ETV Bharat / jammu-and-kashmir

جموں و کشمیر: سائبر پولیس نے بڑے 'منی مول ریکیٹ' کا پردہ فاش کیا - Police Unveils Money Mule Racket

جموں و کشمیر کے سرینگر میں سائبر پولیس نے بڑے منی 'مول' ریکیٹ کا پردہ فاش کیا۔ منی 'مول' ریکیٹ کیا ہے اس بارے میں تفصیل سے جانیے۔

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Apr 24, 2024, 5:33 PM IST

سائبر پولیس نے بڑے 'منی مول ریکیٹ' کا پردہ فاش کیا
سائبر پولیس نے بڑے 'منی مول ریکیٹ' کا پردہ فاش کیا

سرینگر: سائبر پولیس اسٹیشن کشمیر زون، سرینگر نے وادی کشمیر میں کام کرنے والے ایک جدید ترین 'مول' اکاؤنٹ ریکیٹ کا پردہ فاش کیا ہے، جس نے سائبر جرائم پیشہ افراد کے ذریعہ استعمال کیے گئے ایک نئے طریقہ کار پر روشنی ڈالی ہے۔
اس پیش رفت پر روشنی ڈالتے ہوئے چند اہم نکات یہ ہیں:

ا) 'مول' بینک اکاؤنٹس کیا ہیں؟

'مول' بینک اکاؤنٹس ایسے اکاؤنٹس ہیں جو سائبر فراڈ کرنے والے افراد کی جانب سے غیر قانونی طور پر حاصل کیے گئے رقوم کی وصولی اور منتقلی میں سہولت فراہم کرنے کے لیے بنائے جاتے ہیں۔

2) 'مول' اکاؤنٹس کیسے استعمال ہوتے ہیں؟

یہ اکاؤنٹس غیر قانونی لین دین کے لیے چینلز کے طور پر کام کرتے ہیں، جعلسازوں کو مختلف آن لائن گھوٹالوں اور دھوکہ دہی کی سرگرمیوں کے ذریعے حاصل کی گئی رقم کو لانڈر کرنے کا راستہ دیتے ہیں۔
3) 'مول' کھاتہ اسکیموں کا ہدف کون ہیں؟

معاشرے کے کمزور طبقے، بشمول گھریلو خواتین، معاشی طور پر پسماندہ، آٹو رکشہ ڈرائیور، مزدور، اور مقامی دکاندار، اکثر سائبر کرائمز کے ذریعہ 'مول' اکاؤنٹ کی سرگرمیوں میں حصہ لینے کے لیے نشانہ بنتے ہیں۔
4) فراڈ کرنے والے افراد کو 'مول' کھاتوں کے لیے کیسے بھرتی کرتے ہیں؟

مجرم، عام طور پر علاقے سے باہر کام کرتے ہیں، ممکنہ متاثرین کو ای میلز، چیٹ رومز، یا سوشل میڈیا کے ذریعے لالچ دیتے ہیں، ان کے بینک اکاؤنٹس کرائے پر دینے کے عوض لالچ کی پیشکش کرتے ہیں۔

5) 'مول' کھاتہ اسکیموں میں متاثرین کا کیا کردار ہے؟

متاثرین انجانے میں اپنے بینک اکاؤنٹس کو مجرموں کے مرکزی اکاؤنٹس میں رقوم کی منتقلی کے لیے استعمال کرنے کا راستہ دے کر غیر قانونی لین دین میں مدد کرتے ہیں۔

6) قانونی کارروائی:

ان غیر قانونی سرگرمیوں کے جواب میں، سائبر پولیس اسٹیشن کشمیر زون، سرینگر نے ایک معاملہ درج کیا ہے اور اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے جامع تحقیقات شروع کی ہیں۔
7) مسئلہ کتنا پیچیدہ ہے:

بعد کی انکوائریوں نے کشمیر زون کے مختلف اضلاع میں کام کرنے والے متعدد 'مول' کھاتوں کا پردہ فاش کیا ہے، جن کے ذریعے کروڑوں روپے کا لین دین ہو رہا ہے۔
8) مجرموں کی شناخت اور گرفتاری:

سرینگر شہر کے چار افراد کی شناخت ان منی 'مول' بینک کھاتوں کو منظم کرنے اور ان کا انتظام کرنے والے کے طور پر کی گئی ہے، جس کی وجہ سے پولیس نے ان کی گرفتاری عمل میں لائی ہے۔

9) عوام کے لیے انتباہ:

سائبر پولیس کشمیر عوام سے چوکس رہنے کی اپیل کرتی ہے اور دھوکہ دہی کی اسکیموں کا شکار ہونے کے خلاف محتاط رہنے کی تاکید کرتی ہے، جس میں سنگین قانونی نتائج پر زور دیا جاتا ہے، جن میں قید کی سزا بھی شامل ہے، جو کہ پیسے کے 'مول' کی سرگرمیوں میں حصہ لینے سے وابستہ ہے۔

10) مشکوک سرگرمیوں:

جن افراد کو شبہ ہے کہ وہ منی لانڈرنگ کی سرگرمیوں کا شکار ہوئے یا نادانستہ طور پر ملوث ہوئے ہیں، ان کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے کہ وہ سائبر فراڈ کا مؤثر طریقے سے مقابلہ کرنے کے لیے حکام کو فوری طور پر رپورٹ کریں۔

یہ بھی پڑھیں:

سرینگر: سائبر پولیس اسٹیشن کشمیر زون، سرینگر نے وادی کشمیر میں کام کرنے والے ایک جدید ترین 'مول' اکاؤنٹ ریکیٹ کا پردہ فاش کیا ہے، جس نے سائبر جرائم پیشہ افراد کے ذریعہ استعمال کیے گئے ایک نئے طریقہ کار پر روشنی ڈالی ہے۔
اس پیش رفت پر روشنی ڈالتے ہوئے چند اہم نکات یہ ہیں:

ا) 'مول' بینک اکاؤنٹس کیا ہیں؟

'مول' بینک اکاؤنٹس ایسے اکاؤنٹس ہیں جو سائبر فراڈ کرنے والے افراد کی جانب سے غیر قانونی طور پر حاصل کیے گئے رقوم کی وصولی اور منتقلی میں سہولت فراہم کرنے کے لیے بنائے جاتے ہیں۔

2) 'مول' اکاؤنٹس کیسے استعمال ہوتے ہیں؟

یہ اکاؤنٹس غیر قانونی لین دین کے لیے چینلز کے طور پر کام کرتے ہیں، جعلسازوں کو مختلف آن لائن گھوٹالوں اور دھوکہ دہی کی سرگرمیوں کے ذریعے حاصل کی گئی رقم کو لانڈر کرنے کا راستہ دیتے ہیں۔
3) 'مول' کھاتہ اسکیموں کا ہدف کون ہیں؟

معاشرے کے کمزور طبقے، بشمول گھریلو خواتین، معاشی طور پر پسماندہ، آٹو رکشہ ڈرائیور، مزدور، اور مقامی دکاندار، اکثر سائبر کرائمز کے ذریعہ 'مول' اکاؤنٹ کی سرگرمیوں میں حصہ لینے کے لیے نشانہ بنتے ہیں۔
4) فراڈ کرنے والے افراد کو 'مول' کھاتوں کے لیے کیسے بھرتی کرتے ہیں؟

مجرم، عام طور پر علاقے سے باہر کام کرتے ہیں، ممکنہ متاثرین کو ای میلز، چیٹ رومز، یا سوشل میڈیا کے ذریعے لالچ دیتے ہیں، ان کے بینک اکاؤنٹس کرائے پر دینے کے عوض لالچ کی پیشکش کرتے ہیں۔

5) 'مول' کھاتہ اسکیموں میں متاثرین کا کیا کردار ہے؟

متاثرین انجانے میں اپنے بینک اکاؤنٹس کو مجرموں کے مرکزی اکاؤنٹس میں رقوم کی منتقلی کے لیے استعمال کرنے کا راستہ دے کر غیر قانونی لین دین میں مدد کرتے ہیں۔

6) قانونی کارروائی:

ان غیر قانونی سرگرمیوں کے جواب میں، سائبر پولیس اسٹیشن کشمیر زون، سرینگر نے ایک معاملہ درج کیا ہے اور اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے جامع تحقیقات شروع کی ہیں۔
7) مسئلہ کتنا پیچیدہ ہے:

بعد کی انکوائریوں نے کشمیر زون کے مختلف اضلاع میں کام کرنے والے متعدد 'مول' کھاتوں کا پردہ فاش کیا ہے، جن کے ذریعے کروڑوں روپے کا لین دین ہو رہا ہے۔
8) مجرموں کی شناخت اور گرفتاری:

سرینگر شہر کے چار افراد کی شناخت ان منی 'مول' بینک کھاتوں کو منظم کرنے اور ان کا انتظام کرنے والے کے طور پر کی گئی ہے، جس کی وجہ سے پولیس نے ان کی گرفتاری عمل میں لائی ہے۔

9) عوام کے لیے انتباہ:

سائبر پولیس کشمیر عوام سے چوکس رہنے کی اپیل کرتی ہے اور دھوکہ دہی کی اسکیموں کا شکار ہونے کے خلاف محتاط رہنے کی تاکید کرتی ہے، جس میں سنگین قانونی نتائج پر زور دیا جاتا ہے، جن میں قید کی سزا بھی شامل ہے، جو کہ پیسے کے 'مول' کی سرگرمیوں میں حصہ لینے سے وابستہ ہے۔

10) مشکوک سرگرمیوں:

جن افراد کو شبہ ہے کہ وہ منی لانڈرنگ کی سرگرمیوں کا شکار ہوئے یا نادانستہ طور پر ملوث ہوئے ہیں، ان کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے کہ وہ سائبر فراڈ کا مؤثر طریقے سے مقابلہ کرنے کے لیے حکام کو فوری طور پر رپورٹ کریں۔

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.