ETV Bharat / jammu-and-kashmir

سینئر ایڈوکیٹ اور علیحدگی پسند رہنما میاں قیوم بابر قادری قتل کیس میں گرفتار - Mian Qayoom Arrested

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jun 25, 2024, 2:13 PM IST

مقتول وکیل بابر قادری قتل کیس کے معاملے میں جموں کشمیر پولیس نے علیحدگی پسند رہنما اور بزرگ ایڈوکیٹ میاں قیوم کو گرفتار کر لیا ہے۔ بابر کو ستمبر 2020میں قتل کیا گیا تھا جبکہ محض چند ہفتے قبل ہی میاں قیوم کو جیل سے رہا کیا گیا تھا۔

ا
میاں قیوم (فائل فوٹو)

سرینگر (جموں کشمیر) : جموں کشمیر پولیس نے وکیل بابر قادری کے قتل کے سلسلے میں سینئر ایڈوکیٹ اور علیحدگی پسند رہنما میاں قیوم کو گرفتار کیا ہے۔ ایک سینئر پولیس افسر نے ای ٹی وی بھارت کو تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ’’پولیس کی ریاستی تفتیشی ایجنسی (ایس آئی اے) نے آج گرفتاری انجام دی۔ ستمبر 2020 میں ہونے والے ہائی پروفائل قتل کی تحقیقات میں یہ ایک اہم پیش رفت ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ اس ضمن میں مزید تفصیلات جلد ہی شیئر کی جائیں گی۔

کشمیر میں ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن (JKHCBA) کے صدر کے طور پر متعدد بار خدمات انجام دینے والے میاں قیوم اس سے پہلے بھی دفعہ 370 کی منسوخی سے قبل پبلک سیفٹی ایکٹ (PSA) کے تحت تہاڑ جیل میں قید تھے۔ انہیں 4 اگست 2019 سے اگست 2020 میں رہائی تک حراست میں رکھا گیا تھا۔

قابل ذکر ہے کہ ایک معروف وکیل اور سماجی کارکن بابر قادری کے قتل نے پورے خطے میں صدمے کی لہر دوڑا دی تھی۔ قادری کو 24 ستمبر 2020 کو سرینگر میں ان کی رہائش گاہ پر قتل کر دیا گیا تھا۔ اس قتل کی بڑے پیمانے پر مذمت کی گئی۔ بابر قادری نے قتل سے محض تین روز پہلے اپنی جان کو خطرہ لاحق ہونے کا دعویٰ کیا تھا، جبکہ بابر قادری میاں قیوم کی تنقید میں ہمیشہ پیش پیش رہے تھے۔

اگست 2021 میں ایک خصوصی پولیس ٹیم نے قادری کے قتل کے سلسلے میں پانچ افراد کے خلاف الزامات دائر کیے۔ بعد ازاں سیکورٹی فورسز نے دی ریزسٹنس فرنٹ (ٹی آر ایف) کے چیف کمانڈر عباس شیخ اور ان کے نائب ثاقب منظور کو قتل کر دیا - جن کے بارے میں پولیس کا دعویٰ ہے کہ وہ بابر قادری کے قتل میں ملوث تھے۔ 24 اگست 2022 کو سرینگر پولیس نے قادری کے قتل کی تحقیقات کے حصے کے طور پر میاں قیوم سمیت تین دیگر وکلاء کی رہائش گاہوں پر چھاپے مارے۔

یہ بھی پڑھیں: Police Conducts Raids In Srinagar: ایڈووکیٹ میاں قیوم کی رہائش گاہ پر پولیس کی چھاپہ ماری

سرینگر (جموں کشمیر) : جموں کشمیر پولیس نے وکیل بابر قادری کے قتل کے سلسلے میں سینئر ایڈوکیٹ اور علیحدگی پسند رہنما میاں قیوم کو گرفتار کیا ہے۔ ایک سینئر پولیس افسر نے ای ٹی وی بھارت کو تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ’’پولیس کی ریاستی تفتیشی ایجنسی (ایس آئی اے) نے آج گرفتاری انجام دی۔ ستمبر 2020 میں ہونے والے ہائی پروفائل قتل کی تحقیقات میں یہ ایک اہم پیش رفت ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ اس ضمن میں مزید تفصیلات جلد ہی شیئر کی جائیں گی۔

کشمیر میں ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن (JKHCBA) کے صدر کے طور پر متعدد بار خدمات انجام دینے والے میاں قیوم اس سے پہلے بھی دفعہ 370 کی منسوخی سے قبل پبلک سیفٹی ایکٹ (PSA) کے تحت تہاڑ جیل میں قید تھے۔ انہیں 4 اگست 2019 سے اگست 2020 میں رہائی تک حراست میں رکھا گیا تھا۔

قابل ذکر ہے کہ ایک معروف وکیل اور سماجی کارکن بابر قادری کے قتل نے پورے خطے میں صدمے کی لہر دوڑا دی تھی۔ قادری کو 24 ستمبر 2020 کو سرینگر میں ان کی رہائش گاہ پر قتل کر دیا گیا تھا۔ اس قتل کی بڑے پیمانے پر مذمت کی گئی۔ بابر قادری نے قتل سے محض تین روز پہلے اپنی جان کو خطرہ لاحق ہونے کا دعویٰ کیا تھا، جبکہ بابر قادری میاں قیوم کی تنقید میں ہمیشہ پیش پیش رہے تھے۔

اگست 2021 میں ایک خصوصی پولیس ٹیم نے قادری کے قتل کے سلسلے میں پانچ افراد کے خلاف الزامات دائر کیے۔ بعد ازاں سیکورٹی فورسز نے دی ریزسٹنس فرنٹ (ٹی آر ایف) کے چیف کمانڈر عباس شیخ اور ان کے نائب ثاقب منظور کو قتل کر دیا - جن کے بارے میں پولیس کا دعویٰ ہے کہ وہ بابر قادری کے قتل میں ملوث تھے۔ 24 اگست 2022 کو سرینگر پولیس نے قادری کے قتل کی تحقیقات کے حصے کے طور پر میاں قیوم سمیت تین دیگر وکلاء کی رہائش گاہوں پر چھاپے مارے۔

یہ بھی پڑھیں: Police Conducts Raids In Srinagar: ایڈووکیٹ میاں قیوم کی رہائش گاہ پر پولیس کی چھاپہ ماری

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.