بڈگام (جموں کشمیر) : بی جے پی کے سینئر رہنما رویندر رینا نے دعویٰ کیا کہ جموں کشمیر کا ریاستی درجہ انتہائی پیچیدہ معاملہ ہے جس پر جلد بازی سے فیصلہ نہیں لیا جا سکتا۔ رینہ کے مطابق ’’جموں کشمیر کو ریاستی درجہ دینا کوئی سیاسی اعلان یا سیاسی معاملہ نہیں ہے، بلکہ یہ ایک مستقلی پالیسی کا معاملہ ہے۔‘‘ رینہ نے ان باتوں کا اظہار جنوبی کشمیر کے ضلع بڈگام کے دورے کے دوران میڈیا نمائندوں کے ساتھ گفتگو کے دوران کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’’جموں کشمیر ایک سرحدی علاقہ ہے۔ دہشت گردی کی وجہ سے گزشتہ کئی دہائیوں سے جموں کشمیر تباہ کن حالات سے گزرا۔ جموں کشمیر میں حال ہی میں عوامی حکومت کی تشکیل کے بعد گگن گیر، گاندربل اور بوٹا پتھری اور اکھنور میں عسکریت پسندوں نے پھر سے دہشت پھیلانے کی کوشش کی گئی۔‘‘ انہوں نے اس معاملے میں ’’جلد بازی سے فیصلہ لینے سے گریز‘‘ کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا: ’’جو بھی پیچیدہ معاملے ہیں ان پر مل بیٹھ کر بات چیت کرنی چاہئے، جلد بازی نہیں۔‘‘
بی جے پی لیڈر نے جموں کشمیر کی نو منتخب حکومت اور مرکزی سرکار سے اسٹیڈ ہُڈ (ریاستی درجہ) سمیت دیگر معاملات پر بھی گفتگو کی وکالت کرتے ہوئے کہا: ’’دونوں حکومتوں کو پیچیدہ اور نازک مسائل کے حل کے لئے مل بیٹھ کر آپسی گفتگو کرکے فیصلہ لینا چاہئے، کیونکہ جلد بازی سیاسی بیان بازی اور تلخی سے معاملے حل نہیں ہوتے۔ مجھے یقین ہے کہ جموں کشمیر کو ریاست کا درجہ دینے میں جلد بازی اور تلخی سے کام نہیں لیا جائے گام بلکہ اس معاملہ پر آپسی مفاہمت اعتماد سازی کے ذریعے پیش رفت ہونی چاہئے۔ رویندر رینہ نے ان باتوں کا اظہار اننت ناگ میں پارٹی ورکران سے خطاب کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے کیا۔
یہ بھی پڑھیں: ریاستی حیثیت کی بحالی کی قرارداد، مرکز پر دباؤ یا محض علامتی اقدام؟