سرینگر: جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات کے سلسلہ میں آج آخری مرحلے کی رائے دہی ہے۔ اس موقعے پر مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے آج زور دے کر کہا کہ مرکز کے زیر انتظام علاقے کو ایک ایسی حکومت کی ضرورت ہے جو خطے کی سلامتی، امن اور استحکام کے لیے فیصلہ کن قدم اٹھا سکے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کو ایک ویژنری حکومت کی ضرورت ہے۔
شاہ کی اپیل: کہا ترقی کو ووٹ دیں
شاہ نے X پر پوسٹ کیا، "جموں و کشمیر کو ایک دور اندیش حکومت کی ضرورت ہے جو خطے کی سلامتی، امن اور استحکام کے لیے مضبوط فیصلے بھی لے سکے۔" انہوں نے مزید کہا کہ ’’آج جب عوام آخری مرحلے میں اپنا ووٹ ڈال رہے ہیں تو انہیں چاہیے کہ وہ ایک ایسی حکومت کا انتخاب کریں جو جموں و کشمیر کو دہشت گردی، علیحدگی پسندی، اقربا پروری اور بدعنوانی سے پاک رکھے اور ہر کمیونٹی کے حقوق کا تحفظ کرے۔ سیاحت، تعلیم، روزگار اور مجموعی ترقی کے لیے تاریخی تبدیلی کے لیے ووٹ دیں۔
जम्मू-कश्मीर को एक ऐसी सरकार की जरूरत है, जो विजनरी भी हो और यहाँ की सुरक्षा, शांति व स्थिरता के लिए मजबूत निर्णय भी ले सके। आज यहाँ अंतिम चरण में मतदान करने वाली जनता अपनी वोट की शक्ति से एक ऐसी सरकार बनाएँ, जो जम्मू-कश्मीर को आतंकवाद, अलगाववाद, परिवारवाद और भ्रष्टाचार से दूर…
— Amit Shah (@AmitShah) October 1, 2024
سات بجے سے ووٹنگ شروع، جو اب بھی پرامن جاری
جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات کے تیسرے اور آخری مرحلے کے لیے آج (منگل) صبح 7 بجے سے 40 حلقوں میں ووٹنگ شروع ہوئی، ان میں سے 24 جموں ڈویژن اور باقی کشمیر وادی میں ہیں۔ الیکشن کمیشن کے مطابق اس مرحلے میں سات اضلاع میں 3.9 ملین سے زائد ووٹرز اپنا ووٹ ڈالنے کے اہل ہیں۔ ووٹنگ شام 6 بجے تک جاری رہے گی اور پرامن عمل کو یقینی بنانے کے لیے سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔ اس تیسرے مرحلے میں سابق نائب وزیر اعلیٰ تارا چند (کانگریس) اور مظفر حسین بیگ سمیت کم از کم 415 امیدوار مقابلہ کر رہے ہیں۔ اس آخری مرحلے کے لیے بڑے پیمانے پر آپریشن اتوار کی شام کو ختم ہوا۔
این سی اور کانگریس کا اتحاد
یہ انتخاب اہم ہے کیونکہ یہ ایک دہائی میں پہلی بار اور اگست 2019 میں آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد پہلا انتخاب ہو رہا ہے۔ تین مرحلوں پر مشتمل یہ انتخاب 90 نشستوں کے لیے کثیر الجماعتی مقابلہ ہے۔ نیشنل کانفرنس (NC) اور کانگریس نے ان انتخابات کے لیے اتحاد کیا ہے، جب کہ پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (PDP) اور بھارتیہ جنتا پارٹی (BJP) دیگر بڑے دعویداروں میں شامل ہیں۔ پہلے مرحلے کی ووٹنگ 18 ستمبر کو ہوئی تھی اور دوسرے مرحلے کی ووٹنگ 25 ستمبر کو ختم ہوئی تھی۔
الیکشن کمیشن آف انڈیا کے مطابق ووٹنگ کے پہلے اور دوسرے مرحلے میں بالترتیب 61% اور 57.31% ووٹ ڈالے گئے۔ انتخابی مہم میں بڑی سیاسی جماعتوں بالخصوص بی جے پی، کانگریس، این سی اور پی ڈی پی نے پاکستان، آرٹیکل 370، دہشت گردی اور ریزرویشن جیسے اہم مسائل پر گرما گرم بحث کی۔ وزیر اعظم نریندر مودی، مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ (بی جے پی)، لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہل گاندھی اور جموں و کشمیر کے سابق وزرائے اعلیٰ فاروق عبداللہ، عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی جیسے اعلیٰ سطحی رہنما کئی ہفتوں سے میدانوں میں ہیں۔
واضح رہے کہ جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات 2024 کے تیسرے اور آخری مرحلے کے لیے آج منگل کی صبح ووٹنگ شروع ہوئی، جس میں سرمائی دارالحکومت جموں سمیت سات اضلاع کی 40 نشستوں کا احاطہ کیا جا رہا ہے۔ 39.18 لاکھ سے زیادہ اہل ووٹر 415 امیدواروں کی انتخابی قسمت کا فیصلہ کر رہے ہیں۔