جموں (جموں و کشمیر): جموں خطے میں ولیج ڈیفنس گارڈز کو سیمی آٹومیٹک رائفل (ایس ایل آر) کی شکل میں ایک نیا طاقتور ہتھیار فراہم کیا گیا ہے۔ اس اقدام کا مقصد عسکریت پسندی کے خلاف جنگ میں علاقے کے دفاعی محافظ (وی ڈی جی) کے کردار کو مزید مضبوط بنانا ہے۔
حال ہی میں 200 ایس ایل آر رائفلس تقسیم کی گئی ہیں اور 400 نئے وی ڈی جی ممبران کو بھی پولیس فورس میں شامل کیا گیا ہے۔ پہلے وی ڈی جی کے پاس 303 تھری ناٹ تھری بندوقیں تھیں، لیکن اب انہیں جدید ایس ایل آر سے لیس کر دیا گیا ہے۔
وزارت داخلہ نے جموں، راجوری، پونچھ، کٹھوعہ اور ریاسی اضلاع میں وی ڈی جی کو خودکار ہتھیاروں کی منظوری دی ہے، جس سے ان کی حکمت عملی کی صلاحیت میں اضافہ ہوگا۔
جموں کے سرحدی علاقے گرکھال میں بھارت پاکستان سرحد کے قریب رہنے والے ولیج ڈیفنس گارڈز سرکار کے اس فیصلے سے کافی خوش دکھائی دے رہے ہیں اور وہ اب پولیس اور آرمی کے ساتھ سرحد کے قریب گشت پر نکلتے ہوئے اپنے کو اور زیادہ محفوظ محسوس کر رہے ہیں۔
سرحد کے قریب ان ولیج ڈیفنس گارڈز نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ سرکار کے اس فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں جس میں سرکار نے ان کو جدید ہتھیار فرہم کئے ہیں انہوں نے کہا کہ عسکریت پسندوں سے لڑنے کے لیے وہ چوبیس گھنٹے ہم تیار رہتے ہیں وہیں انہوں نے سرکار سے اپیل کی کہ ان کی ماہانہ تنخواہ میں اضافہ بھی کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں:
جموں، راجوری، پونچھ، کٹھوعہ، ریاسی اور ڈوڈا اضلاع کے جنگلات میں سرگرم غیر ملکی عسکریت پسندوں نے پچھلے تین سالوں میں سیکورٹی فورسز پر متعدد حملے کیے ہیں۔ جس میں 43 فوجی ہلاک ہوئے ہیں۔ ان حالات میں وی ڈی جی کو نئے ہتھیار کے ساتھ خصوصی تربیت دی جا رہی ہے تاکہ وہ عسکریت پسندوں کے خلاف لڑ سکیں۔