ETV Bharat / jammu-and-kashmir

ایجنسیز نے کی گاندربل حملہ کے کلیدی ملزم کی شناخت، تلاشی آپریشن جاری

سیکورٹی ایجنسیز نے گاندربل حملہ کے کلیدی ملزم محمد رمضان بٹ کی شناخت کرنے کا دعویٰ کیا ہے جب کہ تلاشی آپریشن جاری ہے۔

گاندربل حملہ کے کلیدی ملزم کی شناخت کی گئی ہے
گاندربل حملہ کے کلیدی ملزم کی شناخت کی گئی ہے (Viral Images)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Oct 26, 2024, 12:01 PM IST

سرینگر (جموں کشمیر): وسطی کشمیر کے ضلع گاندربل میں 20 اکتوبر کو ہوئے عسکری حملے کے کلیدی ملزم کی شناخت محمد رمضان بٹ کے نام سے ہوئی ہے۔ اس حملہ میں ایک ڈاکٹر سمیت کل سات افراد ہلاک ہوئے تھے۔ ایک سرکاری عہدیدار کے مطابق محمد رمضان بٹ ضلع کولگام کے ٹھوکر پورہ سے تعلق رکھتا ہے اور گزشتہ سال سے لاپتہ ہے۔ اس دوران اس کے بارے میں اطلاع ہے کہ وہ عسکری تنظیم لشکر طیبہ کی شاخ’’دی ریزسٹنس فرنٹ (TRF) ‘‘ میں شامل ہو گیا جہاں اسے مختلف حملوں کی تربیت دی گئی۔

سرکاری عہدیدار نے مزید بتایا کہ بٹ کو جائے وقوعہ پر سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا گیا ہے، جس سے اس کا حملے میں ملوث ہونے کا امکان مزید مضبوط ہو گیا۔ حملے کے بعد جموں و کشمیر پولیس نے نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (NIA) اور دیگر سکیورٹی اداروں کے ساتھ مل کر بڑے پیمانے پر تلاشی آپریشن شروع کیا ہے۔ تاہم بٹ کا موجودہ مقام ابھی تک معلوم نہیں ہو سکا۔

حکام کے مطابق تقریباً 50 افراد کو پوچھ گچھ کے لئے حراست میں لیا گیا ہے جس میں سے کئی افراد کا حملہ آور کے ساتھ رابطے ہونے کا شبہ ہے۔ این آئی اے نے اس کیس کی تحقیقات سنبھال لی ہے اور مقامی ایجنسیاں اس میں تعاون کر رہی ہیں۔

ای ٹی وی بھارت نے ایک خبر نشر کی تھی جس میں دو روایتی کشمیری لباس ’’پھرن‘‘ پہنے اے کے 47 رائفلوں سے لیس دو عسکریت پسندوں کو سی سی ٹی وی فوٹیج میں حملے کے مقام پر داخل ہوتے دیکھا گیا ہے۔ سی سی ٹی وی فوٹیچ سے لی گئی کچھ تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہو چکی ہیں اور کئی میڈیا اداروں نے بھی نمایاں طور پر اس خبر کو نشر کیا تھا۔

واضح رہے کہ 20 اکتوبر کا یہ حملہ حالیہ برسوں میں جموں و کشمیر میں ہونے والے سنگین حملوں میں سے ایک ہے، جبکہ اس سے پہلے 9 جون کو جموں کے ضلع ریاسی میں نو ہندو یاتری اس وقت ہلاک ہوگئے جب ان کی بس شیو کھوری مندر سے واپسی کے دوران کھائی میں گر گئی تھی۔ اس بس پر عسکریت پسندوں نے گولیاں برسائیں تھیں جس کے نتیجے میں ڈرائیور موقع پر ہلاک ہوا بس بے قابو ہو کر کھائی میں جا گری تھی۔

یہ بھی پڑھیں: ’خواب بکھر گیا‘، مقتول کشمیری ڈاکٹر کے فرزند کا دل دہلا دینے والا بیان

سرینگر (جموں کشمیر): وسطی کشمیر کے ضلع گاندربل میں 20 اکتوبر کو ہوئے عسکری حملے کے کلیدی ملزم کی شناخت محمد رمضان بٹ کے نام سے ہوئی ہے۔ اس حملہ میں ایک ڈاکٹر سمیت کل سات افراد ہلاک ہوئے تھے۔ ایک سرکاری عہدیدار کے مطابق محمد رمضان بٹ ضلع کولگام کے ٹھوکر پورہ سے تعلق رکھتا ہے اور گزشتہ سال سے لاپتہ ہے۔ اس دوران اس کے بارے میں اطلاع ہے کہ وہ عسکری تنظیم لشکر طیبہ کی شاخ’’دی ریزسٹنس فرنٹ (TRF) ‘‘ میں شامل ہو گیا جہاں اسے مختلف حملوں کی تربیت دی گئی۔

سرکاری عہدیدار نے مزید بتایا کہ بٹ کو جائے وقوعہ پر سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا گیا ہے، جس سے اس کا حملے میں ملوث ہونے کا امکان مزید مضبوط ہو گیا۔ حملے کے بعد جموں و کشمیر پولیس نے نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (NIA) اور دیگر سکیورٹی اداروں کے ساتھ مل کر بڑے پیمانے پر تلاشی آپریشن شروع کیا ہے۔ تاہم بٹ کا موجودہ مقام ابھی تک معلوم نہیں ہو سکا۔

حکام کے مطابق تقریباً 50 افراد کو پوچھ گچھ کے لئے حراست میں لیا گیا ہے جس میں سے کئی افراد کا حملہ آور کے ساتھ رابطے ہونے کا شبہ ہے۔ این آئی اے نے اس کیس کی تحقیقات سنبھال لی ہے اور مقامی ایجنسیاں اس میں تعاون کر رہی ہیں۔

ای ٹی وی بھارت نے ایک خبر نشر کی تھی جس میں دو روایتی کشمیری لباس ’’پھرن‘‘ پہنے اے کے 47 رائفلوں سے لیس دو عسکریت پسندوں کو سی سی ٹی وی فوٹیج میں حملے کے مقام پر داخل ہوتے دیکھا گیا ہے۔ سی سی ٹی وی فوٹیچ سے لی گئی کچھ تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہو چکی ہیں اور کئی میڈیا اداروں نے بھی نمایاں طور پر اس خبر کو نشر کیا تھا۔

واضح رہے کہ 20 اکتوبر کا یہ حملہ حالیہ برسوں میں جموں و کشمیر میں ہونے والے سنگین حملوں میں سے ایک ہے، جبکہ اس سے پہلے 9 جون کو جموں کے ضلع ریاسی میں نو ہندو یاتری اس وقت ہلاک ہوگئے جب ان کی بس شیو کھوری مندر سے واپسی کے دوران کھائی میں گر گئی تھی۔ اس بس پر عسکریت پسندوں نے گولیاں برسائیں تھیں جس کے نتیجے میں ڈرائیور موقع پر ہلاک ہوا بس بے قابو ہو کر کھائی میں جا گری تھی۔

یہ بھی پڑھیں: ’خواب بکھر گیا‘، مقتول کشمیری ڈاکٹر کے فرزند کا دل دہلا دینے والا بیان

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.