پلوامہ: جموں و کشمیر میں پلوامہ کے بیلو علاقے میں یرقان کی وبا تھمنے کا نام نہیں لے رہی ہے۔ آئے روز کیسز میں اضافہ ہو رہا ہے۔ علاقے کے تقریباً 15 بچوں کو خصوصی علاج کے لیے ضلع اسپتال پلوامہ میں داخل کیا گیا ہے۔ کچھ ماہ قبل بیلو گاؤں میں یرقان بیماری پھوٹ پڑی تھی اور ہر گزرتے دن کے ساتھ اس میں مبتلا مریضوں کی تعداد میں اضافہ دیکھا جارہا ہیں جس کی وجہ سے پوری علاقے میں تشویش پایا جارہا ہیں۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے اس بیماری سے متاثرہ مریضوں کی اکثریت 20 سال سے کم عمر کی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ محکمہ صحت اور ضلع انتظامیہ کو مل کر کام کرنا چاہیے اور مستقل بنیادوں پر ٹیمیں تعینات کرنی چاہیے جو علاقے میں نمونے جمع کریں گی۔ محکمہ صحت اور ضلع انتظامیہ پلوامہ کو علاقے میں اس بیماری کو قابو کرنے کے مل کام کرنا ہوگا اور ٹھوس اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہیں تاکہ اس بیماری کو مزید پھیلنے سے روکا جاسکے۔انہوں نے کہا کہ محکمہ صحت کی ٹیموں نے گزشتہ دنوں نمونے اکٹھے کیے تھے تاہم لوگوں نے مطالبہ ہے کہ سیمپلنگ باقاعدگی سے کی جائے۔
اس ضمن میں طارق احمد ڈار نامی شخص نے بات کرتے ہوئے کہا کہ علاقے میں بیماری ہر گزرتے دن کے ساتھ تیزی سے پھیل رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہسپتال کے ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ بیماری کی بڑی وجہ ناصاف پانی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ محکمہ صحت اور ضلع انتظامیہ کو اس بیماری سے لڑنے کے لیے مل کر کام کرنا چاہیے جو چھوٹے بچوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ علاقہ کے لوگوں نے ڈپٹی کمشنر پلوامہ ڈاکٹر بشارت قیوم اور محکمہ صحت کے افسران سے گزارش کی کہ وہ علاقے میں اس بیماری کو مزید پھیلنے سے روکنے کے لیے گچھ ٹھوس اقدامات اٹھائے۔
ETV Bharat / jammu-and-kashmir
پلوامہ کے بیلو میں یرقان کی وبا پھوٹ پڑنے سے لوگ خوفزدہ - Jaundice outbreak in Pulwama - JAUNDICE OUTBREAK IN PULWAMA
Jaundice outbreak in Pulwama پلوامہ کے بیلو گاؤں میں یرقان کی وبا پھوٹ پڑی اور ہر گزرتے دن کے ساتھ اس میں مبتلا مریضوں کی تعداد میں اضافہ دیکھا جارہا ہیں جس کی وجہ سے پورے علاقے میں تشویش کی لہر پائی جاتی ہے۔
Published : Apr 12, 2024, 4:41 PM IST
پلوامہ: جموں و کشمیر میں پلوامہ کے بیلو علاقے میں یرقان کی وبا تھمنے کا نام نہیں لے رہی ہے۔ آئے روز کیسز میں اضافہ ہو رہا ہے۔ علاقے کے تقریباً 15 بچوں کو خصوصی علاج کے لیے ضلع اسپتال پلوامہ میں داخل کیا گیا ہے۔ کچھ ماہ قبل بیلو گاؤں میں یرقان بیماری پھوٹ پڑی تھی اور ہر گزرتے دن کے ساتھ اس میں مبتلا مریضوں کی تعداد میں اضافہ دیکھا جارہا ہیں جس کی وجہ سے پوری علاقے میں تشویش پایا جارہا ہیں۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے اس بیماری سے متاثرہ مریضوں کی اکثریت 20 سال سے کم عمر کی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ محکمہ صحت اور ضلع انتظامیہ کو مل کر کام کرنا چاہیے اور مستقل بنیادوں پر ٹیمیں تعینات کرنی چاہیے جو علاقے میں نمونے جمع کریں گی۔ محکمہ صحت اور ضلع انتظامیہ پلوامہ کو علاقے میں اس بیماری کو قابو کرنے کے مل کام کرنا ہوگا اور ٹھوس اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہیں تاکہ اس بیماری کو مزید پھیلنے سے روکا جاسکے۔انہوں نے کہا کہ محکمہ صحت کی ٹیموں نے گزشتہ دنوں نمونے اکٹھے کیے تھے تاہم لوگوں نے مطالبہ ہے کہ سیمپلنگ باقاعدگی سے کی جائے۔
اس ضمن میں طارق احمد ڈار نامی شخص نے بات کرتے ہوئے کہا کہ علاقے میں بیماری ہر گزرتے دن کے ساتھ تیزی سے پھیل رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہسپتال کے ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ بیماری کی بڑی وجہ ناصاف پانی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ محکمہ صحت اور ضلع انتظامیہ کو اس بیماری سے لڑنے کے لیے مل کر کام کرنا چاہیے جو چھوٹے بچوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ علاقہ کے لوگوں نے ڈپٹی کمشنر پلوامہ ڈاکٹر بشارت قیوم اور محکمہ صحت کے افسران سے گزارش کی کہ وہ علاقے میں اس بیماری کو مزید پھیلنے سے روکنے کے لیے گچھ ٹھوس اقدامات اٹھائے۔
TAGGED:
JAUNDICE OUTBREAK IN PULWAMA