اننت ناگ (جموں کشمیر) : جماعت اسلامی کا انتخابات میں حصہ لینے کا عندیہ دینے کے رد عمل میں جموں کشمیر اپنی پارٹی (اے پی) کے سرپرست اور سابق وزیر سید الطاف بخاری نے کہا کہ ان کی ذاتی اور پارٹی کی بھی یہی خوبی اور خواہش ہے کہ وہ جماعت اسلامی جیسی جماعتوں کو مین اسٹریم میں شامل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کی خواہش ہے کہ ’’ہر ایک شخص ہر ایک جماعت جمہوریت کا راستہ اختیار کرے کیونکہ ووٹ ایسی طاقت ہے جس سے ہم ہندوستان سے ہر ایک حق چھین کے لے سکتے ہیں۔‘‘
بخاری نے کہا کہ وہ گزشتہ کئی برسوں سے اس بات پر زور دے رہے ہیں کہ جماعت اسلامی سے پابندی ہٹائی جائے۔ بخاری نے دعویٰ کیا ان ہی کی بدولت جماعت اسلامی (انتخابات کے لیے) آمادہ ہوئی ہے اور جماعت اسلامی سے پابندی بھی الطاف بخاری کے ہاتھوں ہی ہٹائی جائے گی۔ مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کے دورہ سرینگر کے تناظر میں بخاری نے کہا کہ ’’وزیر داخلہ پی ڈی پی اور نیشنل کانفرنس کی مدد کی کوشش کر رہے ہیں لیکن ان کی کوشش کے باوجود این سی اور پی ڈی پی جیت نہیں پائے گی اور امیت شاہ شیخ خاندان اور مفتی خاندان کو بچا نہیں پائیں گے۔‘‘
این سی اور پی ڈی پی کی جانب سے اپنی پارٹی بی جے پی کی ’بی‘ ٹیم قرار دئے جانے سے متعلق پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں سابق وزیر نے کہا: ’’بی جے پی بند کمرے میں یا علی الاعلان اپنی پارٹی کو تعاون دینے کی بات کرے، اس سے اپنی پارٹی کو کوئی فرق نہیں پڑتا۔ ہم نے اپنے بل بوتے پر انتخابات میں حصہ لیا ہے اور اپنی پارٹی کو کسی کے تعاون کی ضرورت نہیں ہے۔‘‘ ان باتوں کا اظہار الطاف بخاری نے جنوبی کشمیر کے اننت ناگ ضلع میں پارٹی کنونشن اور کے بعد میڈیا نمائندوں کے ساتھ گفتگو کے دوران کیا۔
یہ بھی پڑھیں: عمر عبداللہ نے مرکز سے جماعت اسلامی پر پابندی ہٹانے کا مطالبہ کیا - Omar urges Center to lift ban