سرینگر: جموں و کشمیر حکومت نے بدھ کو کشمیر میں اکتوبر - نومبر کے تعلیمی سیشن کو دوبارہ بحال کر دیا ہے۔ وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کی قیادت میں سول سیکرٹریٹ سرینگر میں منعقدہ کابینہ کے دوسرے اجلاس میں اس فیصلے کو متفقہ طور پر منظوری دی گئی۔ وزیر تعلیم سکینہ ایتو نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے بتایا کہ طلبہ کے مفاد میں اکتوبر - نومبر کے تعلیمی سیشن کی بحالی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
وزیر تعلیم نے مزید بتایا کہ یہ سیشن رواں برس صرف نویں جماعت تک کے لیے بحال کیا گیا ہے اور اگلے سال سبھی کلاسوں کے لیے بحال کیا جائے گا۔ اس سال دسویں، گیارہویں اور 12 ویں تک کے طلبہ مارچ میں امتحانات دیں گے۔ سکینہ ایتو کے مطابق کشمیر سے تعلق رکھنے والے طلبہ کو مارچ سیشن میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا اور ان کے وقت کا ضیاع ہو رہا تھا۔
لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کی زیر قیادت انتظامیہ نے 2022 میں ’یونیفارم اکیڈمک کیلنڈر‘ کے تحت تعلیمی سال کو مارچ سیشن میں منتقل کیا تھا۔ تاہم کشمیر میں سردیوں کے دوران شدید سردی اور برف باری کی وجہ سے اسکول تین ماہ تک بند رہتے ہیں اور والدین اور ماہرین اس تبدیلی کے مخالف تھے۔ نئی حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد یہ پہلا فیصلہ ہے جس میں لیفٹیننٹ گورنر کی پچھلے پانچ سال کی پالیسی کو تبدیل کیا گیا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اکتوبر - نومبر کا تعلیمی سیشن کشمیر سمیت صوبہ جموں کے ونٹر زون کے علاقوں کے موسمی حالات کے مطابق ہے اور طلبہ کو موسم سرما میں مختلف مقابلہ جاتی امتحانات کی تیاری کا موقع فراہم ہوتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: نومبر تعلیمی سیشن کی بحالی اگلے برس ہوگی، وزیر تعلیم