جموں (جموں کشمیر): پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کو خیرباد کہہ کر پیپلز کانفرنس (پی سی) میں شامل ہوئے سابق راجیہ سبھا ممبر نذیر احمد لاوے نے بی جے پی کے اشاروں پر کام کرنے کے الزامات کی سخت تردید کرتے ہوئے کہا کہ ''ہم پر بی جے پی کا حامی ہونے کے الزامات عائد کرنے والی سیاسی جماعتیں خود بی جے پی کابینہ میں کام کر چکی ہیں۔‘‘ نذیر لاوے نے ان باتوں کا اظہار ای ٹی وی بھارت کے نمائندے محمد اشرف کے ساتھ خصوصی بات چیت کے دوران کیا۔
پیپلز کانفرنس کے نائب صدر اور سابق رکن پارلیمان نذیر احمد لاوے نے دعویٰ کیا کہ ان کی پارٹی کے امیدوار اور پارٹی صدر سجاد غنی لون بارہمولہ نشست کے قوی دعویدار ہے اور وہ یہاں کے لوگوں کی پارلیمنٹ میں بہتر نمائندگی کر پائیں گے۔ انہوں نے کہا: ’’لوگوں کا گزشتہ 70برسوں سے استحصال ہوتا آ رہا ہے، مگر لوگ اب سیاسی طور بالغ ہو چکے اور تبدیلی کے حق میں ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’ہمیں قوی امید ہے کہ لوگ سجاد غنی لون کو کامیاب بنائیں گے۔‘‘
جموں میں پی سی کی جانب سے منعقد ہو رہی میٹنگز کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں نذیر لاوے نے کہا: ’’ہم یہاں اپنے پنڈت بھائیوں سے ووٹ مانگنے آئے ہیں۔ ان کے ساتھ بھی کافی ظلم ہوا ہے۔ ہم کشمیری پنڈتوں سے الیکشن کے روز سیب کا بٹن دبانے کی اپیل کرنے جموں آئے ہیں۔‘‘ واضح رہے کہ بارہمولہ پارلیمانی حلقہ پر 20 مئی 2024 کو پانچویں مرحلے کے تحت ووٹنگ منعقد ہوگی۔ اس نشست پر این سی کے عمر عبداللہ، اپنی پارٹی کی حمایت یافتہ پی سی کے چیئرمین سجاد غنی لون اور عوامی اتحاد پارٹی کے سربراہ اسیر انجینئر رشید کے علاوہ دیگر کئی امیداوار سیاسی قسمت آزما رہے ہیں۔ سرینگر پارلیمانی نشست کی طرح بارہمولہ نشست کے لیے بھی ہزاروں کشمیری پنڈت ووٹرز اپنی رائے دہی کا اظہار جموں سمیت دیگر مائگرنٹ پونگ اسٹیشن قائم کیے جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: عید کے موقعے پر قیدیوں کو رہا کیا جائے، سابق راجیہ سبھا ممبر