بانڈی پورہ (جموں کشمیر): جموں کشمیر اپنی پارٹی کے نائب صدر اور سابق ایم ایل اے بانڈی پورہ عثمان مجید نے جمعہ کو این سی کے نائب صدر اور جموں کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’’عمر عبداللہ کو پہلے ہوم ورک کرکے بارہمولہ حلقوں میں تقریر اور انتخابی مہم چلانی چاہیے، وہ کشمیر میں ایک سیاح کے مانند ہیں کیونکہ انہیں زمینی سطح کا علم نہیں ہے۔‘‘ عثمان مجید نے دعویٰ کیا کہ عمر عبداللہ کو مجبوری میں این سی نے بارہمولہ سیٹ کے لئے نامزد کیا جبکہ وہ خود بھی انتخابات کے لیے پوری طرح سے تیار نہیں تھے۔
عثمان مجید نے شمالی کشمیر کے بانڈی پورہ ضلع میں پیپلز کانفرنس (پی سی) جموں کشمیر اپنی پارٹی (اے پی) کی جانب سے مشترکہ ورکرز کنونشن کے حاشیہ پر میڈیا نمائندوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیا۔ قبل ازیں ورکرز کنونشن کے دوران پی سی صدر اور بارہمولہ نشست کے لئے دونوں جماعتوں کے نامزد امیدوار سجاد غنی لون سمیت کئی لیڈران نے خطاب کیا اور عوام سے ان کے حق میں ووٹ ڈالنے کی اپیل کی۔
کنونشن کے دوران پی سی، اپنی پارٹی لیڈران نے عمر عبداللہ سمیت دیگر سیاسی جماعتوں کی تنقید کی روایت کو برقرار رکھا۔ عثمان مجید نے میڈیا نمائندوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’عمر عبداللہ بارہمولہ نشست پر اپنی شکست کو تسلیم کر چکے ہیں اس لئے وہ لا شعوری میں ایسے الزمات عائد کر رہے ہیں جس سے واضح ہوتا ہے کہ وہ ہوم ورک کیے بغیر ہی اشتہاری مہم میں شرکت کرتے ہیں۔‘‘
دریں اثناء، این سی کے نائب صدر اور بارہمولہ نشست پر انتخابی قسمت آزما رہے عمر عبداللہ نے گزشتہ روز بانڈی پورہ میں عوامی کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے پی سی، اپنی پارٹی کی سخت تنقید کی تھی۔ قابل ذکر ہے کہ بارہمولہ نشست پر این سی کے عمر عبداللہ، اپنی پارٹی کی حمایت یافتہ پی سی کے چیئرمین سجاد غنی لون اور عوامی اتحاد پارٹی کے سربراہ اسیر انجینئر رشید اپنی سیاسی قسمت آزما رہے ہیں۔ اس نشست پر پیر کو ووٹنگ ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: اگر وادی میں امن ہے تو امت شاہ سیکورٹی جائزہ لینے کیوں آئے؟ عمر عبداللہ