سرینگر: ریڈیو کشمیر سرینگر جسے اب آل انڈیا ریڈیو سرینگر کہا جا رہا ہے، کی نشریات پچھلے کئی روز سے سامعین کو سننے کو نہیں مل رہی ہیں۔ اس کی وجہ سے سامعین مایوس ہو رہے ہیں۔ وادی کے شمال وجنوب سے عوامی حلقوں نے شکایات کی ہیں کہ انھیں ریڈیو پر نشریات نہیں مل رہی ہے. جس کی وجہ سے وہ اپنے اپنے من پسند پروگرام سننے سے محروم ہیں، کیونکہ ریڈیو کشمیر کے ساتھ کشمیری عوام کا گہرا تعلق ہے۔ کیونکہ برسوں سے اس ادارے نے یہاں کی عظیم روایات، فن، تہذیب وتمدن، موسیقی اور خبروں کے لیے اپنی ایک الگ مثال قائم کی ہے۔ ریڈیو سے نشر ہونے والے مقبول عام پروگرام شھربین بھی سامعین کئی دنوں سے نہیں سن پا رہے ہیں۔ اس کی وجہ سے سامعین نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔ سنگلدان سے تعلق رکھنے والے عبدالعزیز منہاس نامی شھری نے بتایا کہ وہ پچھلے 25 برسوں سے شھربین کو سنتا آرہے ہیں لیکن بدقسمتی سے کئی دنوں سے نشریات نہ ملنے سے وہ پریشان ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
پاکستانی خاتون جس کی پرورش آل انڈیا ریڈیو کی اردو سروس نے کی
جنوبی کشمیر کے کولگام، اننت ناگ، شوپیان اور پلوامہ سے بھی شھربین کے سامعین نے ریڈیو نشریات نہ ہونے پر مایوسی ظاہر کی ہے۔ ترال سب ضلع سے تعلق رکھنے والے سماجی کارکن اور سٹیزن کونسل ترال کے سربراہ فاروق ترالی نے اپنے ایک ویڈیو پیغام میں ریڈیو کے ذمہ داروں سے تکنیکی فالٹ کو دور کرنے کی اپیل کی۔ فاروق ترالی نے بتایا کہ سوشل میڈیا اور چینلز کی بھرمار کے باوجود لوگ آل انڈیا ریڈیو سے نشر ہونے والے مقبول عام پروگرام شھربین کو سن نہیں پا رہے ہیں جس کی وجہ سے سامعین میں تشویش دوڑ گئی ہے جب کہ دیگر پروگرامز بھی سننے کو نہیں مل پا رہے ہیں۔ شھربین پروگرام کے سربراہ مقصود احمد نے بتایا کہ نارہ بل ٹرانسمشن میں کچھ تکنیکی خرابی پیدا ہو گئی ہے جس کو دور کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔