اننت ناگ: کشمیری کرکٹ بیٹ نے ایک نیا سنگ میل طے کیا ہے ، ایک روزہ بین الاقوامی ٹی 20 کے بعد کشمیری بلا اب بین الاقوامی خواتین کرکٹ میں ڈیبیو کر رہا ہے۔
ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت کے دوران گریٹ سپورٹس(جی آر 8) انڈیا پرائیویٹ لمیٹڈ کے سی ای او فوظ الکبیر نے کہا کہ بین الاقوامی خواتین کرکٹ ٹورنامنٹ میں ویسٹ انڈیز ٹیم کے 6 خاتون کھلاڑی پاکستان کے خلاف کھیلے جانے والے میچز میں ان کے بیٹ سے کھیل رہی ہیں۔ویسٹ انڈیز کی ٹیم پاکستان میں پاکستان کے خلاف تین ایک روزہ اور 5 ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچ کھیلیں گی، جس میں ویسٹ انڈیز کے کھلاڑی کشمیری بلے کا استعمال کر رہے ہیں ۔۔
فوظ کبیر نے کہا کہ یہ ایک بہت بڑی کامیابی ہے، کیونکہ تاریخ میں پہلی مرتبہ کشمیری بیٹ اس معیار تک پہنچنے میں کامیاب ہوگیا ہے۔کبیر نے کہا کہ سپورٹس انڈیسٹری نے جدید ٹیکناولوجی اور ماہر کاریگروں کو برائے کار لاکر کشمیری بیٹ کو بین الاقوامی سطح پر پہنچانے میں انتھک محنت کی ہے
کبیر کے مطابق انہیں بین الاقوامی معیار کا بلا تیار کرنے میں 14 برس کا طویل وقت لگ گیا ،اپنی انتھک محنت اور ریسیرچ سے انہوں نے نہ صرف 2.4 پونڈ سے لے کر 2.5 پونڈ تک وزن کے ہلکے کرکٹ بلے تیار کئے بلکہ اس بات کو بھی یقینی بنایا ہے کہ بلا، پِنگ، بیلنس سے بھرپور اور بے مثال ہیں
انہوں نے کہا کہ وہ اعلی معیار پر یقین رکھتے ہیں اسلئے انہوں نے ابتداء سے ہی کوالٹی پر اپنی توجہ مرکوز کی،یہی وجہ ہے کہ آج کشمیری بلا بین الاقوامی پلیٹ فارم پر اپنا لوہا منوا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ خواتین کی بین الاقوامی کرکٹ میں ہمارے کشمیر ولو بیٹ کا ڈیبو نہ صرف اس کی اعلیٰ کارکردگی کو اجاگر کرتا ہے، بلکہ اس سے کشمیری بیٹ کو بین الاقوامی سطح پر مزید فروغ ملے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ اس غلط فہمی کو بھی دور کرے گا، جس میں کشمیر ولو کو انگلش ولو کے مقابلے میں بھاری یا کمتر سمجھا جاتا ہے۔ان کا مقصد بین الاقوامی کرکٹ میں کشمیری بیٹ کو عام کرنا اور کشمیر ولو پر انگلش ولو کی اجارہ داری (مانو پولی)کو ختم کرنا ہے۔
مزید پڑھیں: کشمیر کے بلے ویسٹ انڈیز کی خواتین کھلاڑی بین الاقوامی سطح کے میچوں میں استعمال کر رہی ہیں
کبیر نے کہا کہ ان کے بلے کو کرکٹ کھلاڑیوں نے اب تک ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی دونوں فارمیٹ میں استعمال کیا اور ان کے کرکٹ بلے سے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2022 میں سب سے لمبا چھکا لگایا گیا تھا۔فوظ الکبیر نے کہا کہ آنے والے وقت میں ایشیا کے کئی ممالک بھی کشمیر ولو سے تیار کردہ بلے ترجیح دیں گے۔