ETV Bharat / jammu-and-kashmir

پنجاب کے ایک کالج میں کشمیری طلباء پر مبینہ طور حملہ، 14افراد معطل

ریاست پنجاب کے سی ٹی انسٹی ٹیوٹ آف انجینئرنگ میں زیر تعلیم کشمیری طلبہ نے ہم جماعتیوں کی جانب سے ہراساں کرنے اور ان کی مار پیٹ کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ ادارے کی جانب سے ابھی تک 14افراد کو معطل کر دیا ہے جبکہ پولیس کی جانب سے مزید تحقیقات جاری ہے۔

پنجاب کے ایک کالج میں کشمیری طلباء پر مبینہ طور حملہ
پنجاب کے ایک کالج میں کشمیری طلباء پر مبینہ طور حملہ
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Mar 2, 2024, 2:36 PM IST

Updated : Mar 2, 2024, 3:19 PM IST

سرینگر (جموں و کشمیر): ریاست پنجاب میں جالندھر کے شاہ پور علاقے میں واقع سی ٹی انسٹی ٹیوٹ آف انجینئرنگ کے کیمپس میں گزشتہ روز کشمیری طلباء پر مبینہ طور حملہ کرنے اور انہیں ہراساں کئے جانے کے خلاف احتجاج کا معاملہ سامنے آیا۔ معلوم ہوا ہے کہ احتجاج اُس وقت شروع ہوا جب کشمیر سے تعلق رکھنے والی ایک طالبہ کے ساتھ مبینہ طور پر بدسلوکی کی گئی جس نے فوری طور پر ایک سنگین تنازعہ کی شکل اختیار کر لی۔ انجینئرنگ کالج نے فوری کارروائی عمل میں لاتے ہوئے ابھی تک 14افراد کو معطل کر دیا ہے جبکہ پولیس نے ادارے میں نصب سی سی ٹی وی فوٹیچ حاصل کی ہے اور اس ضمن میں تحقیقات کا آغاز کیا ہے۔

ذرائع کے مطابق کشمیر سے تعلق رکھنے والی ایک طالبہ کو مبینہ طور پر سی ٹی کالج جالندھر میں غیر مقامی طالب علموں نے ہراساں کیا تھا۔ کالج انتظامیہ کے پاس شکایت درج کرانے کے باوجود شکایات کو نظر انداز کیا گیا جس سے کشمیری طلبہ میں شدید ناراضگی پھیل گئی۔ صورتحال اُس وقت مزید پیچیدہ ہوئی جب کیونکہ کشمیری طلباء نے دعویٰ کیا کہ انہیں غیر کشمیری ہم جماعت طلبہ نے بے رحمی سے مارا پیٹا، جس نے کیمپس میں پہلے سے پر تناؤ ماحول کو مزید تیز کر دیا گیا۔

بڑھتے ہوئے تناؤ کے پیش نظر جے اینڈ کے اسٹوڈنٹس ایسوسی ایشن (جے کے ایس اے) کے قومی کنوینر، ناصر کھوہامی نے پیش رفت کی مذمت کرتے ہوئے ایک بیان جاری کیا اور انتظامیہ سے فوری مداخلت کا مطالبہ کیا۔ کھوہامی نے کہا: ’’ہم نے جالندھر کے پولیس کمشنر گرشن سنگھ سے بات کی ہے اور ان سے مداخلت کی اپیل کی ہے۔ ہم نے مقامی ایس ایچ او بھرت مسیح سے بھی بات کی ہے تاکہ کشمیری طلباء کی حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے۔‘‘

جموں و کشمیر کے طلباء کے مفادات کی نمائندگی کرنے والی جے اینڈ کے اسٹوڈنٹس ایسوسی ایشن نے انکشاف کیا ہے کہ کشمیری طلباء کے خلاف کوئی ایف آئی آر درج نہیں کی گئی ہے۔ کھوہامی نے اس مسئلے کو فوری اور غیر جانبداری سے حل کرنے کی ضرورت کو اجاگر کیا۔ جے کے ایس اے نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ ’’کشمیری طلباء کی حفاظت اور سلامتی کو یقینی بنانے کی ایک کوشش میں کالج انتظامیہ نے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے، اور کشمیری طلبہ کو واپس وادی بھیج دیا گیا ہے۔ طلباء کی ان کے آبائی شہر تک واپسی کے محفوظ سفر کی سہولت کے لیے ٹرانسپورٹ کے خصوصی انتظامات بھی کیے گئے ہیں۔‘‘

مزید پڑھیں: Kashmiri Students Beaten in Jammu: جی ایم سی میں کشمیری طلبہ کا زد و کوب، 10طلبہ دو ماہ تک معطل

جے اینڈ کے اسٹوڈنٹس ایسوسی ایشن نے مبینہ حملوں اور ہراساں کرنے کی مکمل اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے حکام سے کہا ہے کہ وہ قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی کریں، تاکہ آئندہ کے لیے ایک گائیڈ لائن مرتب ہو مستقبل میں کوئی بھی طالب علم اس طرح کی حرکت نہ کر پائے۔

سرینگر (جموں و کشمیر): ریاست پنجاب میں جالندھر کے شاہ پور علاقے میں واقع سی ٹی انسٹی ٹیوٹ آف انجینئرنگ کے کیمپس میں گزشتہ روز کشمیری طلباء پر مبینہ طور حملہ کرنے اور انہیں ہراساں کئے جانے کے خلاف احتجاج کا معاملہ سامنے آیا۔ معلوم ہوا ہے کہ احتجاج اُس وقت شروع ہوا جب کشمیر سے تعلق رکھنے والی ایک طالبہ کے ساتھ مبینہ طور پر بدسلوکی کی گئی جس نے فوری طور پر ایک سنگین تنازعہ کی شکل اختیار کر لی۔ انجینئرنگ کالج نے فوری کارروائی عمل میں لاتے ہوئے ابھی تک 14افراد کو معطل کر دیا ہے جبکہ پولیس نے ادارے میں نصب سی سی ٹی وی فوٹیچ حاصل کی ہے اور اس ضمن میں تحقیقات کا آغاز کیا ہے۔

ذرائع کے مطابق کشمیر سے تعلق رکھنے والی ایک طالبہ کو مبینہ طور پر سی ٹی کالج جالندھر میں غیر مقامی طالب علموں نے ہراساں کیا تھا۔ کالج انتظامیہ کے پاس شکایت درج کرانے کے باوجود شکایات کو نظر انداز کیا گیا جس سے کشمیری طلبہ میں شدید ناراضگی پھیل گئی۔ صورتحال اُس وقت مزید پیچیدہ ہوئی جب کیونکہ کشمیری طلباء نے دعویٰ کیا کہ انہیں غیر کشمیری ہم جماعت طلبہ نے بے رحمی سے مارا پیٹا، جس نے کیمپس میں پہلے سے پر تناؤ ماحول کو مزید تیز کر دیا گیا۔

بڑھتے ہوئے تناؤ کے پیش نظر جے اینڈ کے اسٹوڈنٹس ایسوسی ایشن (جے کے ایس اے) کے قومی کنوینر، ناصر کھوہامی نے پیش رفت کی مذمت کرتے ہوئے ایک بیان جاری کیا اور انتظامیہ سے فوری مداخلت کا مطالبہ کیا۔ کھوہامی نے کہا: ’’ہم نے جالندھر کے پولیس کمشنر گرشن سنگھ سے بات کی ہے اور ان سے مداخلت کی اپیل کی ہے۔ ہم نے مقامی ایس ایچ او بھرت مسیح سے بھی بات کی ہے تاکہ کشمیری طلباء کی حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے۔‘‘

جموں و کشمیر کے طلباء کے مفادات کی نمائندگی کرنے والی جے اینڈ کے اسٹوڈنٹس ایسوسی ایشن نے انکشاف کیا ہے کہ کشمیری طلباء کے خلاف کوئی ایف آئی آر درج نہیں کی گئی ہے۔ کھوہامی نے اس مسئلے کو فوری اور غیر جانبداری سے حل کرنے کی ضرورت کو اجاگر کیا۔ جے کے ایس اے نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ ’’کشمیری طلباء کی حفاظت اور سلامتی کو یقینی بنانے کی ایک کوشش میں کالج انتظامیہ نے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے، اور کشمیری طلبہ کو واپس وادی بھیج دیا گیا ہے۔ طلباء کی ان کے آبائی شہر تک واپسی کے محفوظ سفر کی سہولت کے لیے ٹرانسپورٹ کے خصوصی انتظامات بھی کیے گئے ہیں۔‘‘

مزید پڑھیں: Kashmiri Students Beaten in Jammu: جی ایم سی میں کشمیری طلبہ کا زد و کوب، 10طلبہ دو ماہ تک معطل

جے اینڈ کے اسٹوڈنٹس ایسوسی ایشن نے مبینہ حملوں اور ہراساں کرنے کی مکمل اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے حکام سے کہا ہے کہ وہ قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی کریں، تاکہ آئندہ کے لیے ایک گائیڈ لائن مرتب ہو مستقبل میں کوئی بھی طالب علم اس طرح کی حرکت نہ کر پائے۔

Last Updated : Mar 2, 2024, 3:19 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.