ETV Bharat / jammu-and-kashmir

امیت شاہ کا کشمیر سے متعلق بیان لا قانویت کا ثبوت: سیاسی جماعتیں - Amit Shah Govt Job Remak sparks row

امیت شاہ کی جانب سے عسکریت پسندوں یا پتھر پھینکنے والوں کے رشتہ داروں کو سرکاری نوکری سے محروم رکھے جانے کی کشمیری سیاسی رہنماؤں نے سخت مذمت کرتے ہوئے اس بیان کو ''ہٹلر شاہی'' سے تعبیر کیا۔

امیت شاہ کا کشمیر سے متعلق بیان لا قانویت کا ثبوت: سیاسی جماعتیں
وزیر داخلہ امیت شاہ کے بیان پر کشمیری سیاسی جماعتوں کا رد عمل (ای ٹی وی بھارت)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : May 30, 2024, 7:10 PM IST

وزیر داخلہ امیت شاہ کے بیان پر کشمیری سیاسی جماعتوں کا رد عمل (ای ٹی وی بھارت)

سرینگر (جموں کشمیر): مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے کہا تھا کہ ’’جموں کشمیر میں عسکریت پسندوں، پتھر پھینکنے والوں کے اہل خانہ اور رشتہ داروں کو سرکاری نوکریوں سے محروم رکھا جائے گا۔‘‘ جس پر یہاں کی سیاسی جماعتوں نے ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ’’امیت شاہ کا بیان آئین کے سراسر خلاف ہے، کیونکہ آئین ہر ایک شہری کو یکساں حقوق اور تحفظ فراہم کرتا ہے۔‘‘

امیت شاہ نے ایک خبر رساں ایجنسی کو کہا تھا کہ ’’عسکریت پسندوں اور پتھر بازوں کے اہل خانہ اور رشتہ داروں کو سرکاری نوکریاں نہیں دی جائیں گی۔‘‘ کشمیر میں دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد سے ہی سابق عسکریت پسندوں کی اولاد اور قریبی رشتہ داروں کو پولیس کی جانب سے کلیئرنس نہیں دی جا رہی ہے جس سے وہ سرکاری نوکریوں سے محروم ہوئے ہیں۔ ایسے درجنوں نوجوان ہیں جنہوں نے یہاں سرکاری نوکریوں کے لیے امتحان پاس کئے اور فہرست میں بھی ان کا نام شامل تھا۔ لیکن پولیس کی سی آئی ڈی ونگ کی جانب سے انکو کلیئرنس نہ ملنے سے وہ آج تک نوکریوں سے محروم ہیں۔ جموں کشمیر میں پچاس ہزار سے زائد ایسے کنبے ہیں جن کے افراد پر عسکریت پسندی اور پتھر بازی کے الزامات ہیں۔

سابق رکن اسمبلی اور سی پی (آئی) ایم لیڈر ایم وائی تاریگامی نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ ’’وزیر داخلہ امیت شاہ کا بیان لاقانونیت کی طرف اشارہ کرتا ہے جو کسی کو بھی قابل قبول نہیں ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ملک کے آئین میں اس طرح کی کارروائی کا کوئی جواز ہی نہیں ہے جس میں معصوم کو مجرم قرار دیا جائے یا مجرم کے رشتہ داروں کو نا کردہ گناہوں کی سزا دی جائے۔‘‘

جموں کشمیر کانگریس یونٹ کے صدر وقار رسول نے امیت شاہ کے بیان ’’ہٹلر شاہی‘‘ سے تعبیر کرتے ہوئے کہا کہ ’’ ہٹلر شاہی سرکار یا بیانات ملک میں نہیں چلیں گے۔‘‘ انہوں نے امید ظاہر کی کہ 4 جون کے بعد ملک میں کانگریس کی سرکار بنے گی اور ایسے قوانین کو وہ جموں کشمیر میں چلنے نہیں دیں گے۔ وہیں کشمیر میں محکمہ دیہی ترقی اور محکمہ تعمیرات نے گزشتہ برس مارچ میں نوٹیفیکیشن جاری کی تھی جس کے مطابق ان ٹھیکہ داروں - جن کے رشتہ دار یا وہ بذات خود (ٹھیکہ دار) عسکریت پسندی کے ساتھ منسلک ہو- کو سرکاری کاموں کے ٹھیکے لینے سے محروم کیا گیا تھا۔ لیکن اس نوٹیفکیشن کو گزشتہ دنوں جموں کشمیر کی عدالت عالیہ نے خارج کرکے چیف سیکریٹری کو ہدایت دی کی دیہی ترقی کے اس افسر کے خلاف ایسی نوٹیفکیشن جاری کرنے پر کارروائی عمل میں لائی جائے اور عدالت کو اس کے متعلق رپورٹ پیش کی جائے۔

یہ بھی پڑھیں: پتھربازوں اور عسکریت پسندوں کے خاندان میں سے کسی کو بھی سرکاری نوکری نہیں ملے گی: امیت شاہ

وزیر داخلہ امیت شاہ کے بیان پر کشمیری سیاسی جماعتوں کا رد عمل (ای ٹی وی بھارت)

سرینگر (جموں کشمیر): مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے کہا تھا کہ ’’جموں کشمیر میں عسکریت پسندوں، پتھر پھینکنے والوں کے اہل خانہ اور رشتہ داروں کو سرکاری نوکریوں سے محروم رکھا جائے گا۔‘‘ جس پر یہاں کی سیاسی جماعتوں نے ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ’’امیت شاہ کا بیان آئین کے سراسر خلاف ہے، کیونکہ آئین ہر ایک شہری کو یکساں حقوق اور تحفظ فراہم کرتا ہے۔‘‘

امیت شاہ نے ایک خبر رساں ایجنسی کو کہا تھا کہ ’’عسکریت پسندوں اور پتھر بازوں کے اہل خانہ اور رشتہ داروں کو سرکاری نوکریاں نہیں دی جائیں گی۔‘‘ کشمیر میں دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد سے ہی سابق عسکریت پسندوں کی اولاد اور قریبی رشتہ داروں کو پولیس کی جانب سے کلیئرنس نہیں دی جا رہی ہے جس سے وہ سرکاری نوکریوں سے محروم ہوئے ہیں۔ ایسے درجنوں نوجوان ہیں جنہوں نے یہاں سرکاری نوکریوں کے لیے امتحان پاس کئے اور فہرست میں بھی ان کا نام شامل تھا۔ لیکن پولیس کی سی آئی ڈی ونگ کی جانب سے انکو کلیئرنس نہ ملنے سے وہ آج تک نوکریوں سے محروم ہیں۔ جموں کشمیر میں پچاس ہزار سے زائد ایسے کنبے ہیں جن کے افراد پر عسکریت پسندی اور پتھر بازی کے الزامات ہیں۔

سابق رکن اسمبلی اور سی پی (آئی) ایم لیڈر ایم وائی تاریگامی نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ ’’وزیر داخلہ امیت شاہ کا بیان لاقانونیت کی طرف اشارہ کرتا ہے جو کسی کو بھی قابل قبول نہیں ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ملک کے آئین میں اس طرح کی کارروائی کا کوئی جواز ہی نہیں ہے جس میں معصوم کو مجرم قرار دیا جائے یا مجرم کے رشتہ داروں کو نا کردہ گناہوں کی سزا دی جائے۔‘‘

جموں کشمیر کانگریس یونٹ کے صدر وقار رسول نے امیت شاہ کے بیان ’’ہٹلر شاہی‘‘ سے تعبیر کرتے ہوئے کہا کہ ’’ ہٹلر شاہی سرکار یا بیانات ملک میں نہیں چلیں گے۔‘‘ انہوں نے امید ظاہر کی کہ 4 جون کے بعد ملک میں کانگریس کی سرکار بنے گی اور ایسے قوانین کو وہ جموں کشمیر میں چلنے نہیں دیں گے۔ وہیں کشمیر میں محکمہ دیہی ترقی اور محکمہ تعمیرات نے گزشتہ برس مارچ میں نوٹیفیکیشن جاری کی تھی جس کے مطابق ان ٹھیکہ داروں - جن کے رشتہ دار یا وہ بذات خود (ٹھیکہ دار) عسکریت پسندی کے ساتھ منسلک ہو- کو سرکاری کاموں کے ٹھیکے لینے سے محروم کیا گیا تھا۔ لیکن اس نوٹیفکیشن کو گزشتہ دنوں جموں کشمیر کی عدالت عالیہ نے خارج کرکے چیف سیکریٹری کو ہدایت دی کی دیہی ترقی کے اس افسر کے خلاف ایسی نوٹیفکیشن جاری کرنے پر کارروائی عمل میں لائی جائے اور عدالت کو اس کے متعلق رپورٹ پیش کی جائے۔

یہ بھی پڑھیں: پتھربازوں اور عسکریت پسندوں کے خاندان میں سے کسی کو بھی سرکاری نوکری نہیں ملے گی: امیت شاہ

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.