ETV Bharat / jammu-and-kashmir

ادھم پور اور جموں سے کامیاب بی جے پی امیدواروں کے ووٹوں میں بھاری گراوٹ - BJP vote share hit in Jammu Udhampur

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jun 6, 2024, 3:20 PM IST

BJP vote share hit in Jammu Udhampur جموں و کشمیر کی دو نشستوں پر بی جے پی نے کامیابی تو درج کرلی لیکن اس کے ووٹوں میں بڑی کمی دیکھی گئی۔ سیاسی ماہرین کے مطابق عوام نے بی جے پی کے فرقہ پرستی کے ایجنڈہ کو قبول نہیں کیا۔

Etv Bharat
Etv Bharat (Etv Bharat)

جموں: جموں کشمیر خطہ کی ادھم پور اور جموں پارلیمانی نشستوں پر اگرچہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے امیدوار ڈاکٹر جتیندر سنگھ اور جگل کشور شرما نے جیت تو درج کی ہے لیکن گذشتہ کے مقابلہ میں اس مرتبہ دو لاکھ ووٹوں کی گراوٹ دیکھی گئی۔ ادھم پور حلقہ میں موجودہ ایم پی اور مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے 51.28 فیصد ووٹ شیئر کے ساتھ 5,71,076 ووٹ حاصل کیے جبکہ ان کے قریب ترین حریف کانگریس کے چودھری لال سنگھ نے 4,46,703 ووٹوں کے ساتھ 40.11 فیصد ووٹ حاصل کیے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) 2014 کے بعد سے مسلسل تیسری بار جموں اور ادھم پور لوک سبھا نشستوں پر اپنے قبصہ کو برقرار رکھا ہے۔

ادھم پور اور جموں سے کامیاب بی جے پی امیدواروں کے ووٹوں میں بھاری گراوٹ (ETV Bharat)


ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے لال سنگھ کے خلاف 1,24,373 ووٹوں کے فرق سے کامیابی حاصل کی۔ تاہم جس انداز سے بی جے پی کے دونوں امیدواروں کے خلاف اپوزیشن اتحاد نے ووٹ حاصل کئے ہیں اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ بی جے پی کی مقبولیت میں کمی آئی ہے۔ کانگریس نے یہاں پر اپنی طاقت میں اضافہ کیا ہے جس کا اثر آئندہ اسمبلی انتخابات میں دیکھنے کو مل سکتا ہے۔

سماجی تجزیہ نگار اور سابق آئی اے ایس افسر خالد حسین کا کہنا ہیں کہ جس طرح سے مودی کا فرقہ پرستی کا ایجنڈا ہیں اس کو عام لوگوں نے رد کیا اور اسی طرح اگر بی جے پی کے دو امیدواروں نے جیت حاصل کی تاہم دونوں نشستوں پر بی جے پی امیدواروں کو کم ووٹ مل ہیں جسکا اثر جموں کشمیر میں ہونے والے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کے لئے منفی ثابت ہوگا۔جموں خطے کے علاقوں میں وزیر اعظم نریندر مودی، وزیر داخلہ امت شاہ، وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ، اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ، مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکر نے ریلیاں نکالیں اور پارٹی امیدوار جگل کشور شرما اور ڈاکٹر جتیندر سنگھ کے کے لیے ووٹ مانگے اور جس طرح کے دعوے کئے جارہے تھے وہ سب جھوٹے ثابت ہوئے۔


2019 میں ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کانگریس امیدوار وکرمادتیہ سنگھ کو 3,49,283 ووٹوں کے بڑے فرق سے شکست دی تھی۔ جتیندر سنگھ کو 7,15,406 ووٹ ملے جب کہ ان کے حریف کے 3,66,123 ووٹ تھے۔ 2014 کے عام انتخابات میں ڈاکٹر جتیندر سنگھ، نے کانگریس کے امیدوار غلام نبی آزاد کو 60,976 ووٹوں کے فرق سے شکست دی تھی جبکہ انہیں 4,87,369 ووٹ ملے اور آزاد کو 4,26,393 ووٹ ملے تھے۔


جموں لوک سبھا حلقہ میں موجودہ بی جے پی کے ایم پی جگل کشور کو 52.8 فیصد ووٹ شیئر کے ساتھ 6,87,588 ووٹ ملے کانگریس امیدوار رمن بھلا کو 42.4 فیصد ووٹ شیئر کے ساتھ 5,52,090 ووٹ ملے۔ جگل کشور نے بھلا کے خلاف 1,35,498 ووٹوں کے فرق سے کامیابی حاصل کی۔ 2019 کے عام انتخابات میں کشور نے 3,02,875 ووٹوں کے فرق سے جیت درج کی تھی اور بھلا کے 5,55,191 ووٹوں کے مقابلے میں 8,58,066 ووٹ حاصل کیے تھے۔ 2014 میں، بی جے پی لیڈر نے دو بار کانگریس کے رکن پارلیمنٹ مدن لال شرما کو تقریباً 2.57 لاکھ ووٹوں سے شکست دی تھی۔ انہیں 6.19 لاکھ ووٹ ملے جبکہ مدن لال شرما نے 3.62 لاکھ ووٹ حاصل کئے تھے۔

جموں: جموں کشمیر خطہ کی ادھم پور اور جموں پارلیمانی نشستوں پر اگرچہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے امیدوار ڈاکٹر جتیندر سنگھ اور جگل کشور شرما نے جیت تو درج کی ہے لیکن گذشتہ کے مقابلہ میں اس مرتبہ دو لاکھ ووٹوں کی گراوٹ دیکھی گئی۔ ادھم پور حلقہ میں موجودہ ایم پی اور مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے 51.28 فیصد ووٹ شیئر کے ساتھ 5,71,076 ووٹ حاصل کیے جبکہ ان کے قریب ترین حریف کانگریس کے چودھری لال سنگھ نے 4,46,703 ووٹوں کے ساتھ 40.11 فیصد ووٹ حاصل کیے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) 2014 کے بعد سے مسلسل تیسری بار جموں اور ادھم پور لوک سبھا نشستوں پر اپنے قبصہ کو برقرار رکھا ہے۔

ادھم پور اور جموں سے کامیاب بی جے پی امیدواروں کے ووٹوں میں بھاری گراوٹ (ETV Bharat)


ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے لال سنگھ کے خلاف 1,24,373 ووٹوں کے فرق سے کامیابی حاصل کی۔ تاہم جس انداز سے بی جے پی کے دونوں امیدواروں کے خلاف اپوزیشن اتحاد نے ووٹ حاصل کئے ہیں اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ بی جے پی کی مقبولیت میں کمی آئی ہے۔ کانگریس نے یہاں پر اپنی طاقت میں اضافہ کیا ہے جس کا اثر آئندہ اسمبلی انتخابات میں دیکھنے کو مل سکتا ہے۔

سماجی تجزیہ نگار اور سابق آئی اے ایس افسر خالد حسین کا کہنا ہیں کہ جس طرح سے مودی کا فرقہ پرستی کا ایجنڈا ہیں اس کو عام لوگوں نے رد کیا اور اسی طرح اگر بی جے پی کے دو امیدواروں نے جیت حاصل کی تاہم دونوں نشستوں پر بی جے پی امیدواروں کو کم ووٹ مل ہیں جسکا اثر جموں کشمیر میں ہونے والے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کے لئے منفی ثابت ہوگا۔جموں خطے کے علاقوں میں وزیر اعظم نریندر مودی، وزیر داخلہ امت شاہ، وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ، اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ، مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکر نے ریلیاں نکالیں اور پارٹی امیدوار جگل کشور شرما اور ڈاکٹر جتیندر سنگھ کے کے لیے ووٹ مانگے اور جس طرح کے دعوے کئے جارہے تھے وہ سب جھوٹے ثابت ہوئے۔


2019 میں ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کانگریس امیدوار وکرمادتیہ سنگھ کو 3,49,283 ووٹوں کے بڑے فرق سے شکست دی تھی۔ جتیندر سنگھ کو 7,15,406 ووٹ ملے جب کہ ان کے حریف کے 3,66,123 ووٹ تھے۔ 2014 کے عام انتخابات میں ڈاکٹر جتیندر سنگھ، نے کانگریس کے امیدوار غلام نبی آزاد کو 60,976 ووٹوں کے فرق سے شکست دی تھی جبکہ انہیں 4,87,369 ووٹ ملے اور آزاد کو 4,26,393 ووٹ ملے تھے۔


جموں لوک سبھا حلقہ میں موجودہ بی جے پی کے ایم پی جگل کشور کو 52.8 فیصد ووٹ شیئر کے ساتھ 6,87,588 ووٹ ملے کانگریس امیدوار رمن بھلا کو 42.4 فیصد ووٹ شیئر کے ساتھ 5,52,090 ووٹ ملے۔ جگل کشور نے بھلا کے خلاف 1,35,498 ووٹوں کے فرق سے کامیابی حاصل کی۔ 2019 کے عام انتخابات میں کشور نے 3,02,875 ووٹوں کے فرق سے جیت درج کی تھی اور بھلا کے 5,55,191 ووٹوں کے مقابلے میں 8,58,066 ووٹ حاصل کیے تھے۔ 2014 میں، بی جے پی لیڈر نے دو بار کانگریس کے رکن پارلیمنٹ مدن لال شرما کو تقریباً 2.57 لاکھ ووٹوں سے شکست دی تھی۔ انہیں 6.19 لاکھ ووٹ ملے جبکہ مدن لال شرما نے 3.62 لاکھ ووٹ حاصل کئے تھے۔

For All Latest Updates

TAGGED:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.