بڈگام (جموں کشمیر): وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام میں سیاحتی مقام دود پتھری میں چائے کے کئی اسٹال شبانہ آتشزدگی میں خاکستر ہو گئے۔ آتشزدگی کا یہ واقعہ 21 اور 22 جولائی کی درمیانی شب پیش آیا اور متاثرہ ٹی اسٹال مالکان نے اسے ایک سوچی سمجھی سازش قرار دیتے ہوئے حکام سے سی سی ٹی وی فوٹیج کے ذریعے ’’جان بوجھ کر آگ لگانے والے شر پسند عناصر‘‘ کی شناخت کرکے ان کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کیا۔ واضح رہے کہ حکام کی جانب سے دود پتھری میں سڑک کے کنارے سبھی ٹی اسٹال اور دیگر خوانچہ فروشوں کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے انہیں اسٹال بند کرنے کا نوٹس جاری کیا تھا۔
آتشزدگی کے متاثر ایک ٹی اسٹال مالک نے بتایا کہ ’’مجھے دوران شب فون کے ذریعے اس خوفناک آگ کی خبر موصول ہوئی، میں فوراً ہی یہاں پہنچا مگر اتنی ہی دیر میں میری چائے کی اسٹال مکمل طور پر خاکستر ہو گئی تھی۔‘‘ ادھر، آتشزدگی کی اطلاع خانصاحب پولیس اور فائر بریگیڈ عملہ کو دی دی گئی جنہوں نے موقعے پر پہنچ کر آگ پر قابو پا لیا اور مزید ٹی اسٹالز اور جنگل میں آگ لگنے کے ممکنہ خطرے کو ٹال دیا۔
ٹی اسٹال مالکان نے دعویٰ کیا کہ یہ آگ خود نہیں لگی بلکہ ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت لگائی گئی ہے۔ متاثرین نے حکام سے اس معاملے کی باریک بینی سے تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے انہیں انصاف فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔ جب کہ حکام کی اجازت سے ’’غیر قانونی طور پر دود پتھری میں دراپ گیٹ، رئیار سے پریہاس میدان تک کی سڑک کے دونوں اطراف جنگل کے متصل‘‘ ان ٹی اسٹالز وغیرہ کو ’غیر قانونی‘ قرار دیتے ہوئے انہیں ماحولیات خاص طور پر سرسبز جنگلات کے لیے خطرہ قرار دیا۔
یہ بھ پڑھیں: دودھ پتھری میں ٹی اسٹال مالکان کو دس دن کے اندر جگہ خالی کرنے کا نوٹس