جموں: لوک سبھا انتخابات کے پہلے مرحلے میں ووٹنگ سے قبل الیکشن کمیشن نے کشمیری پنڈت ووٹروں کو بڑی راحت دی ہے۔ تین دہائیوں کی نقل مکانی کے بعد کشمیری پنڈتوں کو ووٹ ڈالنے سے قبل 'فارم ایم 'کی شرط ختم کر دی گئی ہے، یعنی اب انہیں ووٹنگ سے پہلے ایم فارم نہیں بھرنا پڑے گا۔ کشمیری پنڈتوں نے اس فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔
یاد رہے کہ اس قبل جموں و کشمیر میں ہر پارلیمانی اور اسمبلی انتخابات سے پہلے مائگرینٹ ووٹروں کے لیے فارم ایم داخل کرنا لازمی تھا۔ایم فارم ریلیف اینڈ ری ہیبلیٹیشن آفس، کیمپ کمانڈنٹ اور ریلیف اینڈ ری ہیبلیٹیشن آفس کی آفیشل ویب سائٹ پر دستیاب ہوتا تھا۔
ایم فارم ہٹائے جانے کے بعد جموں و کشمیر کی پانچ لوک سبھا سیٹوں پر کُل 70 فیصد رجسٹرڈ کشمیری پنڈت ووٹروں کو اس کا فائدہ ہوگا۔ ان کے لیے الیکشن کمیشن نے جموں اور ادھمپور میں 22 خصوصی ووٹر مراکز بنائے ہیں۔ ان میں سے جموں میں 21 اور ادھم پور ضلع میں ایک پولنگ بوتھ ہیں۔
جمعرات کو الیکشن کمیشن کی طرف سے اعلان کردہ نئے احکامات کے مطابق جموں اور ادھمپور کے مختلف کیمپوں یا زونز میں رہ رہے کشمیری مائگرینٹ پنڈت کو اب 'فارم ایم' بھرنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔ اب اس کے بجائے ان کو ان زونز میں آنے والے خصوصی پولنگ سٹیشنوں کے ساتھ میپ کیا جائے گا جہاں وہ رجسٹرڈ ہیں یا رہ رہے ہیں۔
اس کے علاوہ، کمیشن نے دہلی اور ملک کے دیگر مقامات پر مقیم کشمیری پنڈتوں کی طرف سے فارم ایم داخل کرنے کے عمل کو بھی آسان کیا ہے۔
الیکشن کمیشن نے 'ایم فارم 'کی شرط کو ختم کرنے کے لیے تمام سیاسی جماعتوں کے ساتھ میٹنگ کی تھی۔ سب نے M فارم کی شرط ختم کرنے پر اتفاق کیا تھا، جس کے بعد ریاستی الیکشن کمیشن نے الیکشن کمیشن آف انڈیا کو ایک خط لکھ کر 'ایم فارم' کی شرط کو ختم کرنے کی درخواست دی تھی، جس کے بعد ای سی نے اسے منظور کیا۔
یاد رہے کہ جموں و کشمیر میں لوک سبھا انتخابات پانچ مراحل میں ہونے والے ہیں۔ادھمپور سیٹ پر 19 اپریل، جموں نششت پر 26 اپریل، اننت نات - راجوری حلقہ پر 7 مئی، سرینگر سیٹ پر 13 مئی جبکہ بارہمولہ نششت پر 20 مئی کو ہوں گے۔ ووٹوں کی گنتی 4 جون کو ہوگی۔