ETV Bharat / jammu-and-kashmir

بیوی کو قتل کرنے کے جرم میں عمر قید کی سزا پانے والے شخص کی رہائی کا حکم

جموں و کشمیر ہائی کورٹ نے قبل ازیں منہاس کی ضمانت کی کئی درخواستیں مسترد کر دی تھیں۔

بیوی کو قتل کرنے کے جرم میں عمر قید کی سزا پانے والے شخص کی رہائی کا حکم
بیوی کو قتل کرنے کے جرم میں عمر قید کی سزا پانے والے شخص کی رہائی کا حکم (Image Source: ANI)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Oct 24, 2024, 4:55 PM IST

سری نگر: جموں و کشمیر انتظامیہ نے کلونت سنگھ منہاس کی رہائی کا حکم دیا ہے، جو انڈین سول سیکورٹی کوڈ (بی این ایس ایس) ایکٹ 2023 کی دفعہ 473 کے تحت عمر قید کی سزا کاٹ رہے ہیں۔ محکمہ داخلہ کی جانب سے گزشتہ ہفتے جاری کردہ ایک نوٹیفکیشن میں ان کی رہائی پر سخت شرائط عائد کی گئی تھیں۔ منہاس تقریباً 16 سال جیل میں رہ چکے ہیں۔

جموں کے میران صاحب کے رہائشی 57 سالہ منہاس کو 2005 میں اپنی بیوی اندو رانی کے قتل کے الزام میں تعزیرات ہند کی دفعہ 302 اور آرمز ایکٹ کی دفعہ 30 کے تحت مجرم قرار دیا گیا تھا۔ 26 جنوری 2024 تک، اس نے اپنی سزا کے 14 سال، 11 ماہ اور تین دن (معافی کے علاوہ) مکمل کر لیے تھے۔ کیس، جس نے بڑے پیمانے پر توجہ مبذول کروائی، اس میں منہاس شامل تھا، جو آر ایس پورہ میں ایک بڑا تعلیمی ادارہ چلاتا تھا۔ 2010 کی ضمانت کی درخواست کے ہائی کورٹ کے ریکارڈ کے مطابق، منہاس نے ازدواجی تنازعہ کے بعد اپنی بیوی کو اپنے لائسنس یافتہ ریوالور سے گولی مار دی تھی، جو مبینہ طور پر ایک طالب علم کے ساتھ اس کے ناجائز تعلقات سے متاثر تھی۔ استغاثہ نے دلیل دی کہ اس کی بیوی نے اس سے افیئر کے بارے میں پوچھا، جس کی وجہ سے مئی 2005 میں قتل ہوا۔

2010 میں ضمانت کی سماعت کے دوران، جسٹس غلام حسنین مسعودی نے کیس کا خلاصہ کرتے ہوئے کہا، "درخواست گزار نے مبینہ طور پر اپنے رہائشی مکان میں اپنی بیوی کو اپنے لائسنس یافتہ ریوالور سے گولی مار کر قتل کر دیا، اس لیے وہ عدالت کی طرف سے کسی رعایت کا مستحق نہیں ہے۔" ضمانت حاصل کرنے کی کئی کوششوں کے باوجود عدالت نے سنگھ کی درخواستوں کو بار بار مسترد کر دیا۔

جموں و کشمیر ہائی کورٹ نے قبل ازیں منہاس کی کئی ضمانت کی درخواستیں مسترد کر دی تھیں۔ استغاثہ کے اہم گواہان بشمول گھریلو ملازمہ اور دیگر عینی شاہدین نے گواہی دی کہ انہوں نے اسے قتل کے فوراً بعد جائے وقوعہ سے نکلتے ہوئے دیکھا تھا۔ تاہم، دفاع نے دلیل دی کہ کئی اہم گواہوں نے استغاثہ کے مقدمے کی حمایت نہیں کی، جس سے اس کے ملوث ہونے پر شکوک پیدا ہوئے۔

سنگھ کی رہائی پر جموں و کشمیر انتظامیہ کے نوٹیفکیشن میں چھ شرائط درج ہیں جن میں امن برقرار رکھنا، اچھا برتاؤ اور کسی بھی غیر قانونی سرگرمی سے پرہیز کرنا شامل ہے۔ سنگھ کو ہر چھ ماہ میں ایک بار مقامی پولیس سٹیشن میں رپورٹ کرنے کی بھی ضرورت ہے، اور اسے اپنی رہائی سے پہلے ذاتی اور ضمانتی بانڈز فراہم کرنے چاہئیں۔

نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ "ان شرائط کی خلاف ورزی کے نتیجے میں ان کی قبل از وقت رہائی منسوخ ہو جائے گی۔" دریں اثنا، جیل کے ڈائریکٹر جنرل اور ڈائریکٹر جنرل آف پولیس سمیت حکام کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ رہائی کے بعد منہاس کی سرگرمیوں پر کڑی نظر رکھیں۔

سری نگر: جموں و کشمیر انتظامیہ نے کلونت سنگھ منہاس کی رہائی کا حکم دیا ہے، جو انڈین سول سیکورٹی کوڈ (بی این ایس ایس) ایکٹ 2023 کی دفعہ 473 کے تحت عمر قید کی سزا کاٹ رہے ہیں۔ محکمہ داخلہ کی جانب سے گزشتہ ہفتے جاری کردہ ایک نوٹیفکیشن میں ان کی رہائی پر سخت شرائط عائد کی گئی تھیں۔ منہاس تقریباً 16 سال جیل میں رہ چکے ہیں۔

جموں کے میران صاحب کے رہائشی 57 سالہ منہاس کو 2005 میں اپنی بیوی اندو رانی کے قتل کے الزام میں تعزیرات ہند کی دفعہ 302 اور آرمز ایکٹ کی دفعہ 30 کے تحت مجرم قرار دیا گیا تھا۔ 26 جنوری 2024 تک، اس نے اپنی سزا کے 14 سال، 11 ماہ اور تین دن (معافی کے علاوہ) مکمل کر لیے تھے۔ کیس، جس نے بڑے پیمانے پر توجہ مبذول کروائی، اس میں منہاس شامل تھا، جو آر ایس پورہ میں ایک بڑا تعلیمی ادارہ چلاتا تھا۔ 2010 کی ضمانت کی درخواست کے ہائی کورٹ کے ریکارڈ کے مطابق، منہاس نے ازدواجی تنازعہ کے بعد اپنی بیوی کو اپنے لائسنس یافتہ ریوالور سے گولی مار دی تھی، جو مبینہ طور پر ایک طالب علم کے ساتھ اس کے ناجائز تعلقات سے متاثر تھی۔ استغاثہ نے دلیل دی کہ اس کی بیوی نے اس سے افیئر کے بارے میں پوچھا، جس کی وجہ سے مئی 2005 میں قتل ہوا۔

2010 میں ضمانت کی سماعت کے دوران، جسٹس غلام حسنین مسعودی نے کیس کا خلاصہ کرتے ہوئے کہا، "درخواست گزار نے مبینہ طور پر اپنے رہائشی مکان میں اپنی بیوی کو اپنے لائسنس یافتہ ریوالور سے گولی مار کر قتل کر دیا، اس لیے وہ عدالت کی طرف سے کسی رعایت کا مستحق نہیں ہے۔" ضمانت حاصل کرنے کی کئی کوششوں کے باوجود عدالت نے سنگھ کی درخواستوں کو بار بار مسترد کر دیا۔

جموں و کشمیر ہائی کورٹ نے قبل ازیں منہاس کی کئی ضمانت کی درخواستیں مسترد کر دی تھیں۔ استغاثہ کے اہم گواہان بشمول گھریلو ملازمہ اور دیگر عینی شاہدین نے گواہی دی کہ انہوں نے اسے قتل کے فوراً بعد جائے وقوعہ سے نکلتے ہوئے دیکھا تھا۔ تاہم، دفاع نے دلیل دی کہ کئی اہم گواہوں نے استغاثہ کے مقدمے کی حمایت نہیں کی، جس سے اس کے ملوث ہونے پر شکوک پیدا ہوئے۔

سنگھ کی رہائی پر جموں و کشمیر انتظامیہ کے نوٹیفکیشن میں چھ شرائط درج ہیں جن میں امن برقرار رکھنا، اچھا برتاؤ اور کسی بھی غیر قانونی سرگرمی سے پرہیز کرنا شامل ہے۔ سنگھ کو ہر چھ ماہ میں ایک بار مقامی پولیس سٹیشن میں رپورٹ کرنے کی بھی ضرورت ہے، اور اسے اپنی رہائی سے پہلے ذاتی اور ضمانتی بانڈز فراہم کرنے چاہئیں۔

نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ "ان شرائط کی خلاف ورزی کے نتیجے میں ان کی قبل از وقت رہائی منسوخ ہو جائے گی۔" دریں اثنا، جیل کے ڈائریکٹر جنرل اور ڈائریکٹر جنرل آف پولیس سمیت حکام کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ رہائی کے بعد منہاس کی سرگرمیوں پر کڑی نظر رکھیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.