جموں :کشتواڑ ضلع کے جنگلات میں گزشتہ شام اغوا کے بعد قتل کیے گئے دو ولیج ڈیفنس گارڈز (وی ڈی سی) ممبران کی لاشیں جمعہ کو بازیاب کر لی گئیں۔ مقتول وی ڈی سی ممبران کی شناخت نذیر احمد اور کلدیپ کمار کے طور پر کی گئی ہے۔ پولیس اور فوج کی مشترکہ ٹیموں نے ان کی لاشیں بازیاب کرنے کے بعد علاقے میں سرچ آپریشن مزید تیز کر دیا ہے۔
انسپکٹر جنرل آف پولیس، آنند جین نے ایک بیان میں اس واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ’’نذیر احمد اور کلدیپ کمار کو جمعرات کے روز کشتواڑ کے پہاڑی علاقوں میں مال مویشی چراتے ہوئے دہشتگردوں نے اغوا کیا اور بعد میں انہیں قتل کر دیا۔ ایک دہشتگرد تنظیم، کشمیر ٹائیگرز، نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔‘‘
دریں اثناء جموں و کشمیر کی حکمران جماعت نیشنل کانفرنس (این سی) سمیت دیگر سیاسی جماعتوں، رہنماؤں نے اس واقعے کی شدید مذمت کی ہے۔ پارٹی صدر فاروق عبداللہ اور وزیراعلیٰ عمر عبداللہ نے اس بربریت کو امن کی راہ میں رکاوٹ قرار دیتے ہوئے لواحقین سے دلی ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔ لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے بھی اس وحشیانہ حملے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ’’حکومت دہشتگرد گروہوں کو جڑ سے ختم کرنے کے عزم پر قائم ہے۔
ادھر، آج اسمبلی چناب ویلی سے تعلق رکھنے والے عام آدمی پارٹی (عآپ) کے ایم ایل اے معراج ملک نے ان ہلاکتوں کی مذمت کرتے ہوئے بی جے پی کو راست مورد الزام ٹھہرایا۔ ملک نے کہا: ’’بی جے پی نے الیکشن میں ووٹ بٹورنے کے لیے سادہ لوح لوگوں کو بغیر ٹریننگ کے ہتھیار تھما دئے، جس کا خمیازہ ان ہلاکتوں کی صورت میں بھگتنا پڑ رہا ہے۔‘‘
یہ بھی پڑھیں: کشتواڑ میں ہلاکتوں کے لیے بی جے پی ذمہ دار، عآپ ایم ایل اے کا الزام