جموں: ملک کے دیگر حصوں کی طرح اس بار وادی کشمیر سے زیادہ سردی کی لہر جموں میں رہی ہے، جس کی وجہ سے جموں کشمیر کی سرمائی دارالحکومت جموں کے مختلف بازاروں میں منفرد فائر پاٹ (کانگڑی) کی مانگ بڑھ گئی ہے۔ وادی کشمیر میں کانگڑی بنانے والے کاریگر جموں میں کانگڑیاں بیچنے میں مشغول ہیں، فی الحال ان کے کاروبار میں سخت سرد پڑنے کی وجہ سے اضافہ ہوا ہے۔
کانگڑی کا استعمال زیادہ تر سردیوں کے موسم میں کشمیر میں کیا جاتا ہے تاکہ جسم کو گرم رکھا جاسکے۔ جموں بس اسٹینڈ کے باہر وادی کشمیر کے جنوبی ضلع کولگام کے رہنے والے عبدالرحمن کمار نے چند دنوں سے ابھی تک تقریبا 1500 کانگڑیاں فروخت کی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس بار کشمیر سے زیادہ سردی جموں میں ہورہی ہے، جس کی وجہ سے یہاں ہمارے کاروبار میں اضافہ ہوا ہے۔
مشہور شہیدی چوک جموں میں واقع ایک دوکاندار ساہل مہاجن نے کہا کہ انہوں نے 5000 سے زیادہ کانگڑیاں فروخت کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے۔ ان کے مطابق جموں میں شدید سردی کی وجہ سے اور بجلی کے سمارٹ میٹر نصب ہونے کی وجہ سے کانگڑی کے استعمال کو سردیوں میں ترجیح دی جاتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جموں کے علاوہ یہ کانگڑی ملک کے دیگر حصوں تک بھی ہماری دوکان سے پہنچتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پہلگام، اننت ناگ سمیت وادی کے مختلف پہاڑی علاقوں میں تازہ برفباری
واضح رہے کہ جموں میں جنوری کے مہینے میں دس ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا جبکہ وادی کشمیر میں منگل کو 13 ڈگری سیلسیس درج حرارت درجہ کیا گیا۔ موسمیاتی مرکز سری نگر کے مطابق 25 جنوری سے فروری کے پہلے ہفتے تک ریاست کے کچھ حصوں میں بارش اور برف باری ہوسکتی ہے۔