سرینگر (جموں کشمیر) : سرینگر اسمارٹ سٹی لمیٹڈ کے تحت شہر سرینگر میں ممکنہ طور پر آئندہ 3 سے 4 ماہ کے اندر آبی ٹرانسپورٹ (Water Transport) بحال ہوگا۔ اس فلیگ شپ پروجیکٹ کا مقصد سرینگر شہر میں پبلک ٹرانسپورٹ کا ایک متبادل طریقہ کار فراہمی کر کے دہائیوں بعد آبی نقل وحمل کو ممکن بنانا ہے۔ سمارٹ سٹی پروجیکٹ کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر، ڈاکٹر اویس احمد نے دعویٰ کیا کہ ‘‘یہ پروجیکٹ ٹینڈرنگ عمل کے آخری مرحلے میں ہے اور اسے مکمل ہونے میں کم از کم تین سے چار ماہ کا عرصہ لگ سکتا ہے۔‘‘
تاہم اس سے قبل گزشتہ برس بھی آبی ٹرانسپورٹ کی بحالی کے تعلق انتظامیہ نے اس کا عندیہ دیا تھا کہ بہت جلد کشمیر کے لوگ آبی ٹرانسپورٹ کا مشاہدہ کریں گے اور اس قدیم نقل و حمل کو بحال کر کے نہ صرف لوگوں کی نقل حرکت میں آسانی پیدا کی جائے گی بلکہ فضائی آلودگی میں بھی خاطر خواہ کمی لائی جا سکتی ہے۔ وہیں آج پھر سے انتظامیہ نے کشمیر میں آبی ٹرانسپورٹ 3 سے 4 ماہ میں بحال ہونے کی یقین دہانی کی ہے۔
قابل ذکر ہے کئی دہائیاں قبل کشمیر میں آبی ٹرانسپورٹ نہ صرف نقل و حرکت بلکہ تجارتی سرگرمیوں کے لیے ایک اہم ذریعہ ٹرانسپورٹ تھا۔ کھانے پینے کی اشیاء، تعمیراتی مواد اور دیگر سامان وغیرہ بھی آبی ٹرانسپورٹ ہی کے ذریعے در آمد کیا جاتا تھا۔ تاہم 70 کی دہائی کے بعد سے آمد و رفت اور تجارت کا یہ اہم ذریعہ کشمیر میں آہستہ آہستہ ختم ہوتا گیا اور اس کی جگہ مکمل طور زمینی ٹرانسپورٹ نے لے لی۔
یہ بھی پڑھیں: پانی کے راستے سفر کو آسان بنانے کی کوشش