ترال( پلوامہ): ترال کے لاڈی یار نامی گاؤں میں میکینکل انجیرنگ محکمے کا بڑا ٹیوب ویل جہاں سے چار گاؤں ہردومیر، گف کرال، لاڈی یار اور املر کو پانی سپلائی کیا جا رہا تھا، جمعرات کے رات مشینری سمیت زمین کے اندر دھنس گیا ہے۔ تاہم وہاں پر تعینات دو ملازمین معجزاتی طور بچ گئے۔
اطلاعات کے مطابق لوگ اس واقعے کی خبر سنتے ہی تشویش میں مبتلا ہوئے اور انہوں نے جائے حادثے کی جانب رخ کرنا شروع کیا اور صورتحال کا جائزہ لیا۔ اس موقع پر چند عینی شاہدین نے بتایا کہ اچانک یہ بڑا ٹیوب ویل زمین کے اندر دھنس جانے کے وقت آواز سنائی گی اور پھر دیر رات گئے تک زمین کسکھنے کی آوازیں آرہی تھی۔
واقعے کے بعد مقامی لوگوں میں تشویش کی لہر دوڑ گی اور وہ جان و مال کے تحفظ کو لیکر پریشان ہوگئے۔ انھوں نے الزام عائد کیا کہ اس اسکیم کو تعمیر کرتے وقت ضابطوں کا خیال نہیں رکھا گیا ہے اور شاید یہی وجہ ہے کہ علاقے میں ایک بڑا حادثہ ہونے سے رہ گیا ہے۔ انھوں نے اس معاملے میں اعلی سطحی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
مزید پڑھیں: آریہال ڈانگرپورہ کے عوام پینے کے صاف پانی سے محروم
ڈی ڈی سی ممبر ترال ڈاکٹر ہر بخش سنگھ نے رات کو ہی معاملہ ضلع انتظامیہ کی نوٹس میں لایا جس کے بعد تحصیلدار ترال عمران احمد اور جل شکتی کے دیگر آفیسر دوران شب ہی وہاں پہنچ گئے اور صورتحال کا جائزہ لیا۔
اس حوالے سے تحصیلدار ترال نے میڈیا کو بتایا کہ ڈی سی پلوامہ اور اے ڈی سی ترال کے احکامات پر وہ یہاں حاضر ہو چکے ہیں اور یہاں سے جن دیہات کو پانی سپلائی کیا جارہا تھا فی الحال ان کو ٹینکروں سے پانی فراہم کیا جائے گا۔