے ساتھ نئی دہلی میں ہوئی۔ تاہم دونوں فریق ابھی تک کسی حتمی نتیجے پر نہیں پہنچ سکے۔

مزید پڑھیں: لداخ کے وفد کی وزیر خارجہ سے ملاقات

غور طلب ہے کہ اگست 2019 کو جب بی جے پی سرکار نے خطہ لداخ کو سابق ریاست جموں کشمیر سے علیحدہ کرکے یونین ٹیریٹری کا درجہ دیا، اس خطے میں لیہہ ضلع نے جشن منایا تھا۔ گوکہ لیہہ کی سیاسی جماعتوں بشمول کانگریس، بی جے پی اور عام لوگوں کا الگ یونین ٹیریٹری کا دیرینہ مطالبہ شرمندۂ تعبیر ہوا۔ البتہ یونین ٹیریٹری بننے کے بعد لوگ احتجاج کر رہے ہیں اور ان کو یہ احساس ہے کہ ان پر دہلی سے حکومت چلائی جا رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: لداخ کے وفد نے وزیر داخلہ امت شاہ سے ملاقات کی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.