بڈگام: مرکز کے زیر انتظام جموں ؤ کشمیر کے ضلع بڈگام میں واقع تاریخی ابھینو گپت غار پر منعقدہ تہوار میں مختلف اضلاع سے کثیر تعداد میں عقیدت مندوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔اس موقع پر لوگوں نے ان کشمیری پنڈتوں کا مالائیں ڈال کر والہانہ استقبال کیا اور ساتھ ہی ان کے کھانے پینے اور بیٹھنے کا انتظام کیا گیا تھا۔
یہاں آئے ایک پنڈت نے بتایا کہ ہمیں متحد ہو کر امن اور بھائی چارے کے قیام کے لئے کام کرنے چاہئیے کیونکہ آج تک سبھی سیاسی جماعتوں نے کشمیری پنڈتوں کے نام پر ووٹ اور شہرت حاصل کی۔سیاسی جماعتوں کی سیاست میں کشمیری پنڈت پستے رہے۔ کشمیری سول سوسائیٹیز و کشمیری عوام کو اب یہ قدم اٹھانا چاہیے کہ وہ کشمیری پنڈتوں کو گھر واپس بلائے اور ان کو پھر سے یہاں آباد کرائے۔
84 برس کے ایک کشمیری پنڈت نے بتایا کہ یہاں آکر خوشی محسوس ہورہی ہے۔مگر میں اوپر غار تک نہیں جاسکتا ہوں۔ لہذا وہاں تک لفٹ کا انتظام ہونا چاہیے ۔سرکار کو چھوڑ کر ہمیں خود اس کی تعمیر ؤ ترقی کرنی چاہئے۔ انہوں نے تمام لوگوں کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے اس غار کو دوبارہ سے درشن کے لیے کھولا اور یہاں پر بنیادی ڈھانچے کو یقینی بنایا جس کو وجہ ہم یہاں تک پہنچ سکے۔
یہ بھی پڑھیں: ڈی سی بڈگام نے کیا بیرم غار کا معائنہ
ابینو گپت شیوازم کے ایک بہت بڑے آچاریہ تھے۔ہمارے لئے یہ غار ایک خاص مقام رکھتا ہے۔ ہمیں یہاں آکر بہت مسرت ؤ سکوں حاصل ہوا۔ ابھینو گپت اور کشمیر کا ایک گہرا رشتہ ہے اور اس غار کو مزید ترقی دینے کی ضرورت ہے تاکہ یہاں پر ہر سال کشمیری پنڈت آئے اور اپنا یہ خاص تہوار منائے اور پوجا پاٹ کرسکیں۔