اننت ناگ: جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے اندرونی علاقوں کے لوگ پینے کے پانی کی عدم دستیابی کے باعث کئی دہائیوں سے پریشان ہیں۔ مقامی لوگوں کو کئی کلومیٹر کا فاصلہ طے کر کے پانی لانا پڑتا ہے، جب کہ خراب موسم کے دوران لوگ برف کو پگلا کر یا بارش کا پانی پینے کے لیے مجبور ہو رہے ہیں۔
اندرونی علاقے سے منسلک ژیرہاڑ٬ ٹنگواڑ اور آلچی واڑ کے لوگوں کا کہنا ہے کہ ایک جانب حکومت تعمیر و ترقی کے بلند بانگ دعوے کر رہی ہے کہ ہم لوگوں کو سہولیات پہنچانے کی غرض سے پر عزم ہیں، وہیں دوسری جانب دور دراز علاقوں میں حکومت کے وہ دعوے سراب ثابت ہو رہے ہیں۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ وہ ایک پہاڑی علاقے سے تعلق رکھتے ہیں۔ مذکورہ علاقے میں پینے کے پانی کا فقدان ہے۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ جل شکتی انہیں ہفتے میں ایک بار پانی فراہم کرتا ہے۔ جسے مقامی لوگ بیرلز میں جمع کراتے ہیں۔ یہاں رہائش پزیر لوگوں کے گھروں کے باہر درجنوں کی تعداد میں بیرل پڑے رہتے ہیں٬ جن میں پانی جمع کیا جاتا ہے۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ برفباری کے موسم میں علاقے کی کثیر آبادی برف کو برتن میں جمع کرکے پگھلا کر پینے کے لیے استعمال کرتے ہیں، جب کہ بارش جیسی صورت حال میں لوگ اسی پانی سے گزارا کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج تک علاقے میں کئی سیاسی رہنما آئے اور ان سے الیکشن کے وقت کئی وعدے بھی کیے گئے، تاہم اقتدار میں آنے کے بعد اُن سیاسی رہنماؤں کے وعدے وعدے ہی رہ گئے۔ سیاسی رہنما اُن وعدوں کو عملی جامہ پہنانے میں تاحال ناکام رہے۔
مقامی لوگوں کے مطابق انہوں نے یہ مسئلہ کئی بار محکمہ جل شکتی کی نوٹس میں لایا۔ ان کا کہنا ہے کہ انہوں نے سب ضلع کوکرناگ کے ساتھ ساتھ ضلع ہیڈ کوارٹر اننت ناگ میں کئی بار لوگوں کے وفود لے کر گئے، تاہم ہر بار انتظامیہ کی جانب سے انہیں یقین دہانیوں کے علاؤہ اور کچھ بھی حاصل نہیں ہوا۔
مزید پڑھیں: عالمی یوم آب کے حوالے سے سوپور میں تقریب کا انعقاد - World Water Day
ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے یہ مسلئہ محکمہ جل شکتی کے اسسٹنٹ ایگزیکٹو انجینئر کوکرناگ فیروز احمد کی نوٹس میں لایا تو انہوں نے کہا کہ مذکورہ علاقہ کے لیے پہلے ہی محکمہ کی جانب سے ایک منصوبہ بنایا ہے جس کو منظوری بھی دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ چند روز کے اندر ٹینڈرنگ کا عمل شروع کیا جائے گا جس کے بعد علاقے میں تعمیراتی کام شروع کیا جائے گا۔ اے ای ای نے امید ظاہر کی کہ بہت جلد لوگوں کی مشکلات کا ازالہ ممکن ہو جائے گا۔