جموں (جموں کشمیر) : جموں کشمیر ریاستی کانگریس کمیٹی کے صدر، وقار رسول وانی نے سرمائی دارالحکومت جموں کے پارٹی دفتر میں منعقدہ پریش کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر الیکٹورل بانڈز حاصل کرنے کے لیے اور اس اسکیم کے ذریعے بی جے پی کے کھاتوں میں کالا دھن پہنچانے کی سازش کا الزام عائد کرتے ہوئے مرکزی سرکار کی سخت نکتہ چینی کی۔
پریس کانفرنس کے دوران وقار رسول نے کہا کہ ’’وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امیت شاہ، الیکٹورل بانڈ اسکام پر جوابدہ ہیں۔‘‘ انہوں نے کہا: ’’الیکشن کمیشن انتخابات کے دوران ’غیر جانبداری‘ کو برقرار رکھے گا اور اپنے آئینی فرائض کو پورا کرے گا جیسا کہ عوام کو اس سے توقع ہیں۔‘‘ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وقار رسول نے کہا کہ 2018 میں متعارف کرائی گئی الیکٹورل بانڈ اسکیم حکومت کی طرف سے چلایا جانے والا اب تک کا سب سے بڑا بھتہ خوری کا ریکٹ تھا۔ جب یہ انکشاف ہوا کہ بی جے پی نے الیکٹورل بانڈز کے ذریعے تقریباً 6,800 کروڑ روپے کمائے جب کہ کانگریس کو 1300 روپے سے زیادہ کروڑ مالیت کے بانڈز وصول ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے بیرون ملک سے کالا دھن واپس لا کر ہر ہندوستانی کے کھاتے میں 15 لاکھ جمع کرانے کا وعدہ کیا تھا۔ ایسا لگتا ہے کہ وزیر اعظم نے اس کے بجائے تمام کالے دھن کو بی جے پی کے کھاتوں میں ڈالنے کی سازش کی ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ ’’الیکٹورل بانڈز اسکیم بڑی کمپنیوں کو بعد میں بڑے کنٹریکٹس حاصل کرنے کے لیے بی جے پی کو بھاری عطیات دینے کے لیے بنائی گئی ہے۔ جب کہ ای ڈی، انکم ٹیکس اور سی بی آئی جیسی تحقیقاتی ایجنسیوں کو ان پر ڈھیل دینے کے بعد کئی کمپنیوں کو الیکٹورل بانڈز کی ادائیگی کرنے پر مجبور کیا گیا۔‘‘
یہ بھی پڑھیں: الیکٹورل بانڈ پر محمد سلیم کی بی جے پی پر تنقید